کیا اس بار حج منسوخ ہو جائے گا؟


دنیا بھر کو، کورونا وائرس (COVID 19 ) نامی عالمی وبا نے اپنے گھیرے میں لیا ہوا ہے۔ اب تک (COVID 19 ) سے متاثر ہونے والے ممالک کی تعداد 188 تک جاپہنچی ہے۔ امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ اسی ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔ اب تک اٹلی ایک لاکھ سے زائد متاثرہ مریضوں کے ساتھ دوسرے، چین تیسرے اور اسپین چوتھے نمبر پر موجود ہے۔ دنیا بھر میں (COVID 19 ) سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 40000 سے زائد ہوچکی ہے۔

سعودی عرب میں اب تک 1 ہزار سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے، مگر ہر روز کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے، لوگوں کے ذہنوں میں سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا اس بار حج منسوخ ہو جائے گا؟

حج کا فریضہ جو کہ تمام بالغ مسلمانوں پر، زندگی میں کم از کم ایک بار ادا کرنا فرض ہے۔ حج، عمرہ کے برعکس، صرف اسلامی سال کے آخری مہینے ذوالحجہ کے ابتدائی دنوں میں ادا کیا جاتا ہے۔

اس سال حج کا فریضہ جولائی کہ مہینے میں ہونا ہے اور چونکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں، کمی کی کوئی علامت نظر نہیں آرہی ہے۔ بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ اس بار حج کو منسوخ کیا جاسکتا ہے۔ تاہم، اسلامی تاریخ میں اس سے پہلے بھی بیماری یا دیگر وجوہات کی بنا پر حج کو متعدد بار منسوخ یا عازمین کی تعداد میں کمی کی جاچکی ہے۔ 10 ویں عیسوی صدی میں، قرمیان (مشرقی عرب) میں مقیم ایک فرقہ نے ابو طاہر الجنبی کی صدارت میں، 930 ء میں حج کے فریضہ کہ دوران مکہ پر حملہ کیا۔ تاریخی احوالے کے مطابق، اس حملے میں 30000 عازمین کو شہید کیا گیا اور ان کی لاشوں کو زمزم کے کنویں میں پھینک دیا گیا۔ اس کے بعد طاہر الجنبی نے، کعبہ سے حجر اسود کو چرا کر اپنے ساتھ لے گیا۔ اس واقعے کے بعد دس سال تک حج کا فریضہ منسوخ رہا۔

عازمین حج پر یہ پہلا پرتشدد حملہ نہیں تھا۔ 865 ء میں، اسماعیل بن یوسف نے خلافت عباسی کے خلاف بغاوت کی قیادت کی اور مکہ کے قریب عرفات پہاڑ میں جمع ہوئے زائرین کا، قتل عام کیا اور حج کو منسوخ کرنے پر بھی مجبور کیا۔

1831 میں حج کے موقعے پر، ہندوستان سے ایک طاعون نے حج کے عازمین کی تین چوتھائی تعداد کو ہلاک کردیا تھا۔ جس کی وجہ سے عازمین کی تعداد میں نمایاں کمی کردی گئی تھی۔ اس طرح متعدد بار حج، یا تو منسوخ کیا گیا یا پھر عازمین کی تعداد میں کمی کی گئی۔ سعودی حکومت نے پاکستان سمیت دیگر ممالک کو کورونا وائرس (وبائی امراض) کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے حج کے لئے آمد و رفت اور ہوٹلوں کے معاہدوں پر دستخط کرنے سے روک دیا ہے۔ تاہم سعودی عرب کے وزیر برائے حج وعمرہ کی وزارت کی جانب سے رواں سال حج کی منسوخی کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments