کورونا وائرس: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ’دوسروں میں وائرس منتقل ہونے کا خدشہ ختم‘


ڈونلڈ ٹرمپ
وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اب دوسروں میں کورونا وائرس منتقل ہونے کا خدشہ ختم ہو گیا ہے۔

سنیچر کو شان کونلی کے پیغام میں صدر ٹرمپ کی صحت کے بارے میں یہ اطلاع دی گئی ہے۔

ان کے پیغام کے مطابق ٹرمپ کے حالیہ ٹیسٹ کے نتائج سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان میں وائرس کی تعداد بڑھ نہیں رہی۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’وائرس کی تعداد کم ہو رہی ہے۔‘

تاہم ڈاکٹر نے یہ نہیں کہا کہ ٹرمپ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ٹرمپ سے رابطے میں رہنے والے سول و ملٹری عہدے دار بھی کورونا سے متاثر

ٹرمپ کورونا سے متاثر: امریکی انتخابات کا مستقبل کیا ہو سکتا ہے؟

ٹرمپ کے علاج کے لیے کون سی ادویات استعمال کی جا رہی ہیں

اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے اور ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد وائٹ ہاؤس کے باہر موجود اپنے حامیوں سے پہلی بار خطاب کیا۔

یہ تقریب سرکاری طور پر ایک پُرامن مظاہرہ تھا لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ٹرمپ کی صدارتی مہم کی ریلی لگ رہی تھی۔

امریکی صدر، جو اب کورونا وائرس کے علاج کے حوالے سے کوئی دوا نہیں لے رہے، نے لوگوں کو بتایا کہ وہ ’بہت اچھا محسوس‘ کر رہے ہیں۔

ٹرمپ ریلی

ان کے مخالف امیدوار جو بائیڈن صدارتی مہم کے سلسلے میں پینسلوینیا میں ہیں۔

اے بی سی نیوز کی جانب سے ہونے والے پولز کے مطابق 35 فیصد لوگ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے کورونا سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے حامی ہیں۔

اب تک دو لاکھ 10 ہزار امریکی شہری کورونا کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ایونٹ میں ٹرمپ نے کیا کہا؟

وائٹ ہاؤس میں ہونے والی تقریب کا اہتمام کرنے میں بلیگزٹ فاؤنڈیشن بھی شامل تھی۔ اس کا مقصد بظاہر سیاہ فام افراد اور لاطینی ووٹرز کو ریپبلیکن پارٹی کی حمایت کرنے کی جانب راغب کرنا تھا۔

صدر ٹرمپ نے ریلی سے خطاب کرنے سے پہلے اپنا ماسک اتار دیا تھا۔ انھوں نے اپنے حریف جو بائیڈن کے خلاف گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈیموکریٹس کا منصوبہ سوشلزم_کمیونسٹ سے بھی آگے کی چیز ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن اعتدال پسند ڈیموکریٹ سمجھے جاتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنا مؤقف دہرایا کہ انھوں نے سیاہ فام کمیونٹی کے لیے ابراہم لنکن کے بعد آنے والے کسی بھی صدر سے زیادہ کام کیا ہے۔

انھوں نے تقریب میں معیشت، سرحد پر دیوار اور ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر بات کی۔ انھوں نے کہا کہ کورونا ’غائب ہو رہا ہے۔‘ گذشتہ روز امریکہ میں 58302 افراد میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی ہے۔

تقریب پر اعتراضات

امریکہ میں ماہرِ وبائی امراض نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی اس تقریب سے وائرس بڑے پیمانے پر پھیل سکتا تھا۔

کانگریس کے ڈیموکریٹک رکن ایڈم شِف نے صدر کو ’اخلاقی طور پر دیوالیہ‘ قرار دیا ہے کیونکہ انھوں نے وائٹ ہاؤس میں ’ایک مزید وائرس پھیلانے والی تقریب کی ہے۔‘

ٹرمپ ریلی

وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ تقریب میں حصہ لینے والے افراد کا درجہ حرارت چیک کیا جائے گا اور ماسک پہننا لازم ہو گا۔ سماجی فاصلے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔ تصاویر میں کئی لوگوں کو ایک ساتھ کھڑا دیکھا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم نے کہا ہے کہ وہ فلوریڈا میں ایک بڑی ریلی کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ یہ تقریب اہم اس لیے ہو گی کیونکہ یہاں دونوں صدارتی امیدواروں میں کڑا مقابلہ ہو گا۔

دوسری طرف بائیڈن نے صدر ٹرمپ کی ریلی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ ماسک پہننے سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف نرم ہے۔

جمعے کو بائیڈن نے اپنی مہم کے دوران کہا: ’میں ریلی میں شرکت نہیں کروں گا اگر آپ نے ماسک نہ پہنا اور فاصلہ قائم نہ رکھا۔‘

بعض ماہرین کا خیال ہے کہ وائٹ ہاؤس میں سیاسی تقریبات امریکی روایات کے خلاف ہیں اور ان سے وفاقی قانون کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔

سنہ 1939 کے ہیچ ایکٹ میں وفاقی ملازمین کو ڈیوٹی کے دوران سیاسی مہم جوئی سے منع کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صرف صدر اور نائب صدر کو اس سے استثنیٰ حاصل ہے جبکہ باقی افراد کو اس کی اجازت نہیں ہوتی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp