جوہر ٹاؤن بم دھماکے کے تانے بانے انڈیا سے ملتے ہیں، معید یوسف


لاہور

پاکستان نے اتوار کو الزام عائد کیا ہے کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں گذشتہ ماہ کی 23 تاریخ کو ہونے والے بم حملے میں انڈیا کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

یاد رہے کہ 23 جون کو جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کے نزدیک ہونے والے اس بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم 24 افراد زخمی ہوئے تھے۔

پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حکام کے پاس ملزم کے بیرون ملک روابط کے تمام ریکارڈ موجود ہے، جس میں فنانس، بینک اکاؤنٹ، آڈیوز اور دیگر ثبوت شامل ہیں۔

ان کے مطابق آئی جی پنجاب نے ’اس واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کے ہمراہ بات کی تھی تو بتایا تھا کہ ہمارے پاس اطلاع اور ثبوت ہیں کہ کوئی غیر ملکی خفیہ ایجنسی بھی ملوث ہے۔‘

معید یوسف کے مطابق اب ایسے شواہد ملے ہیں کہ ’اس سب کا تانا بانا انڈیا سے جا کر ملتا ہے۔ اس حملے کے پیچھے ماسٹر مائنڈ انڈیا کا شہری ہے۔‘ ان کے مطابق اس حملے کے مرکزی ماسٹر مائنڈ کا تعلق انڈیا کی انٹیلی جنس ایجنسی را سے ہے۔

ان کے مطابق جس دن یہ حملہ ہوا اس دن پاکستان کے تفتیشی نظام پر بھی ہزاروں سائبر حملے ہوئے، جن کا مقصد اس حملے میں ملوث نیٹ ورک سے توجہ ہٹانا تھا تاہم ان کے مطابق ان ملزمان کو موقع ہی نہیں مل سکا۔

معید یوسف نے کہا کہ آج میں کسی ابہام کے بغیر وثوق سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس سارے حملے کے تانے بانے انڈیا کی پاکستان کے خلاف سپانسرڈ دہشت گردی سے جڑتے ہیں۔

لاہور

معید یوسف کے مطابق ملزمان کے فون اور دیگر جو آلات ملے ہیں اس کا فارنزک ہوا ہے اور مرکزی ماسٹر مائنڈ اور معاونین کا تعلق بھی انڈیا سے جڑتا ہے۔

معید یوسف نے ایک سوال کے جواب میں انڈیا کے اس الزام کو رد کیا کہ جموں و کشمیر میں ڈرون حملہ پاکستان نے کروایا ہے۔

ان کے مطابق ’یہ الزام برائے الزام‘ ہے۔

اُن سے قبل آئی جی پنجاب انعام غنی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت الدعوۃ کے زیر حراست سربراہ حافظ سعید کے گھر کے قریب حملے میں ملوث ملزم عید گل کی تمام تفصیلات جاری کر دیں۔

انعام غنی نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملزم عید گل اسلام آباد سے گاڑی لاہور لے کر آیا۔

اسلام آباد میں کہاں گاڑی تیار ہوئی وہ تمام تفصیلات اور دستاویزات ہمارے پاس ہیں۔ ان کے مطابق پولیس کے پاس گاڑی سمیت ملزم، اُس کے موبائل فون اور اس کے تمام رابطوں کا ریکارڈ موجود ہے۔

ان کے مطابق ملزم عید گل نے اسلام آباد سے لاہور جانے کے لیے موٹر وے کا انتخاب کیا کیونکہ اس روٹ سے پولیس آپ کو نہیں روکتی یہی وجہ ہے کہ وہ موٹر وے سے باآسانی سفر کرنے میں کامیاب رہا۔

ان کے مطابق اس حملہ آور کے والد اور بھائی مشکوک افراد کی فہرست میں ہیں۔ ان کے مطابق شاید یہی وجہ تھی کہ اس حملے میں عید گل کو استعمال کیا گیا ہے۔

آئی جی پنجاب کے مطابق اس مقدمے میں عالمی روابط بھی ہوئے ہیں اور اس مقدمے میں ابھی ٹرائل اور سزا کا تعین ہونا ہے اس وجہ سے ابھی بہت ساری تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس کو یہ سب معلومات حاصل ہیں کہ ملزم کے پاس کون سے بینک سے اور کس اکاونٹ نمبر سے پیسے ملتے تھے۔

لاہور

انعام غنی کے مطابق ملزم کا تعلق افغانستان سے ہے مگر وہ اس قدر اچھی پنجابی بولتا تھا کہ کسی کو شک ہی نہیں گزرا کہ وہ کسی دوسرے ملک سے ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 28 جون کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ لاہور میں جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے مکان کے نزدیک ہونے والے بم دھماکے میں ‘ملوث بین الاقوامی اور مقامی کرداروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔’

آئی جی پنجاب کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ لاہور کے جوہر ٹاؤن علاقے میں دھماکے کے ‘صرف چار دن کے اندر اندر ملک کے مختلف علاقوں سے دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔’

انھوں نے بتایا کہ واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے خریدار، بارودی مواد نصب کرنے والا شخص، ریکی کرنے والا شخص اور دھماکے میں ملوث تمام دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس میں ‘ملک دشمن ایجنسی براہ راست ملوث ہے۔’

آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا تھا کہ ‘مرکزی ملزم ہماری حراست میں ہے، جس کی مدد سے گاڑی خریدی گئی وہ ہمارے پاس ہے، جس نے گاڑی کی مرمت کی وہ بھی ہمارے پاس ہے۔ جس نے گاڑی میں بارودی مواد بھرا اور جس نے گاڑی کھڑی کی وہ بھی زیر حراست ہے۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp