شہدا کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی!


پاک فوج کے بہادر سپوتوں نے اندرونی و بیرونی محاذوں پر ہمیشہ وطن عزیز کا دفاع کیاہے اور ضرورت پڑنے پر اپنی جانیں وطن عزیز کا دفاع کرتے ہوئے قربان کر نے سے دریغ نہیں کیا ہے۔ شمالی وزیرستان کے علاقہ دتہ خیل میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران لیفٹیننٹ سمیت چار فوجی جوانوں کی شہادت پاک فوج کے اس عزم کا ثبوت ہے کہ جب تک ایک بھی دہشت گرد سرزمین وطن پر موجود ہے، شجاعت و بہادری کی داستانیں رقم ہوتی رہیں گی۔ پوری قوم اپنے شہید سپوت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ وہ قیام امن اور دہشت گردوں کے قلع قمع کے لئے اپنی بہادر افواج کے ساتھ ہیں اور وطن عزیز سے آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔

یہ امرواضح ہے کہ پاک فوج ایک عرصے سے حالت جنگ میں ہے، ضرب عضب کی کامیابی کے بعد ’خیبر ون‘ ٹو اور فور کی تکمیل، اب آپریشن ردالفساد کے ذریعے دہشت گردوں ’ان کے سہولت کاروں اور فنانسرزکے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف کامیابی سے جنگیں لڑیں‘ شمالی وزیرستان میں پاک فوج نے آپریشن شروع کیا تو مختلف قسم کے خدشات کا اظہار کیا گیا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کو فتح کر کے رٹ قائم کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے، لیکن پاک فوج کے جوانوں نے نہ صرف اس تاثر کی نفی کی، بلکہ اس خطے میں حکومتی رٹ قائم کر کے دنیا کو پیغام بھی دیا کہ ہم جنگیں ہارنے کے لئے نہیں، بلکہ جیتنے کے لئے لڑتے ہیں۔

ہمارے جوان مادر وطن پر جان قربان کرنا فخر محسوس کرتے ہیں ’کئی سپوت اس دھرتی پر قربان ہو چکے ہیں، جبکہ لاکھوں شہادت کی آرزو لے کر محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا صفایا توکر دیا ہے، لیکن ابھی ان کے سہولت کاروں اور فنانسر زکا مکمل طور پر خاتمہ نہیں کیا جا سکا، جس کے باعث دہشت گرد اب بھی افغان سرحد عبور کر کے اپنے سہولت کاروں کے ہاں پناہ گزیں ہو جاتے ہیں۔ پاکستان نے دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے اورسمگلنگ کے خاتمے کے لئے افغانستان کے ساتھ 2344 کلو میٹر طویل سرحد پر باڑ نصب کر کے اپنے بارڈر کو محفوظ بنانے کا کام شروع کر رکھا ہے، اس کے بعد بھارت کی کابل حکومت کے ساتھ مل کر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں بھی دم توڑ جائیں گی۔

اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی امریکی جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی کے طور پر بے انتہا جانی و مالی قربانیاں دی ہیں، پاک افواج دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے میں آج بھی مصروف عمل ہے۔ امریکہ کو بھارت کی پشت پناہی کرنے کی بجائے افغان سرزمین سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے میں پاکستان کی مددکرنی چاہیے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان موجود سرحد کے قریب افغانستان کی جانب بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کے کئی محفوظ ٹھکانے ہیں ’جن میں دہشت گردوں کو نہ صرف ٹریننگ دی جاتی ہے، بلکہ انہیں اسلحہ فراہم کر کے پاکستان میں بدامنی پھیلانے کے لئے بھی بھیجا جاتا ہے۔

یہ ٹھکانے امریکی افواج سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ اگر امریکہ واقعی خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے تو سب سے پہلے ان ٹریننگ سنٹروں کا خاتمہ کرے، تاکہ پاکستان کا سرحدی علاقہ بھی محفوظ ہو سکے۔ بھارت مقبوضہ وادی میں جاری مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے کبھی کے پی کے میں دہشت گردوں کو بھیجتا ہے تو کبھی بلوچستان کے امن کو تہ وبالا کروا تاہے۔ اس لئے عالمی برادری، بلخصوص نیٹو ممالک کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، تاکہ خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس وقت کرونا وائرس کے باعث پوری دنیا اپنے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے میں مگن ہے، جبکہ بھارت ایل او سی پر اشتعال انگیزی میں تیزی لانے میں مصروف ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے صبر و تحمل سے کام لیتا آیا ہے، اب بھی اپنی تمام تر صلاحیتیں کو بروئے کار لا کر کرونا وائرس پر قابو پانے کی کوششوں میں ہے، لیکن دشمن اس موقع پر اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آ رہا ہے، وہ منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردوں کی پشت پناہی کررہا ہے۔

ہماری سکیورٹی فورسز دفاع وطن اور دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لئے آج بھی پرعزم ہیں اور دوبارہ متحرک ہوتے دہشت گردوں کی سرکوبی میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔ قوم اپنے بہادر سپوتوں کے ساتھ کھڑی ہے اور دفاع وطن کے لئے ان کے جانیں نچھاور کرنے کے جذبے کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔ حکومت کو بہرصورت دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کی ٹھوس حکمت عملی طے کرنے اور دہشت گردی کی نئی لہر کی صورت میں امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی گھناؤنی سازش اقوام عالم کے سامنے بے نقاب کرنے چاہیے۔

اس کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عملدآمد کو یقینی بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ شمالی وزیرستان جیسے واقعات دوبارہ نہ ہوں، ہمارا شاطر ازلی دشمن خطے میں بدامنی پھیلانے کا کوئی موقع جانے نہیں دے رہا ہے، لیکن پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف افواج پاکستان کے کندھے سے کندھاملاکر سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے، افواج پاکستان اپنے دفاعی مقصد میں ضرور کا میاب ہو ں گے، قیام امن کے لئے شہدائے وطن کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments