بھارت آگ سے کھیل رہا ہے!


بھارت دنیا کا واحد ایساملک ہے کہ جس کے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ نہ صرف تنازعات ہیں، بلکہ اس کی اپنے ہر پڑوسی کے ساتھ مسلح جھڑپوں اور جنگوں کی ایک تاریخ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت میں جو بھی سرکار آئے، اس کے پاس اپنے عوام کی مسائل سے توجہ ہٹانے کا واحد آزمودہ نسخہ اپنے پڑوسی پاکستان کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کرناہے۔ بھارت ایک ایسا بڑاملک ہے جس کے مسائل بھی بے شمار ہیں اور اس کے حکمراں اپنے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے کبھی اندرونی محاذ پر منافرت پھلاتے ہیں تو کبھی پڑوسیوں کو سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکیاں دینا شروع کردیتے ہیں۔

بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے براہ راست پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہاہے کہ مودی نے پاکستان پر حملے کی اجازت دے دی ہے۔ بھارتی سرکار کو بار بارپاکستان کے خلاف بیان دینے کی ہمت اس لیے ہو رہی ہے کہ 5 اگست کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر پاکستان نے چین کی طرح بھارت کو سخت جواب نہیں دیا تھا۔ بھارت کی سمجھ میں اچھی طرح سے آ گیا ہے کہ پاکستانی حکمران مفاہمتی پا لیسی پر گا مزن ہیں، اس لیے پاکستان کے ساتھ جو جی چاہے کیا جاسکتا ہے۔

بھارت سخت غلط فہمی کا شکار ہو گیا ہے کہ پاکستان نے اپنی شہ رگ کی خصوصی حیثیت تبدیل ہو نے پر کوئی موثر احتجاج نہیں کر رہا تو مزید پاکستانی علاقوں پر قبضہ کرنے پر بھی کوئی مزاحمت نہیں ہو گی۔ بھارت کی اب اتنی ہمت بڑھ گئی ہے کہ وہ پاکستان پر قبضے کی باتیں کرنے لگا ہے۔ یہ پاکستان کے لیے اچھا موقع ہے کہ طاقت کا جوا ب طاقت سے دے اور مودی سر کار کو دھمکی دینے کا سبق سکھادے۔ چین نے جس طرح قوت سے اپنا حق چھینا ہے، اسی طرح سے پاکستان بھی بھارت کو اس کی حدود میں رکھ سکتا ہے، یہی کشمیریوں کے ساتھ پاکستانی عوام کے دل کی آواز ہے۔

یہ امر واضح ہے کہ پا کستان خطۂ امن کے لئے جنگ کی بجائے بات چیت کے ذریعے درینہ مسائل کے حل کا خواہاں رہا ہے، تاہم اس کا مطالب ہر گز نہیں کہ بھارتی سر کار سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکیاں دینا شروع کردے۔ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ بھارت کو پہلے ہی تنبیہ کرچکے ہیں کہ آگ سے نہ کھیلیں، اس کے نتایج بہت خطرناک ہوں گے۔ ایسی صورت حال میں بھارتی وزیراعظم کو زیب نہیں دیتا ہے کہ بڑھکیں مارنا شروع کر دے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے بھی اپنا ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا کہ انڈیا کو فروری 2019 ء کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، پاکستان، انڈیا کی ان بڑھکوں اور گیدڑ بھبکیوں سے مرعوب ہونے والا نہیں کہ یہ بازو اس کے آزمائے ہوئے ہیں۔

انڈین وزیرداخلہ کو معلوم ہو نا چاہیے کہ اگر ا ن کا کوئی کواڈ کاپٹر صرف تین فرلانگ پاکستانی سرحد کو عبور کرتا ہے تو اس کو مار گرایا جاتا ہے؟ اس قسم کے 8 ڈرون قبل ازیں پاکستانی فورسز کی طرف سے گرائے جا چکے ہیں۔ اگر یہ ڈرون کسی سرجیکل سٹرائک کے روٹ کی ریکی کے لئے ارسال فرمائے گئے تھے تو ان کا حشر تو بھارت نے دیکھ لیا ہے۔ انہی راہوں پر اگر کل کلاں کسی انڈین سیکیورٹی فورس نے بھی کسی سرجیکل وارن کی کوشش کی تو اس کا انجام وہی ہوگا جو 8 عدد ڈرونوں کا ہوا ہے۔

یہ ایک مسلم حقیقت ہے کہ بھارت جب بھی اندرونی خلفشار کا شکار ہوتا ہے اور عوام اسے دفاعی پالیسیوں پر آڑے ہاتھوں لیتے ہیں تو ہمسائیوں کے ساتھ ایسی لڑائیوں کی باتیں کرتا ہے۔ بھارت میں لداخ کے معاملے پر عوام میں ایک بے چینی پائی جاتی ہے، اس کی بابت دانشور ’صحافی‘ اداکار ’کھلاڑی اور سیاسی جماعتیں سوالات پوچھتے ہیں۔ بھارتی وزیر داخلہ سوالوں کے جوابات دینے کی بجائے انہیں رام کرنے کے لئے ایسے بیانات دیتے ہیں۔

بھارت نے لائن آف کنٹرول پر باقاعدہ ایک جنگی ماحول بنا رکھا ہے، بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مئی 2020 ء تک 1102 بار کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کے ساتھ مسلسل جاسوسی کی غرض سے کواڈ کاپٹر پاکستان بھیج رہا ہے۔ پاکستان اپنی حدود میں داخل ہونے والے اب تک 8 بھارتی کواڈ کاپٹر تباہ کر چکا ہے۔ پاکستان نے بارہا عالمی برادری کی توجہ بھارتی جارحیت کی جانب مبذول کروا ئی ہے، لیکن بدقسمتی سے عالمی برادری اس کا نوٹس نہیں لے رہی ہے۔ بھارت نے ایک بار پھر اشتعال انگیزی کرتے ہوئے ائر سرجیکل سٹرائیک کر نے گیدڑ بھبکی دی ہے، حالانکہ وہ اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ پاک فوج بھارت کے ایسے جارحانہ عزائم کے توڑ کے لئے ہمہ وقت چوکس ہے۔

پا کستانی عوام کو اپنے غیوربہادر فوجی جوانوں پر فخر ہے، لیکن پا کستانی حکمران طبقہ اگر، مگر، چونکہ چنانچہ میں پھنسا ہوا ہے، اگر بدلتے حالات کا ادراک نہ کرتے ہوئے ماضی کی طرح چشم پوشی کا مظاہرہ کیا گیا تو پھرچند ہفتے بعد ہی بھارت ایک طرف آدھے پاکستان کو سیلاب میں ڈبو ئیے گا تو دوسری جانب اس کی فوجیں کنٹرول لائن پار کرکے پاکستانی علاقوں پر قبضے کی ناپاک جسارت کررہی ہوں گی۔ تاریخ گواہ ہے کہ ارض وطن کی حفاظت محض برا بھلا کہنے سے نہیں ہواکرتی، اس کے لیے دلیرانہ ذہن اور بہتر حکمت عملی کے ساتھ میدان عمل میں نکلنا پڑتا ہے۔

پاکستانی سرحد کے ساتھ کنٹرول لائن کے اس پار ہوائی اڈوں کی تعمیر اور بھارتی فوجی مشینری کی نقل و حرکت بھارتی عزائم آشکار کرنے کے لیے کافی ہے اور اس پر مودی سر کار کی دھمکیاں خطے میں بگڑتی صورت حال واضح کررہی ہے، بہتر ہوگا کہ پاکستان کے حقیقی حکمران بھی نوشتہ دیوار پڑھ لیں اور بھارت کو حقیقی دندان شکن جواب دینے کے لیے تیار ہوجائیں۔ بھارت نے آگ سے کھیلنا شروع کر دیا ہے، حکومت ایک باربھارتی سر کار کی لگائی آگ میں خاک کر نے کا حوصلہ کرے، قوم ان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی نظر آئے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments