پی ایچ ڈی(جدید) کے سات اصول


”جی آپ کیا کر رہے ہیں؟“
”میں پی ایچ ڈی کر رہا ہوں۔“

” پی اچ ڈی کیا ہوتی ہے؟“
”دیکھیں پی ایچ ڈی دنیا کی کسی بھی ڈگری سے زیادہ بڑی ڈگری ہے۔“ ”یہ کتنی جماعتیں ہوتی ہیں۔“
”آپ یوں سمجھ لیں یہ 21 جماعتیں ہوتی ہیں۔“

”ہیں؟ 16 سے آگے بھی جماعتیں ہوتی ہیں؟“
” دیکھیں میں پی ایچ ڈی سکالر ہوں۔ فضول میں میرا وقت ضائع نہ کریں۔“

”تو آپ کہاں سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں؟“
میں یورپ سے پی ایچ ڈی کر رہا ہوں۔ یہاں کی دیسی پی ایچ ڈی کا تو حال ہی کوئی نہیں ہے۔ ”

”پھر تو بہت پڑھنا پڑتا ہو گا؟“
”جی، بہت پڑھنا پڑتا۔ پی ایچ ڈی بندے کو آدھا پاگل کر دیتی ہے۔“
”جی ویسے آپ نہ بھی بتاتے تو ہمیں دکھ رہا ہے“

آج کل اکثر پی ایچ ڈی کرنے والے آپ کو اس طرح کا یا اس سے ملتا جلتا مکالمہ کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ ہم نے اس امر پر غور کیا اور کئی پی ایچ ڈی کرنے والے خواتین و حضرات کے مشاہدے کے بعد ہمیں سمجھ آیا کہ پی ایچ ڈی کے کچھ رہنما اصول ہیں۔ وہ ہم درج کیے دیتے ہیں۔ اگر آپ کے ذہن میں کوئی اور اصول بھی ہو تو وہ بھی ہمیں بتائیے گا۔

پہلا اصول

پی ایچ ڈی (جدید) کا پہلا اصول یہ ہے کہ آپ نے پی ایچ ڈی میں ایڈمیشن لینے کے بعد پی ایچ ڈی نہ کرنے والے ہر شخص کو اپنے سے حقیر سمجھنا ہے بھلے اس نے اقرار الحسن کی چوتھی جماعت جتنی کتابیں ہی کیوں نہ پڑھ رکھی ہوں۔

دوسرا اصول

فیس بک پر روزانہ کی بنیاد پر آپ نے کم از کم ایک میم پی ایچ ڈی سے متعلق ضرور شیئر کرنا ہے تاکہ لوگوں کو پتہ چلتا رہے کہ آپ پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔

تیسرا اصول

اپنے ساتھ دوسرے پی ایچ ڈی کرنے والوں کو بار بار ’ڈاکٹر صاحب‘ یا ’ڈاکٹر صاحبہ‘ کہہ کر بلانا ہے تاکہ جواب میں وہ بھی آپ کو انھیں القابات سے پکاریں۔ آخر ڈاکٹر بھی نہیں کہلوانا تو پی ایچ ڈی میں داخلہ لینے کا کیا فائدہ ہوا؟

چوتھا اصول

اگر آپ کسی نیچرل سائنس میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں تو ہفتہ میں کم از کم ایک تصویر ایسی ضرور لگانی ہے جس میں آپ وائٹ کوٹ زیب تن کیے تجربہ گاہ کے فلاسک کو غور سے دیکھ رہے ہوں۔ اس کے علاوہ کمنٹ باکس میں لوگوں کو بتانا ہے کہ کس طرح آپ کے شام و سحر لیبارٹری میں ہی گزرتے ہیں۔ کئی دفعہ تو آپ کو رات کو بھی لیبارٹری میں سونا پڑتا ہے۔ بھلے ان کمنٹس میں آپ کے گھنٹوں ہی کیوں نہ صرف ہو رہے ہوں۔

پانچواں اصول

اگر آپ کسی سوشل سائنس میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں تو تب آپ کو یہ تصویر کسی لائبریری میں بنانا پڑے گی۔ پس منظر میں ڈھیر ساری کتابوں کا نظر آنا بھی ضروری ہے۔ اس سے علم کی دھاک بیٹھتی ہے۔

چھٹا اصول

اسی طرح اگر آپ طبیعات میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں تو مابعد الطبیعات کے کسی مسئلہ پر گفتگو میں اپنا لچ تلنا آپ پر لازم ہے۔ لیکن صرف ایسے بات نہیں بنتی۔ آپ کو ساتھ ساتھ اپنے مخالف دلائل دینے والوں کو یہ باور بھی کرانا ہو گا کہ چونکہ آپ پی ایچ ڈی کر رہے ہیں تو آپ کا علم ان سے زیادہ ہے۔

ساتواں اصول

اگر آپ بیرون ملک سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے ملک میں پی ایچ ڈی کرنے والوں کو اپنے سے حقیر سمجھیں۔ یہی نہیں آپ نے لوگوں کو یہ بھی بتانا ہے کہ جس مضمون میں آپ پی ایچ ڈی کر رہے ہیں وہ اسی ملک میں بہترین پڑھایا جاتا ہے جہاں سے آپ پڑھ رہے ہیں۔ باقی ملکوں والوں کو تو اس کی چنداں سمجھ بوجھ نہیں۔ اور ہاں آپ کی ولایتی پی ایچ ڈی دوسروں کی دیسی پی ایچ ڈی سے ہر صورت افضل ہے۔ بھلے ولایتی سپر وائزر ساری پی ایچ ڈی کے دوران آپ سے محض گرامر کی غلطیاں ہی درست کراتا رہے۔

خیر یہ تو پی ایچ ڈی (جدید) کے سات اصول تھے۔ آخر میں آپ تمام پی ایچ ڈی کرنے والوں سے دست بستہ عرض ہے کہ جتنا وقت آپ پی ایچ ڈی کا ڈھنڈورا پیٹنے میں صرف کرتے ہیں اگر اتنا تحقیق پر لگا لیں تو کسی کا تو بھلا ہوتا ہوا ہمیں بھی نظر آنے لگے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).