ابا جی آپ بہت یاد آتے ہو


ابا جی! ابا کے عالمی دن کے موقع پر آپ بہت یاد آئے۔ شکر ہے آپ اس دن کو منانے سے پہلے ہی گزر گئے۔ میں سوچتا ہوں اگر آج آپ حیات کی قید میں ہوتے اور میری جانب سے آپ کو یہ دن ”وش“ کیا جاتا تو اس کے نتائج مجھے کیا بھگتنے پڑتے یہ میں ہی جانتا ہوں۔ نہ ہم نے کبھی آپ کی سالگرہ منائی نہ آپ نے کبھی ہماری پھر بھی ہر دن خوشی کا دن ہوتا تھا۔ اب میں اپنے نصف درجن سے زائد بچوں کی سالگرہ اپنی بیگم کی اور پھر شادی کی سالگرہ منا منا کے تھک گیا ہوں ٬ لیکن پھر بھی وہ رونق نہیں۔

پیارے ابا جان آپ نے جس دوست کی بیٹی سے میری شادی کی تھی٬ وہ شادی کے دن سے آج تک خوش و خرم ہے ٬ مگر میرا معاملہ جدا ہے۔ اماں جب آپ سے ناراض ہو جاتیں یا آپ اما ں سے ٬ تو پیغام رسانی کا فریضہ ہم بہن بھائی ادا کرتے ٬ پر اب جب آپ کی بہو ناراض ہو جاتی ہیں تو سوشل میڈ یا پر ایسی ایسی پوسٹیں رکھتی ہیں کہ میں غصے میں آ جاتا ہوں لیکن کر کچھ نہیں سکتا۔ ایک بار میں نے حقیقی شوہر بننے کی کوشش کی اور غیرتمند شوہر ہونے کے ناتے کچھ دھمکیاں واٹس ایپ کردیں ٬ چند منٹ بعد ہی گھر کے دروازے پر شور شرابا تھا٬ اور نعرہ بازی ہو رہی تھی۔ زندہ باد اور مردہ باد کے نعرہ لگائے جا رہے تھے ٬ جان چھڑانا مشکل ہو گیا اور معاملہ اس وقت حل ہوا جب میں نے سر نگوں کر دیا٬ اور بیگم سے نہایت عاجزی سے پیش آیا٬ میں نے بے بسی کے انداز میں پوچھا کہ ان لوگوں کو ہماری ذاتی گفتگو کا پتہ کیسے چلا٬ بیگم نہایت فخر سے مسکراتے ہوئے موبائل کو دیکھنے لگیں۔

پیارے ابا جان ”فادر ڈ ے“ ابا کے عالمی دن کے موقع پر سب لوگ اپنے ابا کی تصویریں سوشل میڈ یا پر رکھ رہے تھے اور مغفرت کی دعائیں حاصل کر رہے تھے میں نے سوچا کیوں نہ اس عظیم موقع کا فائدہ حاصل کرکے آپ تک دعائیں پہچائیں جائیں۔ آپ کی تصاویر میں نے بہت تلاش کنی٬ صرف ایک تصویر ملی جس میں آپ اپنے دوست چھجن میاں کے ساتھ سرفراز چاچا کے ٹھیلے پر بیٹھے گولا گنڈا کھا رہے ہیں۔ آپ نے سلوقہ اور تہہ بند زیب تن کیا ہوا ہے ٬ جبکہ چچا چھجن کا اوپری حصہ برہنہ اور نچلے حصے پر جانگیہ موجود ہے۔

آپ کا سلوقہ چند جگہ سے پھٹا ہوا تھا٬ چچا چھجن بڑی حسرت سے آپ کو گولا گنڈ ا کھاتا دیکھ رہے ہیں ٬ مجھے اچھی طرح علم ہے کہ اپ بھرپور چسکیاں لے لے کر گولا گنڈ ے کی چاشنی ختم کر دیتے تھے اور باقی ماندہ گولا گنڈ ا چچا چھجن کو دے دیتے تھے اور وہ اس کو اسی شوق سے کھاتے تھے جیسے آج کے بچے پیزا کو۔ میں نے سوچا یہ ہمدردی اورغربت کی بہترین تصویر ہے اس تصویر سے عیاں کسمپرسی سے جہاں ہمارے خاندان کی سادگی ظاہر ہوگی وہیں بیشمار لائیکس٬ کمینٹس اور شیئر ہوگی٬ اور مغفرت کی دعاؤ ں میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ہوگا۔ اور آپ کی روح انتہائی خوش ہوگی٬ سو میں نے اپ لوڈ کردی۔

ابا جی بدقسمتی سے کسی حکومت مخالف شخص نے بلا سوچے سمجھے کمینٹ کر دیا کہ موجودہ دور حکومت میں عوام کی یہ حالت ہوگئی ہے کہ ایک شخص دوسرے شخص سے گرنے والی چیز کا انتظار کر رہا ہے کہ وہ گرے اور میں کھاؤ ں۔ ابا جی پھر کیا تھا! گھمسان کا رن پڑا٬ حکومت مخالفت اور حکومت حامی ایک دوسرے کے سامنے آگئے اور پھر جو کچھ ہوا اسے دشنام ترازی٬ بدزبانی٬ گالی گلوچ٬ فحش کلامی کہنا ان الفاظ کی توہین ہے۔ ابا جی اگر آپ کے سامنے یہ کام ہوا ہوتا تو گھر میں موجود بید کی چھڑیاں ٬ ربڑ کا پائیپ اور امی حضور کی لاٹھی پاش پاش ہو جاتیں۔ اور میرے زخموں پر کئی دن تک ہلدی اور گرم پانی کی ٹکور کی جاتی۔

ابا جی! آپ بہت یاد آتے ہو٬ آپ کو یاد ہوگا٬ کہ ایک بار آپ ریڈ یو پر ایک رومانوی نغمہ سن رہے تھے ٬ جس میں مغنیہ مقرر وقت پر اپنے محبوب کو نہر والے پل پر نہ آنے کا شکوہ کرتی ہے ٬ امی جان نے انتہائی غصے سے کہا تھا٬ کیا سن رہے ہو٬ بچے موجود ہیں کچھ تو خیال کرو۔ آپ نے رومانوی انداز اختیار کرتے ہوئے کہا بیگم تم کیا جانو جمالیاتی حس کو۔ کسی زمانے میں تو نواب اپنے بچوں کو تربیت کے لئے کوٹھے پر بھیجا کرتے تھے۔ ابا جی میں چھوٹا تھا اور کوٹھے کی سرگرمیوں سے ناواقف تھا٬ میں نے کہا میں بھی کوٹھے پر جاؤ ‏ں گا٬ یہ سن کر آپ نے جو تھپڑ مجھے رسید کیا اس کی تپش آج بھی محسوس ہوتی ہے۔

ابا جی! آپ بہت یاد آتے ہو٬ آپ کا پندرہ سالہ پوتا اپنی عمر سے کہیں بڑا لگتا ہے ٬ اس کے ہاتھ میں ہر وقت موبائل رہتا ہے جس میں سے کبھی جھانجھر٬ پائل٬ طبلے اور نہ جانے کون کون سی آوازیں سنائی دیتی ہیں ٬ میں اسے اس خوش گمانی میں برداشت کرتا ہوں کہ شاید یہ وہی تربیت حاصل کر رہا ہے جو کبھی کوٹھے پر جاکر ملتی تھی اور اب جدید سہولت کی وجہ سے آن لائن دستیاب ہے۔

ابا جی! میرا بہت دل چاہتا ہے کہ میں بھی آپ کی طرح اپنے بیٹے کو اس طرح کی باتوں پر تھپڑ رسید کروں مگر دور حاضر میں یہ بہت مشکل ہو گیا ہے ٬ ابا جی آپ بہت یاد آتے ہو٬ اور جوں جوں وقت گزرے گا آپ کی یاد کی شدت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ اگر زندگی میں آپ کو میں یہ تحریر پیش کرتا تو اب تک میرے دونوں گالوں پر آپ کی انگلیوں کا عکس نمایاں ہو چکا ہوتا۔ اس وقت اتنی ہمت کہاں تھی یہ تو آپ کی غیر موجودگی میں ہی ممکن ہے۔ ابا جی! آپ بہت یاد آتے ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments