کیا چینی اور آٹے کی رپورٹ سامنے آنے میں اسد عمر کا ہاتھ ہے؟


صحافی عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ اسد عمر وزیر اعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان فاصلہ پیدا کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس وقت چینے اور آٹھا بحران سے متعلق رپورٹ پبلک کروا کے حکومت پر کورونا کے باعث تنقید کا پریشر کم کیا ہے۔ عمران یعقوب کے مطابق پاکستان تحریک انصاف میں کراچی گروپ قائم ہے جس کی سربراہی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کر رہے ہیں۔ یہ گروپ جہانگیر ترین کے خلاف سازش کر رہا ہے۔

جہانگیر ترین کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمیں بد نام کرنے کی سازش کی جارہی ہے ،انہوں نے تمام چیزیں قانون کے مطابق کی ہیں۔اور جو شوگر انڈسٹریز نے اعلان کیا وہ اس کے مطابق چلے ہیں۔

عمران یعقوب کے مطابق اسد عمر اور ان کے کچھ ساتھی وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان فاصلے بڑھانے کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔ ان حلقوں نے وزیراعظم سے کہا کہ حکومت پر کورونا وائرس کے حوالے سے غیر موثر حکمت عملی کے باعث سخت تنقید کی جا رہی ہے، اگر اس وقت چینی اور آٹے کے بحران کی رپورٹ پبلک کر دیں گے تو پریشر بھی کم ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ ملک میں آ ٹے اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ میں ذمہ دران کو بے نقاب کردیا گیا ۔ وزیراعظم کو پیش کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چینی بحران میں سیاسی خاندانوں نے خوب مال بنایا۔ جہانگیرترین اور خسروبختیار کے بھائی کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ چینی بحران دراصل چینی برآمد کرنے اور چینی پر سبسڈی دینے سے پیدا ہوا۔ پنجاب حکومت نے چینی پر 3 ارب کی سبسڈی دی۔ اسی طرح ایکسپوٹرز کو دو فائدے ملے، ایک چینی کی قیمتوں میں اضافہ اور دوسرا 3 ارب کی سبسڈی کا فائدہ ہوا۔

جہانگیرترین کی شوگر ملز کو 56 کروڑ یعنی 22 فیصد سبسڈی دی گئی۔ چینی بحران میں سب سے زیادہ فائدہ جہانگیرترین نے اٹھایا۔ رپورٹ میں چودھری مونس الٰہی اور چوہدری منیر کے بارے میں بھی پیسے کمانے کا انکشاف ہوا ہے۔ مونس الٰہی اورچودھری منیر رحیم یارخان ملز، اتحاد ملز ٹو اسٹارانڈسٹری گروپ میں حصہ دار ہیں۔ مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے غلام دستگیر کی شوگر ملز کو 14 کروڑ کا فائدہ ہوا۔ وفاقی وزیرخسرو بختیار کے رشتے دار نے چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ وفاقی اورصوبائی حکومتوں کی کاہلی آٹا بحران کی اہم وجہ بنی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments