مغربی تکلم بمقابلہ پاکستانی تکلم


پاکستانی عوام بڑے ہی مختلف قسم کے عوام ہیں جو ہر حال میں زندگی ڈھونڈ لیتے ہیں۔ اب اس کورونا کے دور کو ہی دیکھ لیں کہ کس طرح اس قوم نے اس وائرس کی بے عزتی کی ہے اور میں نہ مانوں والی رٹ لگا کر رکھی اور اس پر قائم بھی رہے ہیں۔

پاکستانی عوام نے ہر چیز میں جگاڑ نکال لی ہے اور ہر چیز مطلب ہر چیز ، یعنی زبان میں بھی یہ جگاڑ سے کام لیتے ہیں اور اپنے الفاظ تخلیق کر کے اپنامطلب نکال لیتے ہیں۔ پاکستان اور دوسرے ملک کے شہریوں میں بہت سی چیزوں اور انداز میں فرق ہے ، اسی طرح ان کی زبان اور مختلف صورتحال میں لوگوں سے تکلم کا انداز بھی کافی مختلف ہے۔

اسی مختلف انداز کا مغربی لوگوں سے کچھ تقابل کرتے ہیں اور جانتے ہیں کہ ان کا انداز اور ہمارے انداز میں کیا فرق ہے۔

کچھ انداز اور جملے ملاحظہ فرمائیں:

٭ جیسے مغرب ملک میں کوئی گورا ریسٹورنٹ جائے گا تو ویٹر سے مخاطب ہو کر کہے گا:
Waiter:I would like a strong cup of tea
مگر جب پاکستانی اس طرح کسی ڈھابہ ہوٹل میں جا کر چائے مانگے گا تو کہے گا
”چھوٹے : چینی روک تے پتی ٹھوک کے“

مغربی آدمی کو جب کسی کو سالگرہ پر سرپرائز دینا ہوتا ہو تو اپنے دوستوں سے کچھ یوں مخاطب ہوتا کہ

We will surprise him on his Birthday
اور پاکستانی اس طرح کہتے ہیں:
”اس کو بہانے سے باہر بلا کر انڈے مارنا ہے“

اسی طرح اگر کسی لڑکی کو لال لپسٹک لگائے دیکھتے ہیں تو مغرب میں اس لڑکی سے یوں مخاطب ہوتے ہیں
You look so good with that Red lipstick ”
اور پاکستان میں کچھ یوں:
”بیاہ ہو گیا تمہارا۔“

اس طرح کسی دوست کے بارے میں خفیہ خبر ملتی ہے کہ اس کے عاشقانہ معاملات چل رہے ہیں تو مغرب میں یوں اظہار کرتے ہیں کہ

Are you in Love ”“
اور پاکستان میں تجسس بھرے انداز میں یہ جملہ کہتے ہیں:
”بھائی آج کل تیری رپورٹیں آ رہی ہیں۔“

اسی طرح کسی کو اپنی نجی خوشی میں بڑی تقریب کرتے دیکھتے تو مغرب میں اس طرح اظہار کرتے کہ
Wow What a Beautiful Event ”“
اور پاکستان میں تپ کر یوں کہتے ہیں:
”ان کے پاس حرام کا پیسہ ہے۔“

اسی طرح کسی کا وقت برا چل رہا ہو تو گورے دکھ بھرے انداز میں کہتے ہیں:
Going through a rough patch
اور پاکستان میں ”ساڈے تے تعویر ہوئے اے“

اس طرح انگریز لوگوں کو کوئی بات سمجھ نہ آئے تو پلٹ کر سوال کرنے کے انداز میں بہت فرق ہوتا ہے جیسے کوئی انگریز ہو تو بولے گا

”Sorry i didn’t Catch that, Could you say it Again.

اور پاکستان میں کچھ اس طرح اظہار کرتے کہ “ ہیں ”۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).