اے آر وائی چینل کی سیاسی مقاصد کے لئے مبینہ پیپلز پارٹی مخالف مہم


اے آر وائی نیوز چینل پھر سے غیر پیشہ ورانہ اور متنازع کردار کی وجہ سے موضوع بحث بن گیا۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں بہترین حکمت عملی کی وجہ سے داد وصول کر رہی تھی لیکن اب اے آر وائی کے ساتھ تنازع میں الجھ گئی ہے۔

اس ضمن میں ٹویٹر پر لعنت اے آر وائی #LanatARY کا ٹرینڈ جاری ہے۔ یہ ٹرینڈ بظاہر پیپلز پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم، اس کے کارکنوں اور مداحوں نے بنایا ہے تاہم اس وقت اس ٹرینڈ کے تحت 12 ہزار کے قریب ٹویٹس کی جا چکی ہیں۔ اس ٹرینڈ کے تحت ہونے والی ٹویٹس میں خاص طور اے آر وائی کے پروگرام کے معروف اینکر اقرار الحسن کے متنازع کردار کے بارے میں ٹویٹس کی گئیں ہیں۔

ایک شہری نے لکھا ہے کہ  اے آر وائی حقائق تبدیل کر کے اور دوسروں کوبدنام کر کے اپنے پروگرامز میں سنسنی پیدا کرتا ہے۔ یہ بلیک میلنگ اب بند ہونی چاہیئے۔

ممتاز سومرو نامی ایک شہری نے لکھا ہے کہ اے آر وائی کو اپنا نام تدیل کر کے اے آر وائی نیازی رکھ لینا چاہیئے کیونکہ وہ سلطنت نیازیہ کی ٹرولنگ ٹیم کا حصہ ہیں۔

یاد رہے کہ دو روز قبل سوشل میڈیا پر لیک ہونے والی ایک دستاویز سے معلوم ہوا کہ چینل کی جانب سے پیپلز پارٹی کے خلاف بظاہر سیاسی مقاصد کے تحت باقاعدہ مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس دستاویز میں اے آر وائی چینل کے اعلیٰ حکام کی جانب سے اپنے نمائندگان، رپورٹرز اور دیگر فیلڈ سٹاف سے کہا گیا تھا کہ وہ پورے سندھ میں گزشتہ 10 سالوں کے دوران صحت کے شعبہ میں پیپلز پارٹی کی ایک ایک ناکامی، کوتاہی اور خامی کے بارے میں رپورٹس بنائیں۔

اس ادارتی حکم میں واضح تھا کہ اس کا مقصد پیپلز پارٹی کی کارکردگی کو جانچنا نہیں بلکہ اس کے خلاف منفی نکات اکھٹے کرنا ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ ہر نمائندہ ایک ایک رپورٹ فائل کرے گا جس میں بنیادی نکتہ یہ رہے کہ سہولیات نہ ہونے کا رونا رونے والے اور وفاقی حکومت پر مدد نہ کرنے کا الزام لگانے والے بتائیں کہ ان کے لاکھوں ملازمین عوام کی مدد کر رہے ہیں یا وہ آرام کر ر ہے ہیں۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی نے اے آر وائی چینل کی ان کوششوں کو کھلے عام چیلنج کیا۔ دو روز قبل اے آر وائی کے مارننگ شو میں سعید غنی شو کے میزبانوں پر پھٹ پڑے اور انہوں نے اے آر وائی پر الزام لگایا کہ وہ اپنے مبینہ آقاؤں کے اشارے پر پیپلز پارٹی کے خلاف سازشی مہم چلا رہا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments