سراج الحق کی سپریم کورٹ سے براڈ شیٹ کیس پر از خود نوٹس لینے کی اپیل



امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے سپریم کورٹ سے براڈ شیٹ کیس پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پانامہ کے 436 کیسز پر از خود نوٹس لیتی تو آج براڈ شیٹ کیس سامنے نہ آتا۔
جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے حکومت کوہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا براڈ شیٹ کیس پر عوام کو بتایا جائے کہ یہ کیا ہے؟ براڈ شیٹ پر پی ڈی ایم اور حکومت کامیاب لیکن بائیس کروڑ عوام ناکام ہو گئے۔ سپریم کورٹ براڈ شیٹ پر سو موٹو ایکشن لے کر حقائق سے عوام کو آگاہ کرے۔ سپریم کورٹ پانامہ میں شامل 436 افراد کیخلاف ایکشن لیتی تو براڈ شیٹ کیس سامنے نہیں آتا۔ ہمارے اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے خواہ مقننہ ہو یا انتظامیہ اگر عدالتیں ناکام ہوں گی تو لوگ قانون اپنے ہاتھ میں لیں گے اس دن سے ڈرنا چاہیے۔
سراج الحق نے ملائیشیاء میں پی آئی اے جہاز پکڑے جانے کو خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا اور کہاکہ ڈر کے مارے اب لوگ پی آئی اے کے جہاز میں نہیں بیٹھتے کہ کہیں انہیں اتار ہی نہ لیا جائے۔ سراج الحق نے پی آئی اے کو بدنام کرنے کی ذمہ داری حکومت پر ڈالتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا نے ہمارے پی آئی اے کے جہاز کو پکڑا اور 240 سواریوں کو واپس کیا۔ یہ ہماری کامیاب خارجہ پالیسی ہے؟ حکومت نے خود ہی جعلی پائلٹ کہہ کر پی آئی اے کو بدنام کیا۔
سراج الحق کاکہناتھاکہ آٹا چینی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے والے اداروں پر حکومت کا کنٹرول ختم ہو چکا ہے۔ وزیر اعظم خوشحالی کی تعریف کریں کہ خوشحالی کس کو کہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غریب آدمی چالیس اقسام کے ٹیکسز دیتا ہے۔ دنیا میں پاکستان تماشا بن گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).