خنزیر اور بندر بنانے والی ویکسین اور وکیل صاحب کا خوف


شہر ناپرساں اسلام آباد کے ہائی کورٹ میں ایک وکیل صاحب نے درخواست دائر کی کہ حکومت کو کرونا کی ویکسین خریدنے سے روکا جائے۔ وکیل صاحب نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ کورونا ویکسین کے ذریعے ہمارے جسم میں خنزیر اور بندر کا ڈی این اے ڈالا جائے گا، ویکسین کے ذریعے ایک چپ بھی انسان کے جسم کے اندر لگ جائے گی، ہم کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں، یہ سب کچھ مصنوعی انٹیلی جنس سے معلوم ہو سکے گا، اس کے علاوہ بل گیٹس کا آبادی کم کرنے کا ایک ایجنڈا بھی ہے جس کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

اب ہماری رائے میں تو یہ بات نہایت معقول ہے۔ لیکن بہرحال لوگ طرح طرح کے اعتراضات کرتے ہیں تو عدالت تمام امکانات کا جائزہ لے کر فیصلہ سناتی ہے۔ عدالت نے بھی کہہ دیا کہ وکیل صاحب آپ کو ویکسین میں کوئی مسئلہ ہے تو نہ لگوائیں۔ وکیل صاحب نے جواب دیا کہ ہم ویکسین نہیں لگوائیں گے تو کہیں بھی سفر نہیں کر سکیں گے۔

اب اگر وکیل صاحب یہ کہہ رہے ہیں کہ ویکسین کے ذریعے ڈی این اے تبدیل کر کے کسی انسان کو بندر یا خنزیر بنایا جا سکتا ہے، تو ان کی بات پر یقین کرنا چاہیے۔ آخر ہم جیسے عام لوگ ماہرین کی بات پر بھی یقین نہیں کریں گے تو کیا خود ریسرچ کریں گے؟ لیکن مخالفین ایک نکتہ اٹھا سکتے ہیں۔ اگر حکومت نے پاکستانیوں کو ویکسین لگوانے سے روک دیا تو کیا باقی ملک پھر بھی انہیں سفر کرنے کی اجازت دے دیں گے؟

بھلا کیوں نہیں دیں گے؟ جب ہم باہر جا کر سرکاری حکم دکھائیں گے کہ یہ دیکھیں حکومت پاکستان نے ہمیں ویکسین لگوانے سے منع کیا گیا ہے، آپ ہمیں اپنے ملک میں آنے سے روک کر ہمارے خلاف بدترین نسلی تعصب کا مظاہرہ نہیں کر سکتے، تو کیا وہ مجبور ہو کر ہماری سرکار کا حکم نہیں مانیں گے؟

جہاں تک انسانی جسم میں چپ لگانے کی بات ہے تو یہ خطرہ بہرحال حقیقی ہے۔ بیشتر لوگ ہر وقت گوگل یا ایپل کے سسٹم والا موبائل فون ہاتھ میں لیے پھرتے ہیں جو پل پل کی خبر بل گیٹس کو بھیجتا ہے کہ ہم کہاں ہیں، کیا کر رہے ہیں، کیا سوچ رہے ہیں۔ جب ہمارے جسم کے اندر بھی چپ لگ جائے گی تو بل گیٹس کو دوسری گواہی بھی مل جائے گی۔ دو گواہ ہوں تو پھانسی بلکہ نکاح تک ہو جاتا ہے، سمند خیال کو دوڑائیں کہ ایسے میں بل گیٹس کے پاس کتنا کنٹرول ہو گا۔ ذرا کسی پاکستانی نے اس کے حکم سے سرتابی کی جرات کی تو بل گیٹس کی مرضی ہے خواہ پھانسی چڑھائے یا نکاح پڑھوا دے۔

آبادی کم کرنے والا منصوبہ ٹھیک سے ہماری سمجھ میں نہیں آیا۔ غالباً صرف پاکستانیوں کی قوت مردمی ختم کرنے کی غرض سے بنائی جانے والی پولیو ویکسین کی عبرتناک ناکامی کے بعد اب وہ نئی ویکسین بنا رہے ہیں۔ ہم وکیل نہیں اس لیے یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ یہ ویکسین کس طرح آبادی کم کرے گی۔ غالباً مردانہ ہارمون کو کھا جائے گی یا اسے کسی قسم کے دیوانی یا فوجداری مقدمے میں پھنسا دے گی جس کے بعد وہ نہ زندوں میں شمار ہو گا نہ مردوں میں، بس گھسٹ گھسٹ کر اپنی زندگی کے دن پورے کرے گا۔

ویسے بل گیٹس اور امریکہ برطانیہ کے علاوہ اپنے چینی اور روسی بھائی بھی تو ہم پر اپنی ویکسین آزمانا چاہتے ہیں۔ پتہ کرنا چاہیے کہ ان کی ویکسین میں کون سے جانور کا ڈی این اے ڈالا گیا ہے۔ بہرحال اگر چینیوں نے اپنا ڈی این اے بھی ڈال دیا تو نتائج تباہ کن ہوں گے۔ تصور کریں کہ سب پاکستانیوں کی شکلیں ایک جیسی ہو جائیں گی، وہ ہر اگنے، رینگنے، چلنے اور اڑنے والی شے کو کھا جائیں گے، اور چینی زبان بولنے لگیں گے جو کسی دوسرے پاکستانی کی سمجھ میں ہی نہیں آئے گی۔

وائے افسوس کہ عدالت نے وکیل صاحب کی ماہرانہ طبی رائے کو درخور اعتنا نہیں سمجھا اور حکومت کو ویکسین خریدنے سے نہیں روکا۔ حالانکہ عدالت کو اس بات پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے تھا کہ اگر سب وکلا اور سائلین نے یہ ویکسین لگوا لی اور ان پر واقعی بندر کا ڈی این اے غالب آ گیا تو عدالتی کارروائی چلانا ناممکن ہو جائے گا۔ کوئی کسی کھڑکی پر بیٹھا ہو گا، کوئی پنکھے سے ٹنگا ہو گا اور کوئی فانوس پر چڑھا جگمگا رہا ہو گا۔ نہ کوئی ثبوت بچے گا نہ کوئی فائل۔

وکیل صاحب کی ماہرانہ طبی رائے پر یقین کرتے ہوئے ہمیں خدشہ ہے کہ اس فیصلے کے بعد اب ویکسین نہ لگوانے والے یا تو سفر کرنے سے رہ جائیں گے اور کسی چار دیواری میں اپنی باقی ماندہ زندگی گھٹ گھٹ کر جئیں گے، یا پھر بندر اور خنزیر کا ڈی این اے ان پر غالب آ جائے گا اور وہ دیوانہ وار کوہ مری یا مارگلہ ہلز کے جنگلات کی طرف نکل جائیں گے۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar