ایران: آبادی میں اضافے کی کوشش، نس بندی اور مانع حل ادویات محدود


ایران

ایران نے اپنے سرکاری ہسپتالوں میں خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات کی فراہمی کو محدود کر دیا ہے کیونکہ ایران اپنی آبادی میں اضافہ کرنا چاہ رہا ہے۔

سرکاری ہسپتالوں میں مردوں کی نس بندی نہیں کی جائے گی جبکہ مانع حمل ادویات صرف ان خواتین کو دی جائیں گی جن کی صحت کو کوئی خطرہ لاحق ہو۔

تاہم یہ سہولیات نجی ہسپتالوں میں مہیا کی جاتی رہیں گی۔

ایرانی حکومت نے ملک میں شرح پیدائش میں کمی اور معمر افراد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کونڈوم یا نس بندی، مانع حمل کا کون سا طریقہ کامیاب ہے؟

‘بچپن میں شادی کرا دی، اب بس بچے پیدا کرتے رہتے ہیں’

انڈین خواتین میں نس بندی کیوں مقبول ہے؟

’مردوں کو باپ بننے سے روکنے والا انجکشن تیار‘

ایران

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ملک میں شادیوں اور بچے پیدا کرنے میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی بڑی وجہ معاشی مشکلات ہیں

ایران کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ سالانہ شرح آبادی ایک فیصد سے کم ہو گئی ہے اور اگر اس بارے میں کچھ نہ کیا گیا تو آئندہ 30 برس میں ایران دنیا میں ضعیف ترین آبادی والا ملک بن سکتا ہے۔

صرف دو برس قبل تک ایران کی آبادی میں 1.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت عراق میں یہ شرح 2.3 فیصد جبکہ سعودی عرب میں 1.8 فیصد تھی۔

ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ملک میں شادیوں اور بچے پیدا کرنے میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی بڑی وجہ معاشی مشکلات ہیں۔

گذشتہ ماہ ایران کے نائب وزیر صحت سید حامد براکاتی نے بتایا تھا کہ ملک میں ایک دہائی کے دوران شادیوں کی شرح میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔

انھوں نے کہا ‘اس رجحان کے ساتھ ہم آئندہ 30 برسوں میں دنیا کے ضعیف ترین آبادی والے ممالک میں شامل ہو جائیں گے۔’

سنہ 1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد ایران کی آبادی میں خاصا اضافہ ہوا تھا لیکن بعد میں اسے آبادی پر قابو پانے کے لیے مؤثر پالیسی لاگو کرنی پڑی تھی۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اپنے لوگوں پر زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کے لیے زور ڈالتے ہوئے یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ ملک کی 80 ملین کی آبادی کو 150 ملین تک بڑھانا چاہتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32537 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp