شاہد آفریدی کا پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں نریندر مودی پر تنقید، انڈیا میں غم و غصہ



پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آلراؤنڈر شاہد آفریدی اگر میدان میں اپنی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت مشہور تھے تو میدان کے باہر آج بھی وہ متنازع سیاسی بیانات کے باعث میڈیا میں شہ شرخیوں کی زینت بنتے رہتے ہیں۔

شاہد آفریدی کی چند روز قبل پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دورے کے دوران بنائی گئی ایک ویڈیو انڈیا میں وائرل ہو گئی ہے جہاں انھیں انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

پاکستان کے سابق کپتان کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر اپنے خیراتی ادارے ’شاہد آفریدی فاؤنڈیشن‘ کے ذریعے ملک بھر میں ضرورت مند افراد کے لیے راشن تقسیم کر رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شاہد آفریدی کا پاکستان میں ٹرینڈ کرنا کوئی اچھنبے کی بات نہیں مگر گذشتہ چند روز میں انڈیا اور بنگلہ دیش کے سوشل میڈیا پیجز پر بھی پاکستانی لیگ سپنر کی بازگشت سنی جاسکتی ہے۔

چند روز قبل بنگلہ دیش کے مایاناز بلے باز اور وکٹ کیپر مشفیق الرحیم نے کووڈ 19 ریلیف فنڈ کی کوششوں کے سلسلے میں اُس بلے کو نیلامی کے لیے پیش کیا تھا جس سے انھوں نے 2013 میں سری لنکا کے خلاف بنگلہ دیش کے لیے پہلی ڈبل سنچری بنائی تھی۔

پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے مشفیق الرحیم کے اس بلے کو 20 ہزار ڈالر میں حاصل کر لیا جس کے بعد سے بنگلہ دیش میں کرکٹ کے مداحوں نے انھیں انسانیت کی اس خدمت پر خوب سراہا۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں ہے کیا؟

انڈیا میں ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرنے کی وجہ شاہد آفریدی کا خیراتی کام نہیں بلکہ کشمیر سے متعلق ایک حالیہ بیان ہے جس پر انڈیا کی عوامیں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہونے والے ویڈیو میں شاہد آفریدی کو انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ’کورونا وائرس سے بھی بڑی بیماری ہیں۔‘

گذشتہ برسوں کی طرح شاہد آفریدی نے ایک مرتبہ پھر انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے ’مظالم‘ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ’چھوٹے سے کشمیر میں سات لاکھ سے زائد فوج جمع کردی ہے۔‘

اس کے علاوہ سابق کپتان نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے پاکستان سپر لیگ کے اگلے سیزن میں پاکستا کے زیرِ انتظام کشمیر کے نام سے ٹیم شامل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

انڈیا میں اس ویڈیو پر ردعمل

ماضی میں بھی شاہد آفریدی کے ان لفظی حملوں کا جواب انڈیا کے سابق اوپننگ بلے باز گوتم گمبھیر ہی دیتے آئے ہیں اور روایت کو برقرار رکھتے ہوئے انھوں نے اس ویڈیو کے جواب میں ایک ٹویٹ شیئر کی۔

شاہد آفریدی کی صحیح عمر کے حوالے سے ایک تنازعہ ضرور رہا ہے اور اسی کو نشانہ بناتے ہوئے گوتم گمبھیر نے انھیں ایک ’16 سالہ شخص‘ قرار دے ڈالا۔

انھوں نے کہا کہ ’شاہد آفریدی، قمر جاوید باجوہ اور عمران خان جتنا چاہے زہر اگل لیں مگر روز آخرت تک کشمیر نہیں ملے گا۔‘

انھوں نے آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’بنگلہ دیش یاد ہے؟‘

شاہد آفریدی کے ’چوزوں‘ والے بیان کو سوشل میڈیا پر صارفین نے انڈین پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان سے جوڑنے میں زیادہ دیر نہیں لگائی۔ انڈین صارفین ابھینندن کو نہ صرف اپنے ’ہیرو‘ کے طور پر پیش کرتے نظر آئے بلکہ پاکستانیوں پر تاریخ توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا بھی الزام لگایا۔

https://twitter.com/LockdownOnEARTH/status/1261660976090361858

یاد رہے کہ27 فروری سنہ 2019 کو بالاکوٹ کے گاؤں جابہ پر انڈین طیاروں کی بمباری کے ایک دن بعد لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے ہوڑاں میں پاکستان کی فضائیہ نے انڈین جیٹ گرا کر فائٹر پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو گرفتار کیا تھا۔

یووراج اور ہربجھن ایک بار پھر تنقید کی زد میں

کورونا کی وبا کے خلاف جنگ میں شاہد آفریدی کی فلاحی فاونڈیشن کو کچھ عرصہ قبل انڈیا کے سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ اور یوراج سنگھ کی طرف سے تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

انڈیا میں صارفین کو ہربھجن اور یووراج کے تعاون کی یہ پیشکش راس نہیں آئی اور انھوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے ہربھجن اور یوراج پر اپنا غصہ اتارنا شروع کردیا۔

شاہد آفریدی نے ہربھجن اور یوراج کی طرف سے مدد کے اعلان پر ان کا شکریہ ادا کیا تھا اور دونوں کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کے رویے پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔

https://twitter.com/Pradeepkum999/status/1261868901476032513?s=19

اس مرتبہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین ایک بار پھر لوگوں کو یہ یاد دلاتے نظر آئے کہ یہ وہی کھلاڑی ہیں جن کی مدد انڈیا کے دو سابق کرکٹرز نے کی۔

پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی اور انڈیا کے سابق اوپنر گوتم گمبھیر سیاسی اور سماجی مسائل پر کھل کر تبصرہ کرتے دکھائی دیتے ہیں جس کے باعث یہ آپسی نوک جھونک صرف کرکٹ تک ہی محدود نہیں رہتی۔

گوتم گمبھیر نے گذشتہ سال مارچ میں قوم پرست حکمران جماعت، بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

انڈیا کی لوک سبھا یعنی پارلیمان کے گذشتہ سال ہونے والے انتخابات میں وہ مشرقی دلی کی نشست پر فتح یاب بھی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ رسمی طور پر سیاست میں آنے سے قبل 2018 میں بھی ان دونوں کرکٹرز میں کشمیر کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی۔

شاہد آفریدی نے اپریل 2018 میں ایک ٹویٹ کی جس میں انھوں نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال کو ’ہولناک اور پریشان کن‘ قرار دیا تھا۔

اس کے جواب میں گوتم نے لکھا تھا کہ آفریدی الفاظ کے چناؤ میں ذہنی طور پر پسماندہ ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp