اینٹنی بلنکن کا پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کو فون، اہم امور پر تبادلۂ خیال
امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کے بیان کے مطابق وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے گفتگو میں امریکی صحافی ڈینئل پرل کے اغوا اور قتل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی پر گفتگو کی۔
اس کے ساتھ ساتھ افغانستان میں امن عمل میں تعاون جاری رکھنے پر بھی بات چیت کی گئی۔
دونوں ممالک میں باہمی تعلقات کو وسعت دینے پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
.@SecBlinken spoke with Pakistani Foreign Minister @SMQureshiPTI about holding accountable those responsible for Daniel Pearl’s kidnapping and murder. They also discussed continued cooperation and partnership on Afghan peace and expanding bilateral ties. https://t.co/3faQ6evKm1
— Ned Price (@StateDeptSpox) January 29, 2021
امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیرِ خارجہ سے گفتگو میں خطے میں استحکام کے لیے واشنگٹن ڈی سی اور اسلام آباد کے درمیان تعاون جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
انہوں نے بھی اپنے بیان میں پاکستان کی سپریم کورٹ سے ڈینئل پرل قتل کیس میں رہا ہونے والے احمد عمر سعید شیخ کے خلاف کارروائی پر زور دیا۔
Spoke with @SMQureshiPTI on ensuring accountability for convicted terrorist Ahmed Omar Saeed Sheikh and others responsible for Daniel Pearl’s murder. The Foreign Minister and I underscored the importance of continued U.S.-Pakistan cooperation in supporting regional stability.
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) January 29, 2021
ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی سے گفتگو میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بات کی ہے کہ ڈینئل پر قتل کیس میں مجرم قرار دیے گئے احمد عمر سعید شیخ اور دیگر کا احتساب کیا جائے۔
پاکستان کی وزارتِ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اینٹنی بلنکن کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ جب کہ انہوں نے دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے استحکام پر مبنی جامع شراکت داری قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کا ایک نیا وژن ہے۔ جس میں وہ معاشی شراکت داری، پڑوسیوں کے ساتھ پر امن قائم تعلقات کرنے اور علاقائی تعاون کو بڑھانے کے خواہاں ہے۔
پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان میں مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل دونوں ممالک کے درمیان بنیادی ہم آہنگی میں سے ایک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جاری پر تشدد کارروائیوں میں کمی افغانستان میں جنگ بندی اور جامع سیاسی حل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔
امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں معاونت کی ہے۔ اسلام آباد افغانستان میں امن کے قیام کے لیے امریکہ کے حلیف کے طور پر کام کرنے کے لیے پُر عزم ہے۔
شاہ محمود قریشی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے پناہ قربانیوں کے ساتھ ساتھ اس کے خلاف کیے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔
دونوں وزرائے خارجہ نے مسلسل رابطوں میں رہنے، دو طرفہ معاملات کو آگے بڑھانے اور مشترکہ مفادات کے فروغ کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا۔
دوسری طرف امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن کی بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر سے بھی گفتگو ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری اور مشترکہ معاملات سے متعلق بات چیت کی گئی۔
Today, @SecBlinken spoke with Indian External Affairs Minister @DrSJaishankar on issues ranging from COVID-19 vaccination efforts to expanded regional cooperation with Quad partners. We look forward to working closely with India on these and other issues. https://t.co/gsJ6HSMZP3
— Ned Price (@StateDeptSpox) January 29, 2021
دونوں عہدیداروں کے درمیان کرونا ویکسین سے متعلق اقدامات، علاقائی تعاون اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید بڑھانے سے متعلق تبادلۂ خیال کیا گیا۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے گفتگو میں خطے میں بھارت کے کردار اور علاقائی تعاون میں اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
I was delighted to speak today with my good friend @DrSJaishankar to discuss U.S.-India priorities. We reaffirmed the importance of the U.S.-India relationship and discussed ways we can better seize new opportunities and combat shared challenges in the Indo-Pacific and beyond.
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) January 29, 2021
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).