ڈاکٹرز کی رائے کے بعد حکومت لاک ڈاؤن پر فوری فيصلہ کرے: پاکستان علما کونسل


پاکستان علماء کونسل کے سربراہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کی رائے کے بعد حکومت لاک ڈاؤن کی صورتحال پر فوری فيصلہ کرے۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ 20 نکاتی اعلاميے میں وبا پھیلنے کے خدشے کی صورت ميں حکومت کو اختيار دیا گيا ہے کہ وہ طبی ماہرين اور علماءکا اجلاس بلائے۔ انہوں نے کہا کہ احتياطی تدابير نہ ماننے والوں کے خلاف ايکشن ليا جائے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹرز نے ملک بھر میں سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹرز نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمارا صحت کا نظام بہت کمزور ہے، اگر مریضوں کی تعداد بڑھی تومشکلات میں اضافہ ہوگا، علما سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ پاکستان میں ایک ماہ میں بھوک سے کتنےلوگ مرے، لیکن یہ ضرور پتہ ہے کہ کورونا سے 200 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس پر حکمرانوں نے غلط فیصلے کیے اور علما نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔

کراچی پریس کلب میں میڈیا بریفنگ کے دوران ڈاکٹر عبدالباری نے کہا کہ رمضان المبارک قریب آنے پر مساجد کھولنے پر زور دیا گیا ہے جبکہ ملک میں کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر سعد نیاز نے کہا کہ کورونا وائرس کو جتنا سمجھا جارہا ہے، مسئلہ اس سے زیادہ سنگین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 60 سال سے کم عمر کے مریض مغربی ملکوں سے زیادہ آرہے ہیں، اگر کورونا بڑھا تو مریضوں کو رکھنے کے لیے اسپتال میں بستر دستیاب نہیں ہوں گے۔ ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ لاک ڈاؤن نرم ہوتے ہی کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ لاک ڈاؤن سخت کیا جائے۔ کاروباری حضرات اس حوالے سے تعاون کریں۔ ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ پاکستان میں جو لاک ڈاؤن جاری ہے وہ ایک مذاق ہے۔ پورے ملک کے ڈاکٹرز پریشان ہیں کہ دو دن بعد کیا ہو گا؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments