ملائیشیا میں ایک جوڑے کی شادی میں دس ہزار مہمانوں نے شرکت کی


کورونا وائرس کے وبائی مرض نے بہت سے لوگوں کی بڑی دھوم دھام سے شادی کے خواب کو بہت متاثر کیا ہے۔

لیکن ملائیشیا کے ایک جوڑے نے پابندیوں کو غچہ دے دیا ہے کیونکہ وہاں مہمانوں کی تعداد کو 20 افراد تک محدود کیا گیا ہے لیکن اس جوڑے نے اپنی شادی میں اطلاعات کے مطابق دس ہزار افراد کو مدعو کیا اور سب نے کووڈ قوائد کے مطابق شرکت کی۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ ممکن نہیں۔

لیکن ایسا ہو سکتا ہے اگر آپ اپنی شادی چلتی پھرتی شادی میں تبدیل کر دیں۔

یہ بھی پڑھیے

خواب پرتعیش شادی کے لیکن بارات میں گنتی کے چار لوگ

کورونا کے دنوں میں انوکھی شادی، مہمانوں کو کھانا گاڑیوں میں تقسیم

16 سال کا دولھا 70 سال کی دلھن

اتوار کی صبح نئے شادی شدہ جوڑے کو دارالحکومت کوالالمپور کے جنوب میں واقع پوتراجیا کی ایک عظیم الشان سرکاری عمارت کے باہر بٹھایا گیا تھا جہاں ان کے سامنے سے مہمانوں کا قافلہ اپنی اپنی گاڑیوں میں گزرتا رہا۔

گاڑیوں کی کھڑکیوں کو کھلا رکھا گیا اور مہمانوں کو شادی کی تقریب کی جھلک ملتی رہی جبکہ سماجی دوری کی پابندی پر عمل بھی ہوتا رہا۔

ایسا عام شادیوں میں ممکن نہیں لیکن دولہا تینگکو محمد حافظ اور دلہن اوسینے الاگیہ بھی عام جوڑے نہیں ہیں۔

https://www.instagram.com/p/CIhzcSjnhys/?igshid=1qgb3rzt7tuhm

دولھا بااثر سیاستدان اور سابق وزیر کابینہ ٹینگکو عدنان کے بیٹے ہیں۔ خیال رہے کہ اتوار کا دن مسٹر عدنان کی سالگرہ کا بھی دن تھا۔

والد نے اس تقریب کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے فخریہ انداز میں فیس بک پر لکھا: ‘مجھے بتایا گیا ہے کہ صبح سے یہاں دس ہزار سے زیادہ کاریں گزری ہیں۔’

‘یہ میرے اور اور میرے اہل خانہ کے لیے باعث افتخار ہے۔ گاڑی سے باہر نکلے بغیر آپ سب کی حاضری کا بہت شکریہ کہ آپ نے تمام ضابطوں کا خیال رکھا۔’

اس تقریب میں دس ہزار شرکا کے اپنی گاڑیوں سے گزرنے میں تقریبا تین گھنٹے لگے۔

تاہم خوش و خرم جوڑے کی جانب سے صرف ہاتھ ہلا کر ان کا شکریہ ادا کرنے کے علاوہ بھی انھیں اس سست رفتاری سے جاری قافلے میں گزرنے سے حاصل ہوا۔

ملائیشیا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق سماجی دوری کے احکامات پر قائم رہتے ہوئے مہمانوں کو پیک کیا ہوا عشائیہ دیا گیا جو انھیں چلتی ہوئی ان کی گاڑیوں میں کھڑکیوں سے تھمایا گیا۔

یہ جشن دولھے کے سیاستدان کے والد کے بدعنوانی کے معاملے میں مجرم ثابت ہونے سے ایک دن قبل منعقد ہوا۔ انھیں بدعنوانی کے ایک مقدمے میں پانچ لاکھ امریکی ڈالر کے فراڈ کا مجرم پایا گیا ہے اور انھیں جرمانے کے ساتھ 12 ماہ کی جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔

ملائیشیا اس وقت کووڈ 19 کی ایک نئی لہر کا مقابلہ کر رہا ہے۔ مجموعی طور پر ملک میں کورونا وائرس کے تقریبا 92 ہزار مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں جن میں 430 سے زیادہ افراد کی اموات ہوئی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp