سال 2020 کے غیر معمولی واقعات تصاویر میں
کیا آپ کو یاد ہے کہ ایک وقت تھا جب دنیا میں ہر کوئی پُرامید لگتا تھا۔ سنہ 2019 کے اختتام اور سنہ 2020 کے آغاز پر لوگ سمجھ رہے تھے کہ مستقبل میں ان کی زندگیاں بہتری کی طرف جا سکتی ہیں۔
لیکن سب کچھ توقعات کے برعکس رہا۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا نے پوری دنیا کو ہلا دیا اور ہر کسی کے لیے پریشانی بڑھتی رہی۔
لیکن اب ہمیں سنہ 2020 کو اتنا بھی بُرا نہیں سمجھنا چاہیے۔ یہ خوبصورتی، ہنسی مذاق اور انسانی لچک کا بھی سال تھا۔ ان تصاویر کے ذریعے ہم ہر مہینے کا جائزہ لے سکتے ہیں۔
جنوری
چین میں ایک خطرناک وائرس پھیلا اور اس کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں تھا۔ بہتر حفاظتی سامان کی عدم موجودگی میں لوگ روزمرہ استعمال ہونے والی چیزوں کو متبادل کے طور پر استعمال کرنے لگے۔
فروری
دنیا بھر میں سپر مون نظر آیا جس میں چاند غیر معمولی طور پر پہلے سے کافی بڑا دِکھ رہا تھا۔
یہ رواں سال فلکیات کے عجیب واقعات میں سے ایک تھا۔ اس تصویر میں ترکی کا ایک گاؤں ایڈرن دیکھا جا سکتا ہے۔ اس میں سُپر مون نے 16ویں صدی کی ایک مسجد کو اپنی روشنی سے چمکا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
امریکہ کے بعد چین چاند پر جھنڈا لگانے والا دوسرا ملک بن گیا
تاریخ کے وہ بد ترین سال جن کے آگے 2020 کچھ بھی نہیں
بُری خبروں سے تنگ؟ یہ ہیں 2019 کی خوشخبریاں
مارچ
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عائد ہونے والی پابندیوں نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ہم میں سے کئی افراد 2020 کے دوران آن لائن چلے گئے، چاہے بات کام، شاپنگ یا دوستوں سے ملنے کی ہو۔
اس تصویر میں ہانگ کانگ کی ایک ٹیچر کو اپنی آن لائن کلاس کے لیے ریکارڈنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اپریل
سماجی فاصلے کے لیے کیے جانے والے اقدامات نے لوگوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھا دیا۔
امریکہ میں ایک رومن کیتھولک پادری پانی والی پستول کے ذریعے اپنے اجتماع پر مقدس پانی چھڑک سکتے ہیں۔
مئی
افریقی نژاد امریکی شخص جارج فلوئیڈ پولیس کی حراست میں تھے جب ان کی ہلاکت ہوئی۔ اس سے نسلی امتیاز اور پولیس کے تشدد کے خلاف ایک عالمی تحریک کا آغاز ہوا۔
امریکہ میں کیلیفورنیا اور سیکرامنٹو میں ہونے والے مظاہرے تو بس ایک شروعات تھی جس نے پورے ملک کو متحرک کردیا۔
جون
پوری دنیا میں کئی ملکوں میں جب لاک ڈاؤن لگے تو ہمارا خیال تھا کہ زندگی شاید کبھی اپنی اصل حالت میں بحال نہیں ہو گی۔
لیکن بارسلونا میں ایک فنکار نے نرسری کے دو ہزار سے زیادہ پودوں کے سامنے پرفارم کیا۔ وہ ان مشکل وقتوں میں فن کی اہمیت کو اُجاگر کر رہے تھے۔
جولائی
کینیا میں ایک خاتون پریشانی سے ٹڈی دل کو اپنی زمین پر قبضہ جماتے دیکھ رہی ہیں۔ پاکستان، ایران اور انڈیا میں فصلیں تباہ کرنے کے بعد یہ ٹڈیاں مشرقی افریقہ پہنچی تھیں۔
اگست
دنیا کی تاریخ میں سب سے طاقتور غیر جوہری دھماکوں میں سے ایک لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پیش آیا جس میں 200 سے زیادہ لوگ ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔
پیانسٹ ریمنڈ عیسیان بھی اس دھماکے سے متاثر ہوئے۔ دھماکے سے انھیں ذہنی دھچکا لگا اور وہ بے گھر ہو گئے تھے۔
ستمبر
برازیل کے بارانی جنگل (رین فارسٹ) ایمازون میں دہائی کی سب سے بڑی آگ لگی تھی۔ اس پر ماحولیات کے ماہرین اور کارکنان نے کافی تشویش ظاہر کی تھی۔
یہ جیگوار اس آگ سے تو بچ نکلا تھا لیکن اس کے پنجے جل گئے تھے۔
اکتوبر
دنیا بھر میں کئی حکومتوں اس بارے میں غور کر رہی تھیں کہ آیا لاک ڈاؤن لگا کر کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے۔ کئی صنعتوں سے وابستہ افراد اپنے کاروبار سے متعلق فکر مند تھے۔
اٹلی کے دارالحکومت روم میں ایک ریستوران کے مالک نے اپنی کرسی پر ایک مصنوعی انسانی ڈھانچہ بٹھا رکھا تھا جو اس بات کی علامت تھا کہ ان کا کاروبار مر رہا ہے۔
نومبر
تھائی لینڈ کے متری چتنوندا شاہی خاندان کے بڑی حامی ہوا کرتے تھے۔ لیکن رواں سال جمہوری اصلاحات کے لیے مظاہروں اور بادشاہت کی جانب سے عائد نئی پابندیوں نے انھیں متاثر کیا اور انھوں نے بھی شاہی خاندان کی مخالفت شروع کردی۔
ان کے بالوں پر اب فلم ہنگر گیمز سے متاثرہ ایک تصویر بنی ہے جس میں تین انگلیوں کا اشارہ دیکھا جاسکتا ہے۔ تھائی لینڈ میں مظاہرین یہی تصویر استعمال کر رہے ہیں۔
دسمبر
کورونا وائرس سے شاید پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے لیکن انسانوں کی خلا میں جانے کی دوڑ جاری ہے۔
چین اب دنیا کی تاریخ میں دوسرا ملک بن گیا ہے جس نے چاند پر اپنا جھنڈا لگایا ہے۔ 44 برسوں بعد چینی مشن چاند سے پتھروں کے نمونے لایا ہے۔
تمام تصاویر کے جملۂ حقوق محفوظ ہیں۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).