سُشانت کی خودکشی اور شیکھر کپور کا پیغام: ‘مجھے افسوس ہے میں سُشانت کے لیے جو کر سکتا تھا میں نے نہیں کیا’


سُشانت سنگھ راجپوت

بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی خود کشی کے واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر معروف انڈین ڈائریکٹر شیکھر کپور کی ایک پوسٹ نے متعدد سوالات کو جنم دیا ہے جس کے بعد پیر کو انھوں نے اپنے ایک انسٹاگرام لائیو میں کہا کہ انھیں افسوس ہے کہ وہ سُشانت کے لیے جو کر سکتے تھے وہ نہیں کر سکے۔

34 سالہ بالی وڈ اداکار سُشانت کی خودکشی کے بعد شیکھر کپور نے ٹوئٹر پر ادکار کے حالات پر تبصرہ کیا۔

اپنی ٹویٹ میں شیکھر کپور نے لکھا تھا ’مجھے اس درد کا پتا تھا جس سے تم گزر رہے تھے۔ مجھے ان لوگوں کی داستانیں بھی پتا تھیں جنھوں نے تمہیں اتنا مایوس کیا کہ تم میرے کاندھے پر سر رکھ کر روئے۔ کاش میں گزشتہ چھہ ماہ میں تمہارے ساتھ ہوتا۔ کاش تم نے مجھ سے رابطہ کیا ہوتا۔ تمہارے ساتھ جو ہوا اس میں تمہارا نہیں ان کا قصور ہے۔‘

اس پوسٹ کے بعد شیکھر کپور سے سوشل میڈیا پر یہ بھی کہا گیا کہ وہ پوری بات بتائیں۔ پدمجا نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’آدھا سچ بھی جھوٹ جیسا ہوتا ہے اس لیے ایمانداری سے پورا سچ بتائیے کہ کیا ہوا تھا۔ اور اگر آپ کو چھپانا ہے تو آپ کو اس بارے میں بات ہی نہیں کرنی چاہیے۔ ایک خوبصورت، ہونہار اور معروف زندگی ختم ہو گئی۔ ایسا دوبارہ ہونے سے روکیے۔‘

اس کے بعد شیکھر کپور نے اداکار منوج باجپائی کے ساتھ انسٹاگرام پر ایک لائیو چیٹ کی جس میں دونوں نے کہا کہ سُشانت کا اس طرح دنیا سے چلا جانا ناقابل یقین ہے۔ انھوں نے اپنی گفتگو بطور اداکار سُشانت کی خوبیوں تک محدود رکھی۔

اپنے دور کی مقبول ترین فلمیں ’معصوم’ اور ‘بینڈیٹ کوئن’ بنانے والے شیکھر کپور اب تک کی اپنی سب سے ’بڑی‘ فلم ‘پانی’ بنانے کے لیے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے جدوجہد کر رہے ہیں۔

اس فلم میں سُشانت سنگھ اور منوج باجپائی کام کرنے والے تھے جسے یش راج فلمز پروڈیوس کرنے والے تھے۔ ان کے مطابق چند ماہ تک فلم کی تیاری کے بعد یش راج فلمز اس کی پروڈکشن سے علیحدہ ہوگیا جس کے بعد شیکھر کپور ملک سے باہر چلے گئے۔

منوج باجپائی نے شیکھر سے جب پوچھا کہ اس وقت انھیں کیا بات سب سے زیادہ پریشان کر رہی ہے تو شیکھر نے کہا کہ ’پریشان وہی کر رہا ہے جو میں نے نہیں کیا۔ پروڈیوسرز نے کہا کہ ’پانی‘ نہیں بنائیں گے۔ کاش میں سُشانت کے ساتھ کوئی اور فلم بنانے کی کوشش کر کے بنا لیتا۔ میں ناراض ہو کر انڈیا سے باہر چلا گیا۔ دوسری بات یہ کہ میں گزشتہ چھہ ماہ سے سُشانت سے رابطے میں نہیں تھا۔ میں نے فون نہیں کیا۔ گھر چلا جاتا، بات کر لیتا، کچھ نہیں کیا۔’

انھوں نے کہا کہ ’سُشانت ایک بہت دلچسپ شخصیت کا مالک تھا۔ اگر میں بات کرتا تو کوانٹم فزکس کی، یا اس کے ٹیلی سکوپ کی باتیں کر لیتا۔ وہ سب کچھ یاد آتا ہے، دکھ ہوتا ہے کہ میں نے وہ نہیں کیا جو میں کر سکتا تھا۔‘

شیکھر کپور کا کہنا تھا کہ ’کل میرے گھر پر بہت سے لوگ تھے، وہ سب سُشانت کی باتیں کر رہے تھے۔ میں چاہ رہا تھا کہ بس کسی طرح وہ چلے جائیں، مجھے اکیلا چھوڑ دیں۔ جب وہ چلے گئے تو میں بہت رویا۔ میں یہی سوچ رہا تھا کہ ’پانی‘ نہیں بن سکی تو کوئی اور فلم ہی بنا لیتا۔’

شیکھر کپور

اپنے دور کی مقبول ترین فلمیں ‘معصوم’ اور ‘بینڈیٹ کوئن’ بنانے والے شیکھر کپور اب تک کی اپنی سب سے ‘بڑی’ فلم ‘پانی’ بنانے کے لیے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے جدوجہد کر رہے ہیں۔

منوج باجپائی نے کہا کہ ’سُشانت ان لڑکوں میں سے تھا جو چھوٹے شہروں سے آتے ہیں۔ چھوٹے شہروں کے بچوں کے اپنے مختلف چیلینجز ہوتے ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ انھیں یہی نہیں پتا ہوتا ہے کہ خواب دیکھنا بھی ہے یا نہیں۔ پھر دیکھ کر بھی پتا نہیں ہوتا ہے کہ اسے حاصل کرنے کا سفر کتنا لمبا ہو گا اور راستہ کیسا ہو گا۔ ٹھیک ویسے ہی جیسے کسی مسافر کے پاس راستے کا نقشہ نا ہو۔ اگلے پڑاؤ کے بارے میں وہ راہ گیروں سے پوچھتا چلتا ہے۔ ان میں سے چند مسافر تو ضدی ہوتے ہیں لیکن چند نازک ہوتے ہیں۔‘

شیکھر کپور نے کہا کہ سُشانت ایک ایسا سٹار تھا جسے صرف عوام کی تالیاں نہیں چاہیے تھیں بلکہ وہ اپنی ہر فلم کے ساتھ ایک مختلف کردار میں نظر آنا چاہتا تھا۔ ’اس کے لیے سٹارڈم کا وہی معنی تھا۔‘

انھوں نے کہا کہ انھیں سُشانت کے بارے میں دو باتیں سب سے خاص لگتی تھیں۔ پہلی یہ کہ ’کوئی اس کی اداکاری کے بارے میں پیشگوئی نہیں کر سکتا تھا‘۔ دوسری خاص بات یہ کہ ’اس کی اداکاری میں بہت بچپنا اور معصومیت تھی۔‘

شیکھر کپور کے بقول یہ غیر معمولی خوبیاں جب انھوں نے سُشانت میں دیکھیں تو حیران رہ گئے کہ انھیں اپنی فلم پانی کے لیے ایسا اداکار کیسے مل گیا۔ لیکن افسوس کہ پانی نا بننے کی صورت میں وہ اس کے لیے دوسری فلم نہیں بنا سکے۔

بی بی سی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32471 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp