فاقہ زدہ خاتون پادری گلیمر ماڈل بن کر ایک ماہ میں اڑھائی کروڑ روپے کما رہی ہے


ایک خاتون پادری نے گلیمر ماڈل کے طور پر کام کرنے کے لئے اپنی قدامت پسند زندگی کو خیر باد کہہ دیا اور اب اپنی آن لائن پوسٹ ہونے والی سیکسی تصویروں سے ایک ماہ میں اڑھائی کروڑ روپے کما رہی ہے۔

نکول مچل کا کہنا ہے کہ وہ گلیمر ماڈل بننے کے لئے ایک پادری کی ملازمت چھوڑنے کے بعد سے وہ “بہت زیادہ خوشگوار” محسوس کر رہی ہے۔

نکول مچل کی پرورش ایک مذہبی گھرانے میں ہوئی تھی اور اس نے ہمیشہ شوہر اور بچے پیدا کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پھر اسے احساس ہوا کہ وہ کسی راز کو دبانے میں مصروف ہے۔ کیلیفورنیا، امریکا سے تعلق رکھنے والی اس خاتون کو “مطمئن” بن کر سامنے آنے پر بہت سے خوف کا سامنا کرنا پڑا۔ اس نے چرچ چھوڑنے اور سیکسی ماڈل کے طور پر کیریئر بنانے کا فیصلہ کیا۔

نکول مچل نے کیمرے کے سامنے خود کو آرام دہ محسوس کیا اور Only Fans  پر تصاویر پوسٹ کرنا شروع کر دیں۔

وہ اب بالغوں کی رکنیت والی سائٹ سے ہر مہینے اڑھائی کروڑ روپے تک کما رہی ہیں لیکن انہیں اصل خوشی یہ ہے کہ انہوں نے اپنا پابند ماضی چھوڑ دیا ہے۔

سابق پادری خاتون نے کہا: “میں ایک بہت ہی قدامت پسند ، مذہبی ماحول میں پلی تھی۔ “مجھے سکھایا گیا کہ بیوی اور ماں بن کر آپ عورت کے اعلیٰ ترتین مقام تک پہنچ جاتی ہیں۔“ میں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر عرصہ ایسی عورت بننے کی کوشش کی۔ “میں نے فیصلہ کیا کہ میں مبلغ اور پادری بننا چاہتی ہوں۔”

“میں نے ایک بڑے چرچ میں بطور خاتون پادری کام شروع کیا جہاں ہزاروں افراد عبادت کرنے آتے تھے۔”

نکول مچل نے مزید کہا: جب میں ایک پادری تھی تو میں اس یقین کی پیروی کر رہی تھی کہ مرد مجھے کس طرح دیکھتے ہیں اس کے لئے میں ذمہ دار ہوں۔ میں اپنے لباس پر کافی وقت گزارنا پڑتا تھا جیسے زیادہ تنگ جینز نہ پہنیں یا مجھے شاید اونچی ایڑھی والی چپل نہیں پہننی چاہئے کیونکہ یہ اشتعال انگیز یا سیکسی لگ سکتی ہے۔

“یہ ایک عورت کے لئے شرمناک جسمانی زندگی تھی- جسم پر شرم، جنسی شرم اور خود کو شکار سمجھنا- یہ اتنا زہریلا تھا، اتنا کنٹرول تھا، یہ اذیت ناک تھا۔

“لیکن پھر مجھے اپنا شعور ملا، اپنی بیداری کا احساس ہوا۔ پھر بھی میں نے اسے بند رکھا۔ مجھے اپنے خیلات سے خوف محسوس ہوتا تھا۔

نکول کو بالآخر باہر آنے اور اپنے مذہبی کیریئر کو اپنے پیچھے چھوڑنے کی طاقت ملی۔

انہوں نے وضاحت کی: “منبر پر کھڑے رہنا ایک دباؤ تھا۔ ایک سیدھی سادھی پدر شاہی چرچ میں کھڑی عورت کی حیثیت سے  مجھے ڈر تھا کہ میں بہت زیادہ پریشانی میں پڑ جاؤں گی۔ میں جانتی تھی کہ میں شاید اپنی ملازمت اور چرچ سے محروم ہو جاؤں گی۔ لیکن آخر کار میں وہان پہنچی جہاں میں اسے چھپا نہیں سکتی تھی اور میں نے عوامی سطح پر سامنے آنے کا فیصلہ کیا۔

پادری کی نوکری چھوڑنے کے بعد، نیکول نے اپنا پہلا سیکسی فوٹو شوٹ 2018 میں ترتیب دیا۔ تین سال قبل پہلا شوٹ کرنے کے بعد گلیمر ماڈلنگ میں داخل ہو گئیں۔ میں نے جو 2018 میں فوٹوشوٹ کیا، وہ میں برسوں سے کرنا چاہتی تھی۔ میں نے بہت خوبصورت، پرلطف اور فنکارانہ اظہار محسوس کیا۔ میں نے جتنا زیادہ کام کیا، میں اتنا ہی اچھا لگا۔

کیمروں کے سامنے زندگی کا ذائقہ حاصل کرنے کے بعد نکول مچل نے اپنا Fans Only  پیج شروع کیا جو اب آمدنی کا مکمل ذریعہ بن گیا ہے”۔

نیکول نے وضاحت کی: “میں اپنے چرچ میں پادری ہونے سے ایک کامیاب بالغ ماڈل بن چکی ہوں۔ “میں ایک ماہ میں ساٹھ لاکھ روپے سے اڑھائی کروڑ تک کماتی ہوں۔”

نیکول کو بہت خوشی ہے کہ وہ اتنی بہادر تھیں کہ انہوں نے روایت کی دیوار توڑ ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا: “کچھ سال پہلے میں ایک غریب عورت کی طرح اپنی ماں کے گھر میں رہتی تھا، مجھے اپنا مقصد معلوم نہیں تھا۔ لیکن اس کے بعد، میں نے اپنا فیصلہ کیا اور میں وہ بن گئی جو میں ہمیشہ بننا چاہتی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments