ہم سب بات چیت – کہانی اور گیت امر ہو کر لوک کا درجہ کیسے پاتے ہیں؟


وقار ملک کی ہنزہ سے چکوال آ کر زندگی کیسی گزر رہی ہے؟ ادھر ندی نالوں میں بچے زیادہ خوش ہیں یا ہنزہ میں خوش تھے؟ کیا وقار ملک گدھوں کی زبان سمجھتے ہیں؟

ظفر عمران نے ڈرامہ اور سکرپٹ رائٹنگ کا آن لائن سکول بنایا ہے۔ وہ کس سے متاثر ہیں؟ کیا ظفر ایک لسانی ماہر ہیں یا انہیں بدنام کیا جا رہا ہے؟

انسان کیوں ڈرامے کرتے ہیں؟ وقار ملک اس کے نفسیاتی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہیں۔ داستان گو کون ہے؟ روایتی طور پر دیہات میں کون سے طبقات کہانی گو تھے؟ وقار ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سب سے اچھا کہانی کار ٹرک ڈرائیور ہوتا ہے۔

وقار ملک کہتے ہیں کہ کوئی انڈا توڑے بغیر فرائی کر لے تو وہ ثقافتی طور پر پیچھے ہوتا ہے اور جو آملیٹ بنا لے وہ آگے ہوتا ہے۔ کیا انڈا توڑے بغیر فرائی ہو سکتا ہے؟ حاشر کا اہم سوال۔ عدنان کاکڑ ماہرانہ رائے دیتے ہیں کہ انڈا توڑے بغیر کیسے فرائی کیا جا سکتا ہے۔

وسی بابا کی تحریر پر تبصرے۔ وقار ملک بتاتے ہیں کہ وسی بابا جو لکھتا ہے، اس کے پوشیدہ معنی انہیں بتائے جاتے ہیں کہ انہوں نے کیا لکھ دیا ہے۔

لوک کہانی کیسے بنتی ہے؟ کون سی داستان یا گیت لوک کا درجہ پا سکتے ہیں؟ کہانیاں اور گیت کیسے زندہ رہ سکتے ہیں؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments