فیس بک کی طرح ٹوئٹر کا بھی ‘اسٹوریز’ فیچر متعارف کرانے کا فیصلہ


ٹوئٹر کی اسٹوری 24 گھنٹے کے بعد ازخود غائب ہو جائے گی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر نے فیس بک، انسٹا گرام اور اسنیپ چیٹ کی طرز پر ‘اسٹوریز’ کا فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق ٹوئٹر نے اس نئے فیچر کا نام ‘ٹوئٹر فلیٹس’ رکھا ہے جس کی آزمائش برازیل، اٹلی، بھارت اور جنوبی کوریا میں میں کی گئی۔

یہ اسٹوری 24 گھنٹے کے بعد ازخود غائب ہو جائے گی۔ تاہم صارفین کو یہ بھی سہولت ہو گی کہ وہ اس سے قبل بھی اسٹوری کو ڈیلیٹ کر سکیں گے۔

ٹوئٹر انتظامیہ کا کہنا ہے بعض صارفین کو یہ گلہ تھا کہ اُن کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ مستقل ہوتی ہے اور اُن پر یہ دباؤ رہتا ہے کہ اسے کتنے لوگوں نے ری ٹوئٹ یا لائیک کیا ہے۔

لہذٰا ‘ٹوئٹر فلیٹس’ کی مدد سے صارفین محدود وقت کے لیے اپنے خیالات، جذبات اور اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کسی قسم کا دباؤ محسوس نہیں کریں گے۔

البتہ اس فیچر کا استعمال کرنے والے بعض صارفین کا کہنا ہے کہ اس سے آن لائن ہراسانی میں اضافہ ہو سکتا ہے، لوگ براہِ راست پیغامات بھیج سکیں گے جب کہ اس کے ذریعے ‘فلیٹ ٹوئٹ’ کرنے والا ایسے ٹوئٹر صارف کو بھی ٹیگ کر سکے گا جس نے اُسے بلاک کیا ہو گا۔

ٹوئٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ صارفین کی طرف سے آنے والے فیڈ بیک کو ذہن میں رکھتے ہوئے تبدیلیاں کر رہے ہیں۔

‘فلیٹس’ میں ٹیکسٹ، تصاویر اور ویڈیوز فیس بک اور انسٹا گرام کی طرح ہوم پیج پر سب سے اُوپر نظر آئیں گے۔

ٹوئٹر، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر یہ تنقید ہوتی رہتی ہے کہ وہ غلط معلومات کا پھیلاؤ اور تشدد پر مبنی مواد کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کرتے۔

البتہ ٹوئٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ‘ٹوئٹر فلیٹس’ فیچر میں بھی ٹوئٹ کی طرح کے ہی انتباہی نوٹس لگائے جائیں گے۔

ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ وہ ایک نئے فیچر پر کام کر رہا ہے جس میں آڈیو فیچر متعارف کرایا جائے گا جس کے ذریعے صارف گروپ چیٹ کر سکیں گے۔ یہ ‘کلب ہاؤس’ کی طرز پر ہو گا جہاں لوگوں کو وائس چیٹ رومز میں گفتگو کے لیے دعوت دی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ ٹوئٹر نے رواں برس ریکارڈڈ وائس نوٹ پر مبنی ٹوئٹ کرنے کا فیچر بھی متعارف کرایا تھا۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa