اپوزیشن والے عمران خان کا انتقال پرملال


ہزارہ کے شہیدوں کے وارثو سنو!

اگر اپوزیشن والے عمران خان زندہ ہوتے تو وہ تمھارا دکھ محسوس کرتے اور سب کو چیخ چیخ کر بتاتے کہ تم کتنے مظلوم ہو اور تم لوگوں پر کیا قیامت گزر گئی۔ تم لوگ کتنے امن پسند پاکستانی شہری ہو اور ایک نا اہل حکومت کی وجہ سے تم لوگوں کو یہ دن دیکھنا پڑا۔ تم لوگوں کا ہر قدم جائز اور حکومت کی ہر بات ناجائز اور غلط ہوتی۔

ہو سکتا ہے مریم اور بلاول کی طرح بغیر کسی مطالبے کے وہ تمھارے پاس آتے روتے ہوئے لوگوں کو تسلی دیتے، ان کا دکھ درد بانٹتے اور تم لوگوں کے دکھ درد کو دل سے محسوس کرتے ہوئے ایسی حکومت کو فوری مستعفی ہو جانے کا مطالبہ کرتے۔ مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایک اطلاع کے مطابق اس عمران خان کا تقریباً دو اڑھائی سال پہلے انتقال پر ملال ہو چکا ہے اور اس کے بعد جس عمران خان نے جنم لیا ہے وہ ہمارا وزیراعظم عمران خان ہے۔ نڈر، بہادر، دور اندیش، زیرک، حقیقت پسند، ظاہر اور باطن ایک والا انسان ہے۔ اس کی دور اندیشی کا اندازہ آج اس کے اس بیان سے تم کو ہو گیا ہوگا کہ ”تم لوگ میتوں کو نہ دفنا کر اس کو بلیک میل نہیں کر سکتے۔“

سنو! سنو! کان کھول کر سنو! ، زیرک وزیراعظم تم لوگوں کی چالاکیوں کو سمجھ گیا ہے کہ تم لوگ میتیں رکھ کر اسے بلیک میل کر رہے ہو۔ اے 80 سالہ بلیک میلر سنو! اے سات سالہ بلیک میلر سنو! میرے وزیراعظم نے تمھیں پہچان لیا ہے۔ ویسے بھی تم لوگ تو ہو بھی چالاک، پر تشدد اور سیاسی لوگ۔ بھیجا تو تھا نہ اس نے تمھارے ہم مسلک بھائیوں علی زیدی اور زلفی بخاری کو۔ جب وہ ہی تمھارا درد نہ محسوس کر سکے تو وزیراعظم وزیراعظم کیوں چلا رہے ہو۔ وزیراعظم عمران خان کو کیوں آوازیں دے رہے ہو، وہ تمھیں کیا فائدہ دے گا۔ سنو لاشوں کے دفنانے پر میرے وزیراعظم کو بلیک میل مت کرو۔

ارے تم لوگوں کو تو عوام کی ہمدردیاں سمیٹنے کی عادت سی پڑ گئی ہے۔ میڈیا میں بار بار آ رہا ہے کہ شہیدوں میں ایک ایسا ذہین لڑکا تھا جس نے پوزیشن لی تھی۔ پوزیشن لی تھی تو کیا قیامت آ گئی، کیا ہوا پاکستان میں ذہانت کی کمی ہے؟ کوئی اور لڑکا پوزیشن لے لے گا۔ دیکھو میرے وزیراعظم کو ذہانت کے نام پر بلیک میل مت کرو۔

سنو میرے وزیراعظم کا ظاہر اور باطن ایک ہے، وہ راجہ پرویز اشرف کی طرح مگر مچھ کے آنسو بہانے نہیں آ سکتا کیونکہ اس کی آنکھ میں تو کسی قسم کے آنسو ہی نہیں ہیں۔ تم بھی آنسو پونچھ لو۔ سنو میرے وزیراعظم کو اپنے آنسوؤں سے بلیک میل مت کرو۔

قربانی قربانی قربانی، کیا شور مچا رکھا ہے تم لوگوں نے؟ کند خنجر سے ذبح ہی تو کیا ہے۔ قربانیوں سے تو پاکستان کی تاریخ بھری پڑی ہے۔ میرے وزیراعظم نے تو خود اپنی آرام دہ اور پر تعیش زندگی کی قربانی دے کر یہ کانٹوں بھرا راستہ چنا ہے۔ ریاست مدینہ بنانے کے لئے اس نے دن رات ایک کر دیا ہے۔

سنو! قربانی کے نام پر میرے وزیراعظم کو بلیک میل مت کرو۔

سنو ہزارہ ماؤں، بہنو، بیٹیو! یہ کیا تم نے ڈھونگ اور ڈراما رچا رکھا ہے کہ ہمارے گھر میں کوئی جنازے اٹھانے والا مرد نہیں بچا۔ یہ تم لوگوں نے ہمارے وزیراعظم کو بلیک میل کرنے کا نیا ڈھنگ اپنایا ہے۔ سنو! محلے کے لوگ مل جائیں گے، اٹھو، چلو، دفناؤ اپنے پیاروں کو۔ ہمارا وزیراعظم بہت عقل مند ہے۔ تم لوگ اپنی جذباتی باتوں سے اس کو بلیک میل نہیں کر سکتیں۔

شہیدوں کے وارثو سنو! میری بات مانو، مہربانی کر کے اپنی میتوں کو دفنا دو اور ساتھ میں خود بھی دفن ہو جاؤ کیونکہ

میرے وزیراعظم عمران خان کا فرمان ہے کہ،
”سکون صرف قبر میں ہی ہے“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).