فون آنے کے بعد موقع پر پہنچا تو بیٹی نور مقدم کا گلا کٹا ہوا تھا: سابق سفیر شوکت مقدم


تھانہ کوہسار کے علاقے میں گزشتہ روز قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم کا بیٹی کے قتل کے حوالے سے اہم بیان سامنے آگیا ۔ شوکت علی مقدم کا کہنا ہے کہ رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق سفیر شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی کے متن کے مطابق شوکت علی مقدم نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا ہے کہ 19 جولائی کو نور مقدم فیملی کی غیر موجودگی میں گھر سے نکلی اور ہمیں رات کے وقت اطلاع ملی کہ وہ دوستوں کے ساتھ لاہور جا رہی  ہے، نور نے ایک دو دن میں واپس آنے کا کہا۔

شوکت علی مقدم کا کہنا تھا کہ ملزم ظاہر جعفر سے فیملی طرز کی جان پہچان تھی، کل دوپہر ظاہر جعفر کا ٹیلی فون آیا کہ نور اس کے ساتھ نہیں ہے، رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا۔

یاد ہے کہ گزشتہ روزاسلام آباد تھانہ کوہسار کے علاقے میں سابق سفارت کار شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کو گلا کاٹ کر قتل دیا گیا تھا۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق خاتون کو کسی تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا۔ جبکہ قتل میں ممکنہ طور پر ملوث شخص کو موقع واردات سے گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments