طیارہ حادثہ : نعشوں کی شناخت کیلئے خون کے نمونے حاصل‘ فرانسیسی کمپنی نے تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کر دی


\"pia\"

اسلام آباد + لاہور (وقائع نگار خصوصی+ سپیشل رپورٹ + این این آئی+ آئی این پی) طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کی میتیں لواحقین کے حوالے کرنے کےلئے ڈی این اے ٹیسٹ کےلئے خون کے نمونے لینے کا عمل مکمل کرلیا گیا۔ سوائے 3 غیرملکیوں کے تمام افراد کے رشتہ داروں کے نمونے لے لئے گئے۔ گزشتہ شام چینی باشندے کے لواحقین بھی اسلام آباد پہنچ گئے جو آج ڈی این اے کے لئے سیمپل دیں گے۔ ڈی این اے رپورٹ کے فوراً بعد میتیں لواحقین کے حوالے کر دی جائیں گی۔ وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا ہے تمام نمونے اکٹھے کرلئے گئے۔ مسافروں کی اشیاءکے ذریعے اور لواحقین کی مدد سے بھی پہچان ممکن بنائی جارہی ہے۔ تحقیقاتی ٹیم نے دوسرے روز بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کئے۔ دوسری جانب فرانسیسی اے ٹی آر ایئر کرافٹ کمپنی نے سانحہ حویلیاں کی تحقیقات میں معاونت کی پیشکش کرتے ہوئے کہا حادثے کی تحقیقات ان کی کمپنی کی ساکھ کےلئے انتہائی اہم ہے۔فرانسیسی کمپنی کے مطابق حادثہ کی وجوہات کمپنی کی ساکھ خراب کرنے کا سبب بن سکتی ہے اس لئے پی آئی اے کی معاونت کا فیصلہ کیا گیا۔ ترجمان پی آئی اے نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کمپنی حویلیاں حادثہ کی تحقیقاتی ٹیم کا حصہ بننا چاہتی ہے۔ حکومت ہی اے ٹی آر کمپنی کو دورے اور تحقیقات میں شمولیت کی اجازت دینے کی مجاز ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان نے حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں پہلے سی کسی تکنیکی خرابی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے پرواز کیلئے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اے ٹی آر تمام موسموں میں کار آمد طیارے ہیں۔ بھارت اور یورپی ممالک کی مختلف ایئرلائنز بھی یہ طیارے چلا رہی ہیں۔ دانیال گیلانی کا کہنا تھا کہ پائلٹ اور انجینئرز کا ناقص طیارے اڑانا ناقابل فہم الزام ہے، ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ یہ لوگ خود اپنی زندگی خطرے میں ڈالیں۔ دریں اثناءطیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ نمبر درج کرلی گئی۔ رپورٹ ایس ایچ او تھانہ حویلیاں پرویز خان کی جانب سے درج کی گئی۔ سانحہ حویلیاں کے 2 روز بعد پی آئی اے نے اسلام آباد سے چترال کیلئے پروازیں بحال کر دیں۔ دریں اثناءطیارہ گلائیڈ نہ کر سکنے کا معمہ حل نہ ہو سکے۔ ایوی ایشن کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق جہاز کا بایاں انجن آگ لگنے سے چند لمحوں میں پھٹ گیا جس سے جہاز کا بایاں پر بھی تباہ ہوا۔ جس سے جہاز گلائیڈ کرنے کے قابل نہیں رہا۔ موسمی حالات مکمل سازگار تھے۔ درجہ حرارت 23ڈگری سینٹی گریڈ‘ ہوا میں نمی کا تناسب 44 فیصد اور حد نگاہ 16 کلو میٹر تھی‘ کریش کی اصل وجہ بلیک باکس اور کاک پٹ ڈیٹا کے تجزئیے سے ہی سامنے آئے گی۔ ادھر خیبر پی کے اسمبلی میں طیارہ حادثے کے متاثرین کی امداد کیلئے قرارداد منظور کرلی گئی۔ قرارداد اے این پی کے رکن سردار حسین بابک نے پیش کی۔ پیپلزپارٹی نے طیارہ حادثہ پر قومی اسمبلی میں توجہ دلاﺅ نوٹس جمع کرا دیا۔ نوٹس نوید قمر‘ نفیسہ شاہ‘ شازیہ مری اور دیگر نے جمع کرایا۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق سیفٹی کا مناسب انتظام نہیں کیا گیا۔ یہ وفاقی حکومت کی انتہائی غفلت ظاہر کرتا ہے۔ ایوان میں معمول کی کارروائی روک کر بحث کرائی جائے۔ سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن عرفان الٰہی نے کہا ہے کہ طیارہ حادثہ کی تحقیقات کرنا انویسٹی گیشن بورڈ کا کام ہے۔ بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ حتمی وجہ تحقیقات کے بعد ہی پتہ چلے گی۔ کاک پٹ کی گفتگو کا تجزیہ بھی فرانس ہی میں کیا جائے گا۔ حادثے کی جگہ پر موجود تمام شواہد کو ٹیگ کر دیا گیا ہے۔ ضروری کارروائی مکمل ہوتے ہی طیارے کا ملبہ ہٹا دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ میں طیاروں کے حادثات کی تحقیقات کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ حادثات کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ میں یہ درخواست شہری عبداللہ کی طرف سے دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی نااہلی کی وجہ سے پائلٹ ناکارہ انجنوں والے جہاز چلانے پر مجبور ہیں۔تحقیقاتی ٹیم نے باضابطہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ¾ حکام کو جائے حادثہ سے طیارے کا ملبہ اٹھانے سے بھی روک دیاگیا۔ کراچی میں بلیک باکس کو ڈی کوڈ کرنے کےلئے فرانسیسی ٹیم کی آمد کا انتظار کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق فرانسیسی ٹیم کی آئندہ 48 گھنٹوں میں کراچی آمد متوقع ہے ¾ٹیم کی معاونت کے لیے پاکستانی ماہرین بھی موجود ہیں۔ ایران نے پی آئی اے کے طیارے کے حادثہ پر اظہار افسوس کیا ہے۔ سفارت خانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایران نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا ہے ۔حادثہ میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کی غائبانہ نماز جنازہ کولمبو کی مسجد میںادا کی گئی۔ اس موقع پر مرحومین کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments