ایردوان نے زنا بالجبر کے مجرموں کو معاف کرنے کی راہ نکال لی


\"zunaira

بدھائی ہو! بدھائی ہو! پاکستان کے برادر ملک ترکی نے ریپ پر ایک انقلابی قانون اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ یہ بل پاکستان کے دل کے ٹکڑے، جان سے پیارے، اور سخت عزیز برادر ایردوان کی پارٹی اے کی پی نے پیش کیا ہے۔ اس بل کے مطابق ایسے مرد جو کے بچوں کے ساتھ جنسی بد فعلی یا ریپ میں ملوث پائے جائیں گے ان کو اس صورت میں معاف کیا جا سکتا ہے کے وہ اس قبیح فعل کا شکار ہونے والے بچی سے شادی کر لیں۔

میری لا علمی کا یہ حال ہے کے مجھے بلکل اس بات کی سمجھ نہیں ہے کہ آخر ریپ کا شکار بچی کی شادی سے یہ گھاؤ کیسے بھر جاتا ہے؟ یہ بات یقیناً میری سوچ اور عقل سے بالاتر ہے کہ شادی آپ کو پاکستان اور ترکی جیسے معاشرے میں قابل عزت کیسے بنا دیتی ہے؟ مجھے شاید یہ سوال بھی نہیں پوچھنا چاہیے کہ ایسے ریپ جس میں پورا گروہ ملوث ہو اس صورت میں شادی کا احسان گروہ میں سے کون کرے گا؟ اس بات کی پوچھنے کی تو کوئی تک ہی نہیں ہے کہ جب ریپ کسی ہم جنس کے ساتھ ہوا ہو اس صورت میں کیا ہم جنس شادی کی اجازت ہو گی؟

شکر ہے ابھی ترکی کے لوگ اندر سے مرے نہیں ہیں۔ ہزاروں لوگ سڑکوں پر ہیں۔ عورتیں اور بچے خون جما دینے والی سردی میں نعرے مار رہے ہیں
”آپ ریپ کو قانونی نہیں کر سکتے“
” اے کی پی میرے جسم سے اپنے ہاتھ ہٹاؤ“

ویسے تو انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی خوب شور مچا رہی ہیں لیکن ان کو پتا نہیں ہے کہ ایردوان کی پارٹی نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے یہ قانون ایسے ریپ کیسز کے لئے نہیں ہے جس میں ریپ زبردستی یا ڈرا دھمکا کر کیا گیا ہو گا۔\"tayyab-erdogan\"

یقین جانیے یہ پڑھ کر میں اتنی دیر تک سر دھنتی رہی کے میرا سر چکرا گیا اور دنیا گول گول گھومنے لگی۔ یعنی کے صرف ان ریپ کیسز کے لئے جس میں وکٹم کی مرضی شامل تھی۔ ۔ یعنی کے 6 سال کی بچی کو جو بوٹا نے ریپ کیا تھا وہ سکون اطمینان سے بچی سے شادی پر آمادہ ہو کر بچ نکلے گا۔ ظاہر ہے بوٹا نے کوئی زبردستی تو ریپ کیا نہ تھا۔ پوری پنجایت کی مرضی شامل
تھی۔ اور لڑکی کے گھر والے۔ وہ تو ویسے کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں بچے تھے یہ رپیسٹ تو ان پر اجسان کر رہا ہے شادی کر کے۔ پہلے ایک آدھی دفع ویسے ہی کیا تھا۔ شادی کے بعد قانونی طریقہ کار سے بار بار کرے گا۔ بوٹا اور اس جیسے 3768* لوگ جو کے 2015 میں پاکستان میں اس قبیح فائل میں ملوث رہے ہیں ان سے گزارش ہے کے بغیر وقت ضائع کیے ترکی کی امیگریشن کے لئے درخواست ڈال دیں۔

*ریفرنس: http://www.humsub.com.pk/21960/zunaira-saqib-21/


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments