شادی کے کچھ مزید فوائد نیز ذیلی اثرات



شادی کے بعد پہلی بار آپ کو پتہ چلتا ہے کہ جو بیڈ دکھنے میں سات فٹ کا ہے، آپ کے سونے کے لئے اس میں بس دو ہی فٹ جگہ ہے۔ بیڈ کے تھوڑے سے اضافی ایریے پر ٹانگ پھیل جائے تو ایسی فیلنگ آتی ہے جیسے دشمن ملک کی چھاونی پر قبضہ کر کے اپنا جھنڈا لہرایا دیا ہو۔

شادی کے بعد آپ کی اپنی الماری آپ کی نہیں رہتی، پرائی ہو جاتی ہے۔ جہاں آپ کی شرٹس لٹکی ہوتی تھیں وہاں کام والے زنانہ ملبوسات لٹکے ہوتے ہیں۔ اگر آپ کی قسمت اچھی ہو تو ازراہ مروت ایک چھوٹا سا خانہ آپ کو بھی دے دیا جاتا ہے۔

آپ کے وہ کپڑے جو آپ کئی دن استعمال کرتے تھے اب اچانک کھونٹی سے غائب ہو جاتے ہیں۔ استفسار پر پتہ چلتا ہے بو آ رہی تھی۔ کپڑوں میں روز پہننے سے بو بھی آ جاتی ہے یہ خبر بھی آپ جیسے نئے نئے ’کنوارے ٹرنڈ شادی شدہ‘ کو ”صرف سماء“ سے پہلی بار پتا چلتی ہے۔

آپ کا حجام کا خرچہ بڑھ جاتا ہے۔ جہاں پہلے دو مہینے میں ایک بار کٹنگ اور ہفتے میں ایک بار داڑھی بنتی تھی وہاں مہینے میں دو بار کٹنگ اور روز داڑھی بنانا پڑتی ہے۔ حجام روز آپ کو معنی خیز نظروں سے دیکھتا ہے اور زیر لب مسکراتا رہتا ہے۔

جو کپڑے آپ کے سسرال سے آئے ہوتے ہیں وہ بہت قیمتی اور نہایت محبت سے خریدے ہوتے ہیں، چاہے آپ کو تنگ ہی کیوں نا ہوں اور جو کپڑے آپ کے گھر والوں نے تحفہ دیے ہوتے ہیں وہ آؤٹ آف فیشن ہوتے ہیں، اور اس میں آپ کی پرسنالٹی خراب نظر آتی ہے۔

آپ جوائینٹ فیملی میں رہتے ہوں تو آفس سے واپسی پر آپ کے ہاتھ میں پکڑے تھیلے کو سب ایسی نظروں سے دیکھتے ہیں جیسے ائر پورٹ پر کسٹم یا ایف آئی اے والے ہر گزرتے شخص کو دیکھتے ہیں جب تک سیکیورٹی چیک پوائنٹ کراس نا کر جائے۔

اگر آپ گھر آ کر سیدھا ماں کے پاس چلے جائیں تو سننے کو ملتا ہے ”اس کے پاس جا جس کے نیچے لگا ہے“۔ اور اگر بیوی کے پاس چلے جائیں تو سننے کو ملتا ہے، ”ماں کے پاس جاؤ، جس کے اب بھی فیشن نہیں ختم ہوتے“ ۔

شادی کے بعد آپ کی صلاحیتوں کا پہلا ٹیسٹ تب ہوتا ہے جب آپ کی ماں کی ہاتھ کا پکی دال آپ کی نئی نویلی دلہن کو پسند نہیں آتی اور آپ اسے پیٹ درد کے بہانے کامیابی سے ”ڈاکٹر کے کلینک سے“ برگر کھلا کر لے کے آتے ہیں۔ آپ کو پہلی بار پتا چلتا ہے بیوٹی پارلرکتنی مقدس جگہ ہے۔ اور مقدس جگہوں کی زیارتوں پر دیے پیسے نذر نیاز کی طرح ہوتے ہیں جس کا حساب نہیں رکھا جاتا، بس عقیدت سے گولک میں ڈالے جاتے ہیں۔

آپ کو پہلی بار پتہ چلتا ہے آپ کی فرینڈ لسٹ میں کتنی لڑکیاں ہیں اور کس لڑکی نے آپ کی کس تصویر پر کیسا کمنٹ اور ری ایکشن دیا ہے۔ یہ بریکنگ نیوز روز رات کو سونے سے پہلے ملتی ہے تاکہ صبح تک آپ سوچتے رہیں اور زنانہ خراٹے انجوائے کرتے رہیں۔

آپ کے موبائل کا پاس ورڈ بس نام کا ہی ہوتا ہے۔ اگر آپ نا بتائیں تو ضرور کچھ چھپا رہے ہوتے ہیں، بتا دیں تو پھر لگانے کی ضرورت ہی کیا ہے؟

آپ کو ہر وقت میرج رنگ ایک تعویز کی طرح پہننا ہوتی ہے۔ اگر آپ پس و پیش کریں تو آپ کا کریکٹر ”سرٹیفائیڈ“ سے ”انڈر آبزرویشن“ کیٹیگری میں گر سکتا ہے۔ اس سے باہر نکلنے کے لئے آپ کو کئی ماہ تک اپنے آنے جانے، ملنے جلنے کی مکمل تفصیلات لمحہ بہ لمحہ ہائی کمان کو ارسال کرتے رہنا پڑتا ہے۔

خواہران نسبتی کو ہر موقع بے موقع پارٹیاں دینا آپ کے فرائض منصبی میں شامل ہوتا ہے۔ ہر سالی کی سالگرہ یاد رکھنا اور سرپرائز گفٹ دینا آپ کی اچھی شادی شدہ زندگی کا انشورنس پریمئیم ہے جس کی عدم ادائیگی پر پالیسی ضبط بھی ہو سکتی ہے۔

برادر نسبتی کو نوکری پر لگوانا آپ کی پی آر کا لٹمس ٹیسٹ ہوتا ہے، جس کے بعد آپ کو سسر صاحب کی طرف سے اپروول سرٹیفیکیٹ جاری ہوتا ہے۔ اس کی تجدید تب تک ہوتی رہتی ہے جب تک آپ اپنے سسر صاحب کی طرف سے بھیجے رشتہ داروں اور دوستوں کے کام کرواتے رہتے ہیں۔

شادی کے کئی سمیسٹرز ہیں اور ہر سمیسٹرمیں کئی امتحانات ہیں جن میں سے ایک تب پیش آتا ہے جب آپ کی بیگم کئی گھنٹے لگا کر تیار ہوئی ہو اور آپ کمرے میں آ کر پوچھیں بھئی تم اب تک تیار کیوں نہیں ہوئی۔ (یہاں دل کھول کر تعریف کرنا تھی)۔ دوسرا امتحان تب آتا ہے جب پارٹی میں وہ اپنی سہیلی سے ملوائے اور پوچھے وہ کتنی پیاری لگ رہی ہے اور آپ دل کی گہرائی سے تعریف کردیں۔ (یہاں منہ بند رکھنا تھا) ۔ آپ کی دونوں جگہ کمپارٹ بلکہ سپلی ہے۔ (And your slip is showing)

شادی ایک ایسی فلم ہے جس کی رائٹر ڈایئریکٹر آپ کی بیوی ہے تو پروڈیوسر آپ ہیں۔ آپ چاہیں تو سکرپٹ ایڈٹ بھی ہو سکتا ہے اور ڈایئریکشن تبدیل بھی۔ چاہیں تو ساری فلم میں ایموشن، ڈرامہ اور ٹریجیڈی بھر دیں، چاہیں تو انٹرول کے بعد فلم میں لافٹر لے آئیں، آئٹم نمبر ڈالیں، کامک ریلیف دیں اور کلائیمکس کے بعد اس کی ہیپی اینڈنگ کر دیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).