تحریک انصاف کرونا وائرس پر سیاست کر رہی ہے


تحریک انصاف کے ان لوگوں کے لیے جو معیشت کی تباہی کو کرونا اور لاک ڈاؤن سے منسلک کر رہے ہیں، کرونا کی وبا آئے تو جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں، معیشت تو پہلے ہی تہس نہس ہو چکی تھی، کرونا اور لاک ڈاؤن سے آپ کو اپنی حکومت کی ناکامی اور نا اہلی کو جسٹیفائی کرنے کا ایک موقع مل گیا

حکومت اور تحریک انصاف کے لوگ کرونا اور لاک ڈاؤن کو بھرپور طریقے سے کیش کررہے ہیں، اور ماحول یہ بنایا جا رہا ہے کہ جیسے کرونا سے پہلے بہت آئیڈیل سچوایشن تھی، ساری دنیا کی توجہ اس وقت لاک ڈاؤن سمیت مختلف طریقوں سے اپنے لوگوں کی زندگیاں بچانے کی طرف ہے لیکن یہاں حکومت کرونا وائرس کی آڑ میں اپنا الو سیدھا کر رہی ہے بلکہ یہ کہہ سکتے ہیں اپنی ناکامیوں اور نا اہلی کو چھپانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے اور تاثر یہ دیا جا رہا ہے کہ جیسے پاکستان میں پہلے بے روزگاری کا نام و نشان نہیں تھا، ہر طرف خوشحالی تھی، دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی تھیں مہنگائی کیا ہوتی ہے یہ کسی کو معلوم نہیں تھا، غریب لوگ تو ڈھونڈنے سے نہیں ملتے تھے، پاکستان ایک ویلفیئر سٹیٹ تھی، غربت کی وجہ سے خود کشی کا رواج بالکل نہیں تھا، نا کوئی غریب یہاں پر گردے بیچتا تھا، نا یہاں اپنے بچوں پر ”برائے فروخت“ کے ٹیگ لگائے جاتے تھے

کرونا اور لاک ڈاؤن سے پہلے ہمارے عوام اتنے خوشحال تھے کہ یورپ، امریکہ، برطانیہ، جاپان اور مڈل ایسٹ کے عوام ہمیں رشک کی نگاہ سے دیکھتے تھے، دوسرے ممالک میں ہمارے سفارت خانوں کے باہر نوکری اور ویزے کے لئے لوگوں کی قطاریں لگی تھیں بس کرونا اور لاک ڈاؤن سے سب کچھ ملیا میٹ ہوگیا

حکومت اپوزیشن جماعتوں پر یہ الزام لگاتی ہے کہ اپوزیشن کرونا پر سیاست کر رہی ہے، درحقیقت پاکستان میں اگر کوئی کرونا پر سیاست کر رہا ہے تو وہ تحریک انصاف ہے۔ انھیں کرونا پر سیاست کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، پچھلے دو سال میں انھوں نے کتنے بے روزگاروں کو روزگار فراہم کیا؟

کرونا سے پہلے اس حکومت نے غریب کسان کو کیا ریلیف دیا؟
کرونا سے پہلے بدحال معیشت اور مہنگائی کی وجہ سے چھوٹے تاجروں کے کاروبار تباہ ہونے کے قریب تھے اچھا خاصہ سفید پوش طبقہ غربت کی لکیر کے نیچے چلا گیا، اس وقت حکومت کو ان لوگوں کی فکر کیوں نہیں ہوئی؟ غریب لوگ ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی کی چکی میں پستے رہے، اس وقت آپ کا غریب کے لئے درد دل کہاں تھا؟

غریب لوگ تو خودکشیوں پر مجبور تھے نچلے کاروباری طبقے کی چیخیں نکل گئیں تب آپ کا صرف ایک ہی راگ تھا کہ ”گھبرانا نہیں“

اور آج جب پوری دنیا اس وبا کے آگے بے بس ہے تو آپ کے ڈرامے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے، روزانہ ٹی وی پر آ جاتے ہیں جھوٹی سچی تاویلیں دینے، لاک ڈاؤن کر بھی دیا اور کہتے رہے کہ میں لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں ہوں، مجھے غریبوں اور مزدوروں کی فکر ہے وغیرہ وغیرہ

کبھی آپ کیمرہ زوم کروا کر رونے دھونے کی ویڈیو بنواتے ہیں

آپ نے اس وبا کے دنوں ایک ہی رٹ لگائی ہے کہ میرے غریب میرے مزدور

آپ کی اس اداکاری کی سب کو سمجھ آ رہی ہے اگر آپ غریبوں اور مزدوروں کے اتنے ہمدرد ہوتے تو پچھلے دو سال سے آپ کی حکومت ہے اور دو سال بہت ہوتے ہیں کچھ کرنے کے لئے

اگر آپ نے ان غریبوں کے لئے پچھلے دو سال میں اچھے اقدامات کیے ہوتے تو آج یہ لوگ اس قابل ہوتے کہ اطمینان سے اپنے گھروں میں بیٹھ کر اس وبا کا مقابلہ کرتے، اور آپ کو بھی روزانہ کی بنیاد پر ٹی وی پر آکر اداکاری نا کرنی پڑتی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments