بھارت میں کرونا وائرس میں شدت: بالی وڈ اداکار بھی متاثرین کی مدد میں جُت گئے


اداکار سوشل میڈیا کی مدد سے اپنے کروڑوں مداحوں کو نہ صرف محفوظ رہنے اور ویکسین لینے کی درخواست کر رہے ہیں بلکہ متاثرہ افراد کی مالی مدد کی درخواست بھی کر رہے ہیں۔
ویب ڈیسک — بھارت میں کرونا وائرس کی دوسری لہر میں روزانہ لاکھوں افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو رہی ہے جب کہ طبی سہولیات کافی نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ متاثرہ افراد کی مدد کے لئے بالی ووڈ اداکاروں بھی امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

اداکار سوشل میڈیا کی مدد سے اپنے کروڑوں مداحوں کو نہ صرف محفوظ رہنے اور ویکسین لینے کی درخواست کر رہے ہیں بلکہ متاثرہ افراد کی مالی مدد کی درخواست بھی کر رہے ہیں اور خود بھی اپنے فنڈز سے امدادی نیٹ ورک چلا رہے ہیں۔

کرونا وائرس کی لہر کے شروع ہوتے ہی بالی ووڈ اداکار سونو سود سب سے آگے رہے۔ انہوں نے گزشتہ برس لاک ڈاون سے متاثر ہونے والے مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا۔ اس سال بھی انہوں نے دو نجی ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ مل کر فری کووڈ ہیلتھ لائن کا آغاز کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگ ان سے براہ راست مدد کی اپیل بھی کر رہے ہیں۔

بھارتی اداکار پریانکا چوپڑا نے، جو امریکی گلوکار نک جوناز کے ساتھ شادی کے بعد امریکہ میں رہائش پذیر ہیں، ’’ٹوگیدر فار انڈیا ‘‘ کے نام سے فنڈ اکٹھے کرنے کا آغاز کیا ہے۔ جب کہ وہ امریکی حکومت سے بھی درخواست کر رہی ہیں کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں بھارت کی مدد کرے۔

سپر سٹار جوڑا، اجے دیوگن اور کاجل نے برہمن ممبئی میونسپل کونسل کے اشتراک کے ساتھ طبی سہولیات فراہم کرنے کی مہم کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئیٹر پر شہر کے مختلف علاقوں میں بنائے گئے آئی سی یو یونٹ کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔

سپر سٹار سلمان خان ’’بینگ ہیومن‘‘ کے نام سے پہلے ہی ایک فاونڈیشن چلا رہے ہیں۔ انہوں نے فرسٹ رسپونڈرز، پولیس اہلکاروں اور ہیلتھ کئیر ورکرز کو کھانا پہنچانے کے لئے فوڈ ڈرائیو کا آغاز کیا ہے۔ فلم فئیر میگزین کے مطابق وہ وقتاً فوقتاً امدادی کاموں کا خود جائزہ بھی لیتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ امدادی کارروائیوں کے دوران کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے جاری کی گئی ہدایات پر عمل کیا جا رہا ہے۔

اکشے کمار اور ٹوینکل کھنہ نے سوشل میڈیا کے ذریعے بتایا کہ انہوں نے ایک سو آکسیجن سیلنڈر عطیہ کئے ہیں جب کہ وہ بیرون ملک رہنے والے افراد سے مدد فراہم کرنے کی اپیل بھی کر رہے ہیں۔

https://www.instagram.com/p/COK6u70p1qG/?utm_source=ig_embed&ig_rid=6659b449-9cd0-4ae3-9cbd-fc79d00ab0de

 

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments