فلبرائیٹ سکالرشپ کی درخواست میں مدد کے عوض معاوضہ لینے پر سوشل میڈیا ہر بحث
سنہ 1945 میں امریکی سینیٹر جے ولیم فلبرائیٹ نے امریکی کانگریس میں ایک بل متعارف کروایا جس کے تحت اضافی جنگی املاک کا استعمال کر کے عالمی سطح پر خیر سگالی کے لیے تعلیم، ثقافت اور سائنس کے شعبوں میں طلبہ کو تعلیمی وظیفے دیے جانے تھے۔
اس بل کو امریکی صدر ہیری ٹرومن نے سنہ 1946 میں منظور کیا جس کے بعد سے ہر سال 140 ممالک سے قابل افراد کو فلبرائیٹ سکالرشپ دی جاتی ہے۔
اس تناظر میں جب ٹوئٹر پر ایک صارف نے اس بات کا ذکر کیا کہ اس پروگرام سے فارغ التحصیل افراد اس میں شامل ہونے کے امیدوار افراد کی مدد کے لیے بڑی رقوم مانگ رہے ہیں تو بہت سے افراد نے اس بحث میں حصہ لیا۔
سورج مکھی نامی صارف نے ٹویٹ مںی دعویٰ کیا کہ فلبرائیٹ پروگرام سے فارغ التحصیل بعض افراد امیدواروں سے مضمون پر نظر ثانی اور کوچنگ کے لیے آٹھ ہزار تک مانگ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ یہ یہ مفت میں کریں گی تاکہ لوگوں کو آٹھ ہزار نہ دینے پڑیں۔ ’اگر فلبرائیٹ سے فارغ التحصیل دیگر افراد ایسے افراد سے جان چھڑانے میں میرے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں تو مجھ سے رابطہ کریں۔‘
Some @FulbrightPrgrm alums are charging candidates up to 8K to review essays and provide coaching. I will do it for free so that people don't have to dish out 8k for this exclusionary bakwas. If other Fulbrighters want to join me in bringing these guys down, let me know.
— Soorajmukhi (@sarahcharania3) July 9, 2020
اس پروگرام میں شمولیت کا معیار کافی بلند ہے اور اس سکالرشپ کو حاصل کرنے والوں کے لیے یہ ان کی قابلیت کا اعتراف ہوتا ہے۔
That’s insane and disgusting! I’m an alum and definitely don’t want to encourage this behavior. Happy to review essays and guide with the application process.
— Natasha Barlas (@nsbarlas) July 9, 2020
اس تھریڈ کے جواب میں نتاشہ برلاس نے لکھا کہ ’۔۔۔میں اس سے فارغ التحصیل ہوں اور یقیناً اس طرح کے رویے کی حوصلہ افزائی نہیں کروں گی۔ میں خوشی سے مضامین پر نظر ثانی کروں گی اور درخواست میں مدد کروں گی۔‘
ٹویٹس کے اس سلسلے میں اور بہت سے افراد نے مفت میں مدد کرنے کا عندیہ دیا۔
مگر طلبہ کی مدد کے عوض معاوضہ وصول کرنے کا رواج عام ہے اور بہت سی ویب سائیٹس ہیں جن پر جا کر طلبہ دوسرے افراد کی مدد لے کر اپنے مضامین لکھواتے ہیں اور دیگر کام معاوضے کے عوض کرواتے ہیں۔
انٹرنیٹ پر فلبرائیٹ کی درخواست کے لیے مدد کے بارے میں تلاش کریں تو بے تحاشا ویب سائیٹس سامنے آتی ہیں جو اس درخواست کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہیں اور امیدوروں کو اس میں کامیابی حاصل کرنے کے ’گُر‘ بتاتی ہیں اور اُن کی رہنمائی کرتی ہیں۔
مگر کیا اس پروگرام سے فارغ التحصیل افراد کی جانب سے معاوضے کے عوض درخواست دہندہگان کی مدد اخلاقی طور پر مناسب ہے اور کیا یہ دوسرے قابل افراد کے ساتھ نا انصافی ہے؟
If anyone is charging you money for your Fulbright application, please know it’s unethical. Me and @nrizvi_ are available to review your apps for free.
— Safia • صفیہ • सफीयह (@_safiamahmood) July 9, 2020
اس بارے میں ایک ٹوئٹر صارف صفیہ محمود نے لکھا کہ ’اگر کوئی آپ سے فلبرائیٹ کی درخواست میں مدد کے لیے معاوضہ لے رہا ہے تو جان لیں کہ یہ غیر اخلاقی کام ہے‘۔ ساتھ ہی انھوں نے درخواستوں پر مفت میں نظر ثانی کرنے کی پیشکش کی۔
Money for reviewing the essay? Its not unethical, is it?
Writing essays from someone else sure is.— M. Adam Anees (@adamanees) July 9, 2020
آدم انیس نامی صارف نے اس کے جواب میں لکھا کہ ’مضمون پر نظر ثانی کرنے کے لیے معاوضہ؟ یہ غیر اخلاقی نہیں یا ہے؟ لیکن معاوضے کے عوض مضمون لکھنا یقیناً ہے۔‘
اس سوال کے بارے میں ایک اور ٹوئٹر صارف نے فلبرائیٹ پروگرام کو ٹیگ کر کے اُن سے اس بارے میں سوالات پوچھے۔
@FulbrightPrgrm @USEFP Is it legal/ethical for alumni to review Fulbright aspirants essays and applications for fee? What about charging money for interview preparation after shortlisting? Is it OK for a Fulbright alumna/alumnus to exploit future Fulbrighters like this?
— Fareeha Irfan (@FareehaIrfanMD) July 10, 2020
ڈاکٹر فریحہ عرفان نے جو اپنے ٹوئٹر بائیو کے مطابق فلبرائیٹ سکالرشپ حاصل کر چکی ہیں، فلبرائیٹ پروگرام کو سے پوچھا کہ کیا فلبرائیٹ سے فارغ التحصیل کسی فرد کا کسی امیدوار کا مضمون اور اُس کی درخواست میں مدد کرنا اور اس کے لیے معاوضہ لینا جائز اور اخلاقی فعل ہے؟
انھوں نے سوال کیا کہ ’انٹرویو کی تیاری میں مدد کے لیے معاوضہ وصول کرنے کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کیا فلبرائیٹ سے فارغ التحصیل افراد کا مستقبل میں فلبرائیٹ میں شامل ہونے والے افراد کا یوں استحصال کرنا ٹھیک ہے؟‘
اس کے جواب میں فلبرائیٹ پروگرام کی طرف سے کوئی جواب تو نہیں آیا مگر اس ضمن میں سورج مُکھی نامی صارف کی جانب سے لکھے گئے تھریڈ میں حسنین حیدر کی ٹویٹ قابل ذکر ہے۔
I have been giving free coaching to whoever's asked since 2016. But, I guess, seeing an opportunity and seizing it is the way of the capitalist world.
— Hasnain Haider (@langahwhotweets) July 10, 2020
حسنین حیدر لکھتے ہیں کہ ’سنہ 2016 سے مجھ سے جس نے بھی پوچھا میں اس کی مفت میں مدد کرتا آ رہا ہوں۔ مگر مجھے لگتا ہے کہ موقع نظر آئے تو اسے ہاتھ سے نہ جانے دینا ہی کیپٹیلسٹ دنیا کا طریقہ رہا ہے۔‘
- ’موت کا جزیرہ‘: اینتھریکس کے وہ خفیہ تجربے جن کے لیے برطانوی فوج نے سائنسدانوں کی مدد حاصل کی - 24/04/2024
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).