امریکی ریاست ٹیکساس میں سپلائی کے پانی میں مہلک نیگلیریا جرثومے کی موجودگی پر شہریوں کو تنبیہ


Water running from a tap

امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے لیک جیکسن میں آلودہ پانی کے خدشات کے سبب لوگوں سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی گئی ہے

امریکی ریاست ٹیکساس کے لیک جیکسن علاقے میں شہر کو مہیا کیے جانے والے سپلائی کے پانی میں دماغ کھانے والا مہلک نیگلیریا جرثومہ پایا گیا ہے، جس کے بعد رہائشیوں کو پانی کے استعمال کے متعلق خبردار کر دیا گیا ہے۔

پانی کے نمونوں کے مختلف قسم کے ٹیسٹ کرنے کے بعد پانی میں نیگلیریا فاؤلری کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ جرثومہ انتہائی مہلک ہے اور دماغ میں انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے۔

امریکہ میں ایسے انفیکشن شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں۔ سنہ 2009 سے 2018 کے درمیان ایسے 34 انفیکشنز رپورٹ ہوئے۔

لیک جیکسن کے حکام نے بتایا کہ وہ پانی کی سپلائی کو جراثیم کُش ادوایات سے صاف کر رہے ہیں لیکن وہ نہیں جانتے کہ اس میں کتنا وقت لگے گا۔

یہ بھی پڑھیے

’صاف پانی آتا تو بچوں کو سکول بھیجتی‘

انڈیا: کیرالہ کے نلکوں سے شراب آنے لگی

وہ گاؤں جہاں پانی زندگی نہیں، معذوری دیتا ہے

کیا کورونا وائرس پینے کے پانی میں زندہ رہ سکتا ہے؟

جمعے کی رات ٹیکساس کی آٹھ کمیونٹیز کو بتایا گیا تھا کہ وہ ٹوائلٹ فلش کے علاوہ کسی بھی اور مقصد کے لیے سپلائی والے پانی کا استعمال نہ کریں۔ اگلے دن باقی تمام علاقوں کے لیے یہ تنبیہ واپس لے لی گئی سوائے لیک جیکسن کے، جہاں 27 ہزار سے زیادہ افراد رہائش پذیر ہیں۔

بعد ازاں لیک جیکسن کے حکام کا کہنا تھا کہ لوگ پانی کا استعمال شروع کر سکتے ہیں، لیکن اسے پینے سے پہلے ابال ضرور لیں۔ رہائشیوں کو جن دیگر اقدامات کے متعلق بتایا گیا ان میں نہاتے وقت پانی اپنی ناک تک نہ جانے دینا بھی شامل ہے۔ حکام نے متنبہ کیا ہے کہ بچوں، بوڑھوں اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد کو خاص طور پر اس سے خطرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پانی کے نظام کو صاف کر رہے ہیں، اور پھر پانی کے نمونوں کا ٹیسٹ لیں گے تاکہ پانی کا استعمال محفوظ بن سکے۔

لیک جیکسن کے سٹی منیجر موڈیسٹو منڈو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس ماہ کے شروع میں ایک چھ سالہ بچے کی نیگلیریا کی وجہ سے ہلاکت کے بعد شہر میں پانی کی سپلائی کی تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔

A microscopic image of a Naegleria fowleri amoeba infection

Science Photo Library
نیلیجیریا فولیری سے متاثرہ افراد میں بخار، متلی اور الٹی کے علاوہ گردن اور سخت درد کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اس سے متاثرہ افراد افراد ایک ہفتے کے اندر ہی ہلاک ہو جاتے ہیں

دنیا بھر میں نیگلیریا فاؤلری قدرتی طور پر میٹھے پانی میں پایا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ لوگوں کو تب متاثر کرتا ہے جب آلودہ پانی ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہو کر دماغ تک سفر کرتا ہے۔

بیماریوں کی روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) کا کہنا ہے کہ یہ انفیکشن عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب لوگ ’تازہ پانی والے گرم مقامات‘ پر تیراکی یا غوطہ لگانے جاتے ہیں۔

سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ یہ آلودہ پانی منھ کے ذریعے جسم میں داخل ہونے سے انفیکشن نہیں ہو سکتا۔ اور نہ ہی یہ انفیکشن ایک شخص سے دوسرے تک منتقل ہو سکتا ہے۔

نیگلیریا فاؤلری سے متاثرہ افراد میں بخار، متلی اور الٹی کے علاوہ گردن اور سر میں شدید درد کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اس سے متاثرہ افراد ایک ہفتے کے اندر ہی ہلاک ہو جاتے ہیں۔

اس سے قبل اس سال کے شروع میں امریکی ریاست فلوریڈا میں نیگلیریا انفیکشن کی تصدیق کی گئی تھی۔ اس وقت وہاں صحت کے حکام نے مقامی لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ نلکوں اور دیگر ذرائع سے آنے والے پانی کو ناک کے ذریعے جسم میں داخل کرنے سے گریز کریں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp