رقعہ نگار جادو اور پرچہ فگار جادو
طلسم ہوشربا کی یہ باغی ساحرہ رقعوں سے حشر برپا کرتی ہے۔ آپ نے طلسم ہوشربا میں جادوگروں کے خدا سامری کے پوتے مصور جادو اور اس کی بیگم صورت نگار جادو کا ذکر تو پڑھا ہو گا کہ وہ کیسے دشمن کی تصویر بناتے تھے اور اس کو گرفتارِ بلا کرتے تھے۔ ہماری رقعہ نگار جادو یہی کام خط لکھ کر کرتی ہیں۔ جب بھی ان کا خط پتر موصول ہوتا ہے تو ادارتی ٹیم گھبرا کر داغ جادو کا منتر پڑھنے لگتی ہے کہ ’خط میں لکھے ہوئے رنجش کے کلام آتے ہیں، کس قیامت کے یہ نامے مرے نام آتے ہیں‘۔
سحر ان کا ایسا ہے کہ اس میں مبتلا ہو کر ہنستا ہوا رونے لگتا ہے اور روتا ہوا ہوش و حواس سے بیگانہ ہو کر بال نوچتا ہوا گلیوں میں نکل جاتا ہے۔ میاں ان کے پرچہ فگار جادو کہلاتے ہیں۔ ان کے ہئیر سٹائل پر ہم تبصرہ نہیں کریں گے اور نہ ہی اس بات پر تبصرہ کریں گے کہ وہ دیس دیس کی گلیوں میں کیوں پھرتے کیوں رہتے ہیں۔ بس یہی بیان کرنے کی اجازت ہے کہ رقعہ نگار جادو نے ایک مرتبہ ہمیں بتایا تھا کہ ان کے پاس ان کے لکھے خطوط کا ایک پورا صندوقچۂ سحر گھر میں پڑا ہوا ہے جو وہ پرچہ فگار جادو کو کھول کھول کر دکھاتی رہتی ہیں۔
گزشتہ مہینے ہم ایک چلہ کاٹنے مارگلہ کے پہاڑوں میں گئے تو رقعہ نگار جادو نے ہمیں کھانے کی دعوت دی۔ ہم نے پوچھا کہ کھانے میں کیا ہو گا؟ کہنے لگیں کہ حلیم۔ ہمیں یہی خدشہ تھا۔ ہمارے ساتھ مرشدِ مسعود حضرت نور افشاں جادو بھی تھے۔ یہ سن کر حال کھیلنے لگے کہ حق ہے، اس ساحرہ کو حلیم کی دعوت ہی دینی بنتی تھی، اگلے محرم ضرور ان کے ہاتھ کا پکا ہوا حلیم کھائیں گے، مگر ابھی لشکر گاہ واپس جانا ہے کہ حق و باطل کا معرکہ گرم ہے، رقعہ نگار جادو کے خط پڑھ کر ہی آنکھیں اتنا بھیگتی ہیں تو ان کا پکایا ہوا حلیم کھا کر تو ایسی جھڑی لگنی ہے کہ لشکر گاہ واپسی کی راہ ہی دکھائی نہیں دے گی۔ ہم نے معذرت کر لی کہ بی بی ہم سے آپ کا قلم نہیں سہا جاتا تو آپ کا کفگیر تو ہمیں مار ہی ڈالے گا۔
رقعہ نگار جادو رقعے لکھتی ہیں اور حشر کرنی ہیں تو ان کے میاں پرچہ فگار جادو کا خاص سحر وہ ہے جس میں وہ چند سوالات اٹھا کر لگا دیتے ہیں اور پھر جو حشر بپا ہوتا ہے تو دور دور تک صف دشمناں میں قیامت کے آثار دکھائی دیتے ہیں۔ لشکرِ عدو کا جو ساحر بھی اس پرچے کو دیکھتا ہے، دیوانہ ہو کر اس کا جواب لکھنے لگ جاتا ہے۔ دور دور سے صدائیں آتی ہیں کہ ہم بے ہودہ امتحانی پرچے کو حل کر ڈالیں گے، ہم منتخب سوالات کا جواب رقم کر کے ہی اٹھیں گے، ہم احمقانہ سوالات کے اس سے بڑھ کر جواب دیں گے۔ لیکن نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ عدو ابھی ایک پرچہ بھی حل نہیں کر پائے ہوتے ہیں کہ پرچہ فگار جادو ایک نیا پرچہ ان کی طرف اچھال دیتے ہیں اور سحر گزیدہ لوگ پہلا پرچہ فگار کر کے نیا پرچہ حل کرنے میں جت جاتے ہیں۔ پھر ایک قہقہہ سنائی دیتا ہے اور پرچہ فگار جادو کا نعرہ بلند ہوتا ہے، عذاب سے ڈرتے ہو یا سوال سے ڈرتے ہو؟
رقعہ نگار جادو رقعے لکھ کر رلا رلا کر مار ڈالتی ہیں۔ پرچہ فگار جادو بے رحم اور اذیت پسند ہیں، وہ پرچے حل کروا کروا کر نیست و نابود کر ڈالتے ہیں۔
- ولایتی بچے بڑے ہو کر کیا بننے کا خواب دیکھتے ہیں؟ - 26/03/2024
- ہم نے غلط ہیرو تراش رکھے ہیں - 25/03/2024
- قصہ ووٹ ڈالنے اور پولیس کے ہاتھوں ایک ووٹر کی پٹائی کا - 08/02/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).