زندگی کی قیمتی محنت


جو چیز دل کے جتنی قریب ہو گی ’اتنی ہی اس کی قدر زیادہ ہو گی اور اسی لحاظ سے اس کی اہمیت و قیمت کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔ ہم اپنے گرد و پیش میں اس کی کئی مثالیں دیکھ سکتے ہیں۔ ہر نابغہ روزگار ہستی کی زندگی کا مطالعہ یہی بتاتا ہے کہ کیسے انہوں نے خود اپنے مقصد کے لئے وقف کیا اور اس کے حصول کے لئے ایسے انتھک محنت کی کہ اس کے مقابلے ہر چیز ہیچ لگی۔

زندگی کے ہر شعبے میں اس کی مثال تلاش کی جا سکتی ہے کیونکہ کامیابی کو محنت کے ساتھ جوڑا گیا۔ اور ملتا اسی کو ہے جو جستجو کرتا ہے ’محبت کرتا ہے اور اس مقصدیت محبت کے حصول کے لئے محنت کرتا ہے۔

سچن ٹنڈولکر کو کرکٹ کے کھیل کا بھگوان اس لئے نہیں مانا جاتا کہ وہ شاید طویل عرصہ تک میدان میں موجود رہے۔ بلکہ اس کھیل سے اس کی محبت و عقیدت نے اسے یہ مقام دلوایا ہے۔ اس کھیل سے اس کی محبت کا عالم یہ تھا کہ اپنی شادی کی اگلی صبح بھی وہ پریکٹس کے لئے گراؤنڈ میں موجود تھا۔ اپنے اندر کی محبت اور لگن کو محنت کی بھٹی میں جھونکا تو ایسا گوہر پیدا ہوا۔

محنت اور جہد مسلسل ’یہ لازم و ملزوم ہیں۔ دیرپا اور پائیدار کامیابی کے لئے استقامت کے ساتھ محنت شرط ہے۔ روز تھوڑا تھوڑا دوڑنا (ورزش) صحت کے نہایت مفید ثابت ہو گا لیکن پورے مہینے کا تخمینہ لگا کے ایک ہی دن میں سب دوڑ کے چھوڑ دینا کبھی بھی مطلوبہ نتائج نہیں دے سکے گا۔ بلکہ ایسا کرنے سے نقصان کا اندیشہ زیادہ ہو گا‘ اب یہ آپ پہ منحصر ہے کہ کس چیز پہ داؤ کھیلا۔

سرجنوں کا سرجن ہیمیلٹن۔ سکول کی شکل تک نہیں دیکھی لیکن اتنے سرجنز پیدا کر دیے کہ دنیا شکرگزار ہے۔ مستقل مزاجی کے ساتھ محنت کی اس سے بہتر مثال نہیں ملتی۔ گھاس کاٹنے سے سرجن تک کا سفر محض ایک دن یا ایک ماہ میں طے نہیں ہوا ہو گا اس کے لیے اپنی زندگی کے بہترین دن اور بہترین وقت کی قربانی دی ہو گی تب کہیں یہ اعزاز ملا جس کی باقی لوگ صرف حسرت ہی کر سکتے ہیں۔

ایسی کئی اور مثالیں بھی موجود ہوں گی جو مقصد کے حصول کے لئے درکار محنت کے ضمن میں پیش کی جا سکتی ہیں۔ یہ مسلسل محنت اور عرق ریزی کرنے کی لگن تبھی پیدا ہو گی جب حاصل ہونے والا مقصد قریب از جاں ہو گا ’لائق محبت ہو گا‘ قیمتی ہو گا۔ پھر ہی وہ مقام ملے گا جہاں دوسرے اس کی تقلید کریں اور کامیابی کا یہ استعارہ دوسروں کے لئے مشعل راہ و سنگ میل بنے۔

عشق تو ہے ہی وہی جس کا جادو سر چڑھ کے بولے۔ سر چڑھی اگر ایسے ہی اتر گئی تو یقیناً اس میں کھوٹ ہے۔ مقصد اور جیت کی خواہش جتنی قیمتی ہو گی اسی قدر محنت ’لگن اور ہمت درکار ہوگی اور کامیابی کی صورت میں خوشی اور ترقی اس سے زیادہ متاثرکن اور قابل تقلید ہوگی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments