ملک میں کورونا کیسز کی تعداد اس لیے کم ہے کیونکہ ٹیسٹ ہی کم کیے گئے ہیں: ڈاکٹر جاوید اکرم، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز


وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن اس لیے کیا گیا کیونکہ ہم زیادہ ٹیسٹ نہیں کر سکتے ہیں۔ اگر سب کے ٹیسٹ کیے جاتے تو صرف ان کو آئسولیٹ کرنا پڑتا جو متاثر ہوئے تھے۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ اس طرح معیشت کو بچایا جسکتا تھا، ہمیں اپنی ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا ہوگا تاکہ لاک ڈاؤن ختم کر کے معیشت کو بچا سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد اس لیے کم ہے کیونکہ ٹیسٹ ہی کم کیے گئے ہیں، سب کے ٹیسٹ ہی نہیں ہوں گے تو کیسز کم ہی سامنے آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جن ممالک میں زیادہ ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں وہاں لاک ڈاؤن نہیں کرنا پڑا اور صنعتیں بند نہیں کی گئیں جس سے معیشت نقصان سے بچ گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی ٹیسٹ کرنے کی استعداد بڑھا کر معاشی نقصان کو کم کرسکتا ہے کیونکہ اس طرح لاک ڈاؤن نہیں کرنا ہڑے گا بلکہ صرف متاثرہ افراد کو قرنطینہ کردیا جائے گا۔

 

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments