ماں! پیکر وفا


ٓٓآج دنیا بھر میں ماں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ یہ ایک روایت ہے ورنہ ماں کے بغیر تو کوئی دن، دن ہی نہیں ہوتا۔ اردو زبان کے حروف تہجی کا کوئی بھی مجموعہ لفظ ماں کی وضاحت نہیں کر سکتا۔ اللہ تعالی کا اپنے بندوں کے لئے سب سے خوبصورت تحفہ ماں ہے۔ ماں صرف ایک لفظ ہی نہیں ایک احساس، محبت، شفقت، پیاراور وفا جیسے ایک جذبے کا نام ہے۔ ماں ایک تختی کی مانند ہے جس پہ اولاد کچھ بھی لکھ سکتی ہے لیکن ماں صرف محبت لکھتی ہے۔

سچ کہوں تو جو بھی لکھ دوں لفظ ماں کی وضاحت ہو ہی نہیں سکتی کہ وہ ہستی جس کے قدموں تلے جنت، وہ چہرہ جسے ایک بار پیار سے دیکھنے پر حج کا ثواب اور دنیا بھر کے سارے غم و پریشانیاں بھول جائیں، وہ دست شفقت جو ایک دفعہ پیار سے کسی کے سر پہ رکھ دے تو دنیا بھر کی بلاؤں سے محفوظ اور اگر یہی ہاتھ دعا کو اٹھیں تو عرش الہی تک جا پہنچیں۔

ہمارے کچھ گناہوں کی سزا بھی ساتھ چلتی ہے
اب ہم تنہا نہیں چلتے، دوا بھی ساتھ چلتی ہے
ابھی زندہ ہے ماں میری، مجھے کچھ بھی نہیں ہوگا
میں گھر سے جب نکلتا ہوں دعا بھی ساتھ چلتی ہے

اگر خدا ماں جیسا مقدس رشتہ نہ بناتا تو ہم کبھی لفظ وفا اور محبت کو سمجھ ہی نہیں سکتے۔ ماں وہ عظیم ہستی ہے جواولادوکو کبھی غم میں نہیں دیکھ سکتی۔ بچہ جب بولنا سیکھنا ہے تو سب سے پہلا لفظ ماں بولتا ہے۔ ماں انگلی پکڑ کر بچے کو چلنا سکھاتی ہے بچہ چھوٹا ہے تو جب وہ پیشاب کر دیتا ہے تو سردی کی ٹھنڈی راتوں میں ماں خود گیلی جگہ پر سو جاتی ہے لیکن بچے کو خشک جگہ پہ سلاتی ہے۔ وہ ہستی کہ جس کے مخلص ہونے اور اس کی وفا پر کوئی انگلی بھی نہیں اٹھا سکتا۔ وہ ہستی جو اولاد کے لئے ہمہ وقت دعا گو رہتی ہے۔ رب کائنات نے اپنی محبت کے اظہار کے لئے بھی ماں کی محبت کا لفظ استعمال کیا۔ وہ ہستی جس کی محبت ہمیشہ بڑھتی ہی چلی جاتی ہے ایسا گھنا شجر جو ہمیشہ بڑھتا ہی رہتا ہے اور آنے والی پریشانیوں، تکلیفوں، مصیبتوں اور سختیوں کی کڑی دھوپ سے ہمیں بچاتا ہے۔

حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا مفہوم ہے کہ اگر میری ماں زندہ ہوتی اور دوران نماز مجھے بلاتی تو میں نماز چھوڑ کر ماں کے پاس چلا جاتا اور لوگوں کو بتاتا کہ ماں کی عظمت کیا ہے۔ شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ پرماتے ہیں کہ مجھے میری ماں کی محبت کا اندازہ اس وقت ہوا کہ جب ہم چار لوگ تھے اور سیب تین تھے اورمیری ماں نے کہا کہ مجھے توسیب پسند نہیں۔ محبت کی ترجمانی کرنے والی اگر کوئی چیز ہے تو وہ پیاری ماں ہی ہے۔ زمانے بھر کی ڈگریاں لے لو کبھی بھی ماں کی آنکھ میں چھپا درد پریشانی نہیں پہچان سکو گے مگروہ ان پڑھ ماں بھی جسے اپنا نام تک لکھنا نہیں آتا آپ کی مسکراہٹ کے پیچھے چھپے درد اور آنکھوں میں لکھی پریشانی کو پہچان لے گی۔

خالق کے بعد جس نے مکمل کیا ہمیں
اہل جہاں سنو وہ ماں کی ذات ہے

ماں وہ بینک ہے جہاں آپ ہر احساس اور دکھ جمع کرا سکتے ہیں۔ ماں سے محبت کرو کیونکہ ماں کی پریشانی دیکھ کر اللہ نے صفاومروہکی سعی کو حج وعمرہ کا رکن بنا دیا۔ ماں کے ساتھ جاکے بیٹھا کرو کیوں کہ ماں کے ساتھ گزرا ہوا وقت قیامت کے دن نجات کا باعث ہوگا۔ ماں موت سے نہیں ڈرتی اسے صرف اس بات کا ڈر ہوتا ہے کہ اس دنیا میں اس کے بچوں کو اس جتنا پیار کوئی نہیں دے سکے گا۔ لوگو اپنی ماؤں کی قدر کرو اور ان کی خدمت کر کے جنت حاصل کر لو اگر وہ اس دنیا سے پردہ فرما چکی ہیں تو ان کے لیے دعائے مغفرت کرنا اپنا معمول بنا لوکیونکہ ماں جیسی عظیم نعمت کا کوئی نعم البدل نہیں۔

یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے
خدا نے جو بھی دیا ہے مقام تم سے ہے
تمھارے دم سے ہیں میرے لہو میں کھلتے گلاب
میرے وجود کا سارا نظام تم سے ہے
کہاں بساط جہاں اور میں کمسن وناداں
یہ میری جیت کا سب اہتمام تم سے ہے
جہاں جہاں ہے میری دشمنی سبب ہوں میں
جہاں جہاں ہے میرا احترام تم سے ہے

عبدالمنان چکوال
Latest posts by عبدالمنان چکوال (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments