ممبئی کی مشہور کراچی بیکری کی ‘جبری’ بندش، بھارت میں کوئی خوش تو کوئی خفا


ممبئی میں کراچی بیکری کی بندش پر بھارت میں ملا جلا ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔

ویب ڈیسک — بھارت کے معاشی مرکز ممبئی میں مشہور ‘کراچی بیکری’ مالکان نے دھمکیاں ملنے پر یہ بیکری بند کر دی ہے۔ بیکری کی بندش پر بھارتی شہریوں نے اپنے ردِ عمل میں شدید غصے کا اظہار کیا ہے جب کہ بعض افراد خوش دکھائی دیتے ہیں۔

بھارت میں دائیں بازو کی سیاسی جماعت مہاراشٹرا نونرمن سینا (ایم این ایس) کے ورکر حاجی سیف شیخ نے ‘کراچی بیکری’ کا نام تبدیل کرنے کے لیے ایک مہم چلائی تھی اور اس سلسلے میں کئی بار بیکری کے باہر احتجاج بھی کیا گیا۔

حاجی سیف ایم این ایس کے نائب صدر ہیں اور انہوں نے بیکری کے نام پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اسے پاکستانی نام قرار دیا تھا۔

ایم این ایس کے ورکرز کے احتجاج کے بعد بیکری مالکان نے حال میں ممبئی میں موجود اپنی برانچ بند کر دی تھی۔

ہندوستان کی تقسیم کے بعد کراچی سے ہجرت کرنے والی ہندو سندھی رامنانی فیملی ‘کراچی بیکری’ کے نام سے بھارت میں 1953 سے اپنا کاروبار کر رہی ہے۔ اس بیکری کی برانچز بھارت کے شہر حیدر آباد میں بھی موجود ہیں۔

بیکری کی بندش کے بعد حاجی سیف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ‘کراچی بیکری’ کے نام پر طویل احتجاج کے بعد بالآخر ممبئی میں موجود اس بیکری کی واحد برانچ بند کر دی گئی ہے۔

حاجی سیف نے گزشتہ برس نومبر میں بیکری کے باہر احتجاج کرتے ہوئے مالکان سے کہا تھا کہ وہ بیکری کا نام تبدیل کریں کیوں کہ یہ ‘ملک دشمن’ اور ‘غداری’ پر مبنی نام ہے۔

ممبئی میں ‘کراچی بیکری’ کی بندش کے بعد بھارتی شہری اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ کوئی اسے کاروبار کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دے رہا ہے تو کوئی اسے بدقسمتی۔

ایس احمد نامی ٹوئٹر صارف کہتے ہیں کہ ہمیں کھلے ذہن سے سوچنے کی ضرورت ہے۔

ان کے بقول یہ بیکری ایک بھارتی شہری کی ہے جس کا خاندان تقسیم کے بعد سندھ سے ہجرت کر کے یہاں آیا۔

اندرا کمار نامی ٹوئٹر صارف کہتی ہیں کہ ‘کراچی بیکری’ ایک زندہ علامت ہے جو یہ یاد دلاتی ہے کہ بھارتی کلچر کبھی پاکستان میں بھی موجود تھا۔ ایم این ایس ان یادگار چیزوں کو مٹا رہی ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف کہتے ہیں کہ کیا آپ یہ بد قسمتی دیکھ سکتے ہیں کہ ایک کاروباری شخص کو ہراساں کیا جائے جس کے اجداد اپنی زمین چھوڑ کر آئے اور وہ زمین جو تقسیم سے پہلے ایک ہی تھی۔

ایک ٹوئٹر صارف لکھتے ہیں “میں بہت عرصے سے سوچ رہا ہوں بنٹا سوڈا بوتل جسے گولی سوڈا بھی کہا جاتا ہے جس کا رنگ ہرا ہے۔ شکر ہے کہ یہ پاکستان میں نہیں بنتی۔ تو کیا ہرا رنگ ہونے کی وجہ سے بند نہیں ہوگا۔”

‘کراچی بیکری’ کی بندش اور ایم ایس این کے نائب صدر کا نام آنے پر جماعت نے اپنے ایک آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا ہے کہ بیکری کی بندش کے معاملے سے ایم ایس این کا کوئی تعلق نہیں۔

بیان میں ٹوئٹر پر تبصرہ کرنے والوں کو تنبیہہ کی گئی ہے کہ وہ اس بیان پر بھی توجہ دیں۔

ایم این ایس کے ٹوئٹ کے جواب میں حیدر علی ہاشمی نامی ٹوئٹر صارف لکھتے ہیں اگر ایم این ایس کا بیکری کی بندش سے کوئی تعلق نہیں تو پھر ایک آفیشل بیان جاری کر کے حاجی سیف کو پارٹی سے نکالا جائے جن کی غیر ضروری سیاسی شعبدے بازی کی وجہ سے ممبئی کی ‘کراچی بیکری’ بند ہو گئی۔

 

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments