کیا انٹر نیٹ کو وعظِ جمعہ اور باجماعت نماز کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے؟


پوپ فرانسس کرونا وائرس کے خدشے کے پیشِ نظر مذہبی اجتماعات پر لگنے والی پابندی سے مایوس نہیں۔ وہ اپنے معمول کی دُعا اور عبادت کو اب انٹر نیٹ کی مدد سے گھر بیٹھے لوگوں تک براہ راست پہنچاتے ہیں۔ کیا مسلمان اس طریقہ کار سے کچھ سیکھ سکتے ہیں؟
ہر سال رمضان المبارک کے مہینے میں مسلمان حرمِ پاک اور مسجد نبوی ﷺ اداء ہونے والی نماز تراویخ ذوق اور شوق سے دیکھتے ہیں۔ صرف رمضان المبارک ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی خانہ کعبہ کی لائیو سٹریمنگ کے ذریعے طواف اور نماز کے روح پرور نظاروں سے مسلمان قلبی تسکین حاصل کرتے ہیں۔ اس وقت کرونا وائرس کے خدشے کی وجہ سے خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ نمازِ جمعہ سمیت دیگر فرض نمازوں کی باجماعت ادائیگی پر بھی دنیا بھر میں عارضی روک لگا دی گئی ہے۔ پاکستان میں بھی حکومت کی کوشش ہے کہ لوگوں کو قائل کیا جائے کہ وہ گھروں میں نماز ادا کریں۔ تاہم ابھی تک حکومت اس مقصد میں ناکام نظر آتی ہے۔ تاہم آخری خبروں تک کوشش جاری ہے۔

ان حالات میں اگر ہم عیسائی مذہب کے کلیدی رہنما پوپ فرانسس کی مثال کو دیکھیں تو اس میں خیر کا ایک پہلو نمایاں ہے۔ جس پر صحت مند گفتگو سے یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

ہر جمعہ کی نماز میں ہم دیکھتے ہیں کہ نمازیوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر مسجد سے باہر سڑک، ساتھ کی عمارتوں، چھتوں اور راستوں میں صفیں بچھائی جاتی ہیں۔ یہ تمام نمازی باجماعت نماز میں تو شریک ہوتے ہیں مگر تکنیکی اعتبار سے یہ مسجد میں نماز ادا نہیں کرتے۔ بہت دفعہ صفوں کی ترتیب بھی اصول کے مطابق نہیں ہوتی۔ نا تو صفیں مکمل ہوتی ہیں اور نا ہی ایک سیدھ میں۔ اس کے باوجود سبھی لوگ ایک امام کے پیچھے نماز ادا کر لیتے ہیں جس پر علما کوئی سوال نہیں اُٹھاتے حالانکہ فقہ میں بتائے اصولوں کے مطابق مسجد سے باہر بے ترتیب صفوں کے ساتھ، گندی زمین یا صفوں پر ادا کی جانے والی نماز پر دو سے زیادہ آرا موجود ہے۔ چونکہ وقت کے ساتھ ساتھ آبادی میں اضافے اور شہروں کے بے ہنگم پھیلاؤ نے جہاں دیگر مسائل پیدا کیے وہیں نماز کی ادائیگی کا مسئلہ بھی درپیش آیا۔ علما نے وسائل اور حالات کے پیش نظر ان مسائل سے صرف نظر کیا۔ کرونا وائرس بھی ایسا ہی ایک مسئلہ ہے۔
بجائے اس کے کہ لوگ جمعہ کی نماز سرے سے ادا ہی نا کریں اگر ہر شہر میں یا ایک ٹائم زون کے علاقوں میں انٹرنیٹ کی لائیو سٹریمنگ ٹکنالوجی کو استعمال کر کے باجماعت نماز کا احتمام کیا جائے تو یہ ایک مناسب عمل ہو گا۔ ایک طرف باجماعت نماز اور خطبے کے ثمرات سے عوام مستفیض ہو گی۔ دوسری طرف کرونا کی پابندی کی خلاف ورزی کیے بغیر اپنی اور دوسروں کی جان خطرے میں ڈالے بغیر عبادت کا فریضہ بھی سرانجام دینا ممکن ہو پائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments