امریکہ: آبادی بڑھنے کی رفتار 120 برس کی کم ترین سطح پر


نیویارک کے ایک زیر زمین میٹرو سٹیشن میں مسافروں کا ہجوم، فائل فوٹو

امریکہ میں آبادی میں اضافے کی رفتار 2019 سے 2020 کے دوران گزشتہ 120 برسوں کی کم ترین سطح پر رہی۔ یہ اعداد و شمار منگل کو امریکی سینسس بیورو نے جاری کیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آبادی میں اس کمی کی وجہ کرونا وائرس سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہے۔

دی بروکنگز انسٹی ٹیوٹ کے میٹرو پولیٹن پالیسی پروگرام کے سینئر فیلو ولیم فرے کا کہنا ہے کہ امریکہ میں پچھلے کئی برسوں سے امیگریشن پر پابندیوں اور شرح پیدائش میں کمی کے باعث پہلے ہی آبادی میں اضافے میں کمی دیکھنے میں آ رہی تھی، مگر کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کے باعث یہ کمی زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’میرے خیال میں یہ پہلا موقع ہے کہ ہمیں محسوس ہو رہا ہے کہ ہم کہاں جا رہے ہیں۔ اس سے ہمیں یہ معلوم ہو رہا ہے کہ ہماری آبادی پر اس سے فرق پڑ رہا ہے۔‘‘

2019 سے 2020 کے دوران امریکی آبادی 0.35 فی صد کی رفتار سے بڑھی۔ یعنی ایک سال کے عرصے میں محض 11 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔ سینسس بیورو کے مطابق جولائی 2020 تک کل امریکی آبادی کا تخمینہ 32 کروڑ 90 لاکھ افراد لگایا گیا ہے۔

ولیم فرے کے مطابق یہ اس صدی میں ریکارڈ کیا جانے والا امریکہ کی آبادی میں کم ترین اضافہ ہے۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد اسپینش فلو کی عالمی وبا کے دوران 1918 سے 1919 کے عرصے میں امریکہ میں آبادی میں اضافے کی رفتار 0.49 فی صد رہی تھی۔

2019 سے 2020 کے دوران امریکہ کے شمال مشرق اور وسط مغربی خطے میں آبادی میں قلیل تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی، جب کہ جنوب اور مغرب میں واقع ریاستوں کی آبادی میں قلیل تعداد میں اضافہ ہوا۔

لاس اینجلس میں ٹریفک کا ایک منظر، فائل فوٹو
لاس اینجلس میں ٹریفک کا ایک منظر، فائل فوٹو

امریکی ریاست آئیڈاہو میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ یہاں دو اعشاریہ ایک فیصد اضافے کے ساتھ اب 18 لاکھ افراد آباد ہیں۔ اس کے بعد ایریزونا کی آبادی میں ایک اعشاریہ آٹھ فیصد، نیواڈا میں ڈیڑھ فیصد، یوٹا میں ایک اعشاریہ چار فیصد اور ٹیکساس میں ایک اعشاریہ تین فیصد اضافہ ہوا۔

سولہ ریاستوں کی آبادی میں کمی دیکھنے میں آئی جن میں ملک کی سب سے گنجان آباد ریاست کیلی فورنیا بھی شامل ہے جہاں صفر اعشاریہ آٹھ فی صد کمی کے بعد اب 3 کروڑ 93 لاکھ افراد آباد ہیں۔

عالمی وبا میں مرکز کی حیثیت رکھنے والی نیویارک کی ریاست کی آبادی میں ایک سال کے دوران ایک لاکھ 26 ہزار افراد کی کمی ہوئی۔ جو ریاست کی کل آبادی کا صفر اعشاریہ 65 فیصد ہے۔ نیویارک کی آبادی میں اگرچہ 2016 سے کمی ہو رہی ہے مگر 2019 سے 2020 کے دوران یہاں کی آبادی میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔

نیویارک کے بعد الی نوائے میں سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی۔ یہاں صفر اعشاریہ 63 فیصد کمی ہوئی جب کہ ہوائی میں صفر اعشاریہ 38 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

یہ تخمینے 2020 کی مردم شماری کی بنیاد پر نہیں کیوں 2020 کی مردم شماری کے اعداد و شمار پر ابھی تک کام جاری ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa