گلگت بلتستان انتخابات: غیر حتمی نتائج میں پاکستان تحریک انصاف کو برتری حاصل، بلاول بھٹو، مریم نواز کا الیکشن میں دھاندلی کا الزام


’گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات کے حتمی نتائج ابھی سامنے نہیں آئے ہیں تاہم مقامی و سرکاری ذرائع ابلاغ پر نشر کردہ ابتدائی نتائج کے مطابق تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو برتری حاصل ہے۔ ساتھ ہی حزب اختلاف کی جماعتوں نے حکمران جماعت پر دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری، جو انتخابی مہم کے سلسلے میں گلگت بلتستان میں ہی موجود ہیں، نے پیر کو آر او آفس کے باہر اپنی جماعت کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ وہ گلگت بلتستان کو ’کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ‘ کے حوالے نہیں کریں گے۔

انھوں نے اعلان کیا کہ ’ہم اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں گے۔ احتجاج جاری رکھیں گے۔‘

دوسری جانب مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز شریف نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی کا نہ پہلے کوئی وجود تھا نہ اب ہے۔‘

انھوں نے الزام عائد کیا کہ تحریکِ انصاف کو حاصل ہونے والی ’چند سیٹیں دھونس، دھاندلی، مسلم لیگ ن سے توڑے گئے امیدواروں اور سلیکٹرز کی مرہون منت ہیں۔ وفاق میں موجود حکمران جماعت کو پہلی بار یہاں ایسی شکست فاش ہوئی ہے۔ یہ شکست آنے والے دنوں کی کہانی سنا رہی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

جہاں عورت کے ووٹ ڈالنے پر چار قتل ہوئے، وہاں سعدیہ نے الیکشن لڑنے کی جرات کیسے کی؟

گلگت بلتستان میں تیر چلے گا، شیر دھاڑے گا یا بلا سب پر بھاری ہوگا؟

گلگت بلتستان: انتخابی مہم میں فوجیوں کی تصاویر پر پابندی کیوں

سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق گلگت بلتستان میں پاکستان تحریک انصاف کو کُل 23 حلقوں میں سے نو میں برتری حاصل ہے جبکہ آزاد امیدوار دو حلقوں آگے ہیں۔ ریڈیو پاکستان کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کو تین جبکہ مسلم لیگ نواز کو دو نشستوں پر برتری حاصل ہے۔

مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

https://twitter.com/BBhuttoZardari/status/1328303455623065602

بلاول کی ’اسلام آباد جانے‘ کی دھمکی

آر او آفس کے باہر خطاب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اپنے کارکنان سے کہا کہ وہ ’چھینی گئی سیٹیں واپس لیں گے، اگر نہ لے سکے تو اسلام آباد جائیں گے۔۔۔ گلگت بلتستان کے عوام کسی کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ کو اپنا حق چھیننے نہیں دیں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’ہم گلگت بلتستان کے الیکشن پر کسی کو ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔۔۔ ووٹوں اور سیٹوں پر کم کیا گیا، امیدواروں پر دباؤ ڈالا گیا، پیغام بھیجے گئے کہ بھٹو کی پارٹی چھوڑیں اور پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کریں۔‘

بلاول کا کہنا تھا کہ ’آزاد امیدواروں کو جتایا گیا۔۔۔ ایک لوٹے کے علاوہ سب امیدواروں نے وفاداری نبھائی۔۔۔ ان کی سازش جاری رہی، پیپلرز پارٹی کی حمایت دیکھ کر وہ گھبرانا شروع کر گئے۔

’انھوں نے قانون کی خلاف ورزی کی۔ وزیر اور وزیر اعظم پہنچا۔ ہر تقریر میں قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔‘

انھوں نے الیکشن کمیشن کے حوالے سے کہا کہ ان کا کام دھاندلی روکنا اور ووٹ کا تحفظ تھا لیکن انھوں نے حکومت کو روکنے کے بجائے وہ حکومت کے ساتھ کھڑے رہے اور اپوزیشن کو نشانہ بنایا۔

مریم نواز: ’تحریک انصاف کو سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں‘

ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ نواز کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’پوری ریاستی طاقت، حکومتی اداروں، سرکاری مشینری کا زور زبردستی اور جبر کے ہتھکنڈوں سے وفاداریاں تبدیل کرانے اور بدترین دھاندلی کے باوجود سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کرنا (پی ٹی آئی کی) شرمناک شکست ہے۔

’ہارنے والوں کو ’لوٹا پارٹی‘ سے دگنی سیٹوں کا ملنا کٹھ پتلی پر عوام کا عدم اعتماد ہے۔‘

مریم نواز نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’گلگت بلتستان کے بہادر لوگو! اس دھاندلی سے ہمت نہیں ہارنا۔‘

دوسری جانب وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے غیر حتمی نتائج میں تحریکِ انصاف کی فرتری کے حوالے سے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’پاکستان تحریک انصاف کی فتح گلگت بلتستان کے عوام کا وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار ہے۔

’جی بی کے عوام نے مسلم لیگ ن کے بیانیے کو یکسر رد کر کے وزیراعظم عمران خان کےنظریے کی صداقت پر مہر ثبت کردی ہے۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32507 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp