پرواز



پرندوں کو نیلے آسمان پر پرواز کرتے دیکھنا ایک خوبصورت منظر ہے اور انسانوں نے شاید اسی منظر کی خوبصورتی، شان، آزادی اور اڑان کے سحر میں مبتلا ہو کر فضا میں پرواز کے خواب دیکھے اور ابتدا میں اس خواب کی تعبیر کی ابتدا ایسی کہانیوں اور قصوں کو لکھنے سے ہویٰ جس میں پرواز کی باتیں تھیں، شروع میں انسان نے پرواز کرنے کی خواہش کو ایسی کہانیوں کے ذریعے بیان کیا جس میں قوی الحبثہ پرندوں کے اوپر بیٹھ کر پرواز کی خواہش کو پورا کیا گیا۔

اڑنے والے گھوڑے ان کہانیوں میں ایک اضافہ تھے جس سے شاید زمین اور آسمان کی مخلوقات میں ایک ہم آہنگی کے تصور نے جنم لیا اور شاید آج کے ہوایٰ جہاز کا رن وے پر ٹیکسی کرکے اڑنے کے لیے پر تولنے کے انداز اور ایک تیزرفتار ڈوڑ کے بعد فضا میں پہنچ جانے کا منظر شاید کہانیوں کے اور اب جادویٰ فلموں کے اس طلسمی گھوڑے کے زمین پر ڈوڑنے سے اڑنے کے خوبصورت اور شاندار خواب کی اک تعبیر ہی تو ہے۔ مشرق کے اک اور نگر چین کی لوک کہانیوں اور دیگر کچھ خطوں کی کہانیوں میں اک جادویٰ اور ہیبت ناک پرندے ڈریگن کا ذکر اتا ہے اور پھر کہانیوں میں ڈریگن ماسٹر یا ڈریگن کے سواروں کا تذکرہ کیا پرواز کی قدیم انسانی خواہش کے خواب تعبیر کا ایک زاویہ یا پہلو نہیں؟

ہالی وڈ کی مشہور سایٰنس فکشن فلم آواتار میں انسانوں کی اک اجنبی سیارے پر یلغار اور اس سیارے پر رہنے والے انسانی ساخت سے کافی حد تک مماثل لوگوں کی کہانی میں ڈریگن اور ڈریگن کے سواروں کے مابین اک جذباتی تعلق اور جنگ میں ڈریگن اور ڈریگن سواروں کا ساتھ مل کر حملہ آوروں سے لڑنا، جان دینا اور مقابلہ کے منا ظر اس فلم کے بہت ہی موثر اور شاندار مناظر میں شامل ہیں۔ قبل مسیح کے زمانے میں چین کے فلاسفر اور موجد مو تسا نے تین سال کی محنت کے بعد ایک ایسی پتنگ تیار کی جس کے ذریعے اڑا جاسکتا تھا۔

ایک دعوے کے مطابق 578؁ عیسوی میں اندلس (اموی حکومت کے زیر انتظام ہسپانیہ) کے ایک موجد سایٰنس داں عباس ابن فرناس نے جبل العروس کے پہاڑ سے اپنے بناے ہوئے گلایٰڈر کے ذریعے انسانی تاریخ کی پہلی ایسی پرواز کی جس کو اطراف کے پہاڑوں پر موجود انسانوں کے مجمع نے دیکھا۔ جبل العروس سے چھلانگ لگا کر عباس ابن فرناس نے اپنے ایجاد کردہ گلایٰڈر کے ذریعے کچھ دیر تک کامیا ب پرواز کی مگر کہا جاتا ہے کہ اپنی پرواز کے بعد زمین پر اترتے ہوئے وہ زخمی ہوگے۔

معلوم تاریخ میں شاید یہ انسان کی فضا میں یہ پہلی باقاعدہ پرواز تھی۔ فرانس کے گولفیر برادرز نے سن 3871 عیسوی گرم ہوا کے غبارے کے ذریعے پرواز کا پہلا کامیاب تجربہ کیا اور یوں صدیوں سے انسان کے فضا میں پرواز کے خواب کی تعبیر کی تاریخ میں ایک نیا باب لکھا گیا۔ اورول رایٰٹ نے ریاست ہاے متحدہ امریکہ کی ریاست اوہا ییو کے شہر ڈیٹن کی لایبریری میں جرمن باشندے لیلین تھل کی زندگی کے بارے میں ایک کتاب پڑھی۔ اس جرمن باشندے نے ایک بڑی پتنگ کے ذریعے اڑنے کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

اس واقعے کے مطالعے نے سایٰیکل بنانے والے رایٰٹ برادرز میں سے ایک اورول رایٰٹ کو بہت متاثر کیا۔ سترہ دسمبر 3091؁ عیسوی میں رایٰٹ برادرز نے اپنی ایجاد کردہ فلایٰنگ مشین یعنی پہلے ہوایٰ جہاز کے لیے صرف بارہ سیکنڈ تک فضا میں پرواز کرکے تاریخ رقم کی۔ انسان نے آخرکار اڑن قالین، اڑنے والے گھوڑے، بڑے قوی الحبثہ پرندوں اور ڈریگن کی کہانیوں میں پرواز کے خواب دیکھتے ہوئے ان کی تعبیر کی تلاش کے مختلف مرحلوں سے گزرتے ہوئے ہوایٰ جہاز کی ایجاد کے ذریعے اپنے صدیوں پرانے خواب کو اک اور تعبیر دی ستمبر سن 9391 عیسوی میں سکروسکی برادرز نے تاریخ کے پہلے ہیلی کاپٹر کی کامیاب پرواز کا مظاہرہ کیا۔

گلایٰڈر، فلایٰنگ کایٰٹ، ہوایٰ جہاز، ہیلی کاپٹر اور مختلف فلایٰنگ مشینوں کے ذریعے انسان نے اپنے صدیوں پرانے فضا میں پرواز کے خواب کی تعبیر کے مختلف مرحلے طے کیے اور یہ پرواز کے خواب کی تعبیر کا سفر پرواز کے نے اور انوکھے طریقوں کی تلاش کے ذریعے اب بھی جاری ہے اور اک دن انسان کا پرندوں کی مانند فضا میں آزاد پرواز کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوگا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments