کورونا وائرس: وبا میں کمی کی بظاہر کوئی صورت نہیں ہلاکتیں ایک لاکھ سے تجاوز کر گئیں


A man holds Brazilian flag between red balloons in Rio de Janeiro

Anadolu Agency/Getty

برازیل میں کووڈ 19 کے سبب ہونے والی ہلاکتیں ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں۔ یہ اس وبا کے باعث ہلاکتوں کی دوسری بڑی تعداد ہے اور یہاں وبا کے کم ہونے کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔

تین ماہ کے دوران وائرس کے سبب کم از کم 50000 افراد ہلاک ہوئے اور پھر صرف 50 دنوں میں یہ تعداد دو گناہ ہو گئی۔ اب تک برازل میں 30 لاکھ سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اگرچہ ملک میں وائرس ابھی عروج پر ہے تاہم دکانیں اور ریستوران کھول دیے گئے ہیں۔

گک

گ

’پاکستان، انڈیا اور لاطینی امریکہ میں وائرس سب سے تیزی سے پھیل رہا ہے‘

کیا لازمی ماسک پہننے کے احکامات پر عملدرآمد کروایا جا سکے گا؟

کیا جنوبی ایشیا میں کم ٹیسٹنگ سے وبا کی شدت پر پردہ ڈالا جا رہا ہے؟

کورونا وائرس کہاں پھیل رہا ہے اور کہاں کم ہو رہا ہے؟


صدر جائر بولسونارو نے وائرس کے اثرات کو کمزور سمجھا اور ایسے تمام اقدامات کی مخالفت کی جو ملکی معیشت کو نقصان پہنچا سکتے تھے۔

دائیں بازو کی جماعت کے رہنما جو خود بھی وبا کا شکار ہو کر صحت یاب ہو چکے ہیں انھوں نے گورنرز کی جانب سے کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے عائد کردہ پابندیوں کی مخالفت کی اور باقاعدگی سے اپنے حامیوں کے اجتماعات میں بغیر ماسک کے نظر آئے۔

ماہرین کے مطابق موجود صدر کی انتظامیہ کی جانب سے منصوبہ بندی میں تعادون کے فقدان کی شکایت کی ہے جیسے کہ مقامی حکام معشیت کی بحالی پر توجہ دے رہی ہیں اور ممکن ہے کہ اس سے وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو۔

برازیل اس بحران کا سامنا کیسے کر رہا ہے؟

ملک کی وزرات صحت کی سربراہی ایک فوجی جنرل کے پاس ہے جنہیں صحت عامہ کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔

اس سے پہلے دو وزرا جو ڈاکٹر تھے صدر کے ساتھ سماجی دوری برقرار رکھنے سے متعلق اقدامات اور علاج کے لیے ہائیڈروکسی کلوروکوئین کے استمعال پر اختلافات کے باعث عہدے سے الگ ہو چکے ہیں۔

صدر بولسونارو کووڈ 19 کو ’ایک معمولی فلو‘ قرار دے چکے ہیں اور اپنے ملک اور عالمی سطح پر اس کے حوالے سے رد عمل پر تنقید کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ خود اس انفیکشن سے ملیریے سے بچاؤ کی دوا سے ٹھیک ہو چکے ہیں۔

A handout photo made available by the Brazilian presidency in which Brazilian President Jair Bolsonaro is received by hundreds of people on a visit to the city of Sao Raimundo Nonato

برازیل کے صدر خود کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد اپنح حامیوں کے درمیان

انفیکشیئس ڈیزیز سوسائٹی کے سینیئر رکن ڈاکٹر جوش ڈیوی کا خبر رساں ادارے روئٹر سے کہنا تھا ’ہمیں اس وقت مایوس ہونا چاہیے کیونکہ یہ عالمی جنگ جیسا المیہ ہے۔ لیکن پورا برازیل ایک اجتماعی انستھیزیا (بے ہوشی کے عالم) میں ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا ’اس وقت حکومت کا پیغام یہ ہے کہ ’کورونا وائرس ہونے دیں اگر آپ کی حالت خراب ہوتی ہے تو انتہائی نگہداشت موجود ہے‘ اور یہ ہماری آج کی پالیسی کو ظاہر کرتا ہے۔ ‘

برازیل میں وزرات صحت کے مطابق وائرس کے باعث 100477 اموات ہو چکی ہیں جبکہ یہاں 3012412 مصدقہ کیسز ہیں۔ تاہم خیال ہے کہ ناکافی ٹیسٹنگ کے باعث ان کیسز کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ برازیل سے زیادہ متاثرین کی تعداد صرف امریکہ میں ہے۔

متاثرین اور اموات کی تعداد کتنی ہے؟

کووڈ 19 سانس لینے میں دشواری پیدا کرتا ہے۔ اس کے ابتدائی متاثرین چین میں 2019 کے اواخر میں ووہان شہر میں سامنے آئے تھے۔

اس کے بعد یہ 2020 کے ابتدائی مہینوں کے دوران دنیا بھر میں تیزی سے پھیل گیا۔
Click here to see the BBC interactive


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32191 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp