ویکسی نیشن کے بارے میں افواہیں



ویکسین لگواتے وقت کنسینٹ (اجازت نامہ) لیا جاتا ہے، جس میں لکھا ہوتا ہے کہ کوئی مسئلہ بننے کی صورت میں ویکسین لگوانے والا خود ذمہ دار ہو گا۔ یہ کنسینٹ پوری دنیا میں لیا جاتا ہے اور اس پہ کوئی اعتراض نہیں کیا جاتا۔

اس کنسینٹ کی یہ تصویر فیس بک پہ گردش میں ہے جو لوگوں میں غلط فہمی پھیلا رہی ہے۔

اس پہ اعتراض اٹھانے والے جانے انجانے میں لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں کہ ویکسین محفوظ نہیں ہے اس لیے اس جملے کے نیچے جان بوجھ کر حکومت کی طرف سے دستخط کروائے جا رہے ہیں۔

بات یوں ہے کہ ساری دنیا میں کسی بھی قسم کا علاج کرواتے ہوئے، دوائی لیتے ہوئے یہ کانسینٹ دینا ضروری ہوتا ہے کہ ہم اپنی مرضی سے علاج کی اجازت دے رہے ہیں اور ہم خود ہی نتائج کے ذمہ دار ہیں۔ اس کے بغیر کہیں بھی کسی بھی قسم کا علاج نہیں ہوتا۔

یہ سب رسمی اور لازمی کارروائی ہوتی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ علاج غلط کیا جائے یا درست دوائی نہیں دی جائے گی۔

ویکسین کے متعلق یہ جملہ بھی یہی رسمی اور لازمی کارروائی ہے، اس جملے کو بلاوجہ منفی رنگ نہیں دینا چاہیے۔

کوئی ایسی دوا جو لاکھوں لوگوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، کسی ایک شخص کے لیے کسی سائیڈ ایفیکٹ یا نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ اسی طرح ویکسین عموماً کسی فرد میں کوئی مسئلہ نہیں بناتی لیکن ہزاروں لاکھوں میں سے کسی ایک کے لیے کسی سائیڈ ایفیکٹ کا باعث بن سکتی ہے۔

کسی بھی معاملے کے سب پہلوؤں پہ غور کر کے وہ چنا جاتا ہے جو زیادہ محفوظ اور فائدہ مند ہو۔ موجودہ صورتحال میں ویکسین لگوا کر جو نقصان ہونے کے امکانات ہیں وہ بہت کم ہیں جبکہ اس کی نسبت ویکسین نہ لگوانے کی صورت میں پیدا ہونے والے خطرات بہت زیادہ ہیں۔ اس لیے بار بار ویکسین لگوانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

بھارت کا کرونا وائرس کا ویرینٹ جو وہاں بہت زیادہ تباہی کا باعث بنا تھا، اس کے پاکستان میں بھی کیسز رپورٹ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ہمارے پاس اپنے بچاؤ کے لیے ویکسین کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔

اب یہ آپ پہ منحصر ہے کہ اپنا آپ محفوظ کرتے ہیں یا افواہوں کا شکار ہوتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments