سب سے پہلے پاکستان


محب وطن ہم سب ہی ہیں اور یہ بات بھی سب ہی جانتے ہیں کہ پاکستانی قوم دو چیزوں پہ کبھی کوئی سمجھوتا نہیں کرتی ان میں سے ایک ہے ہمارے آقا ﷺ کی ناموس رسالت اور دوسری ہے اپنی افواج کی حمایت۔ ہم آج کھلی فزا میں سانس لینے کے قابل ہیں آزادی سے گھومنے پھرنے کے قابل ہیں تو اس کا سبب ہماری افواج ہی ہیں۔ ہم اگر فوج پر تنقید کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوتا کہ ہم پورے محکمے کو ہی آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں جبکہ حقیقیت یہ ہے کہ ہمارے جوان روزانہ کی بنیاد پہ شہادتیں پیش کر کہ اس چمن کی آبیاری کر رہے ہیں۔ ہم نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ ہم اپنی افواج کے ساتھ کھڑے نہیں یا ان کی حمایت نہیں کرتے جبکہ ہر ایک پاکستانی بوقت ضرورت اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑا پایا جاتا ہے۔

جمہوریت پسند ہونے کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ آپ اپنی افواج کو کھل کے گالیاں دینا شروع کردیں جبکہ جن کی گودوں میں آپ پہلے خود پروان چڑھتے رہے ہیں اور جن کی مدد سے ہی آپ اپنی اپنی باریاں لیتے آئے ہیں اور یہ بھی ہمیں بتانے والا کوئی اور نہیں ہے آپ خود ہی ہیں۔ جب سب کچھ آپ کے اپنے حق میں اچھا تھا تو سب کچھ اچھا اور ٹھیک تھا اور اب جبکہ آپ احتساب کے عتاب میں ہیں تو اسے آپ نے اداروں کے اوپر اچھالنا شروع کر دیا ہے کہ ادارے اور اداروں کے ذمہ داران معاملات بناتے اور بگاڑتے ہیں۔ منافقت کی اس سے بڑھ کر کوئی مثال نہیں ملتی کہ آپ اپنے ادوار میں ہر طرح کی سہولیات لیں، احتساب کے دنوں میں ڈیل کریں اور باہر کی راہ لیں!

نہ تو قانون کا سامنا کریں اور نہ ہی صعوبتیں برداشت کریں جبکہ ملبہ سارا کا سارا حکومتی اداروں بشمول احتساب، عدلیہ اور افواج پہ ڈال دیں۔ آپ کے معاملات آج طے پا جائیں آپ آج ہی واپسی کی راہ لیں گے جس کا تذکرہ آپ کرتے ہی آرہے ہیں۔

ملکی سیاسی منظرنامے پہ اگر نظر ڈالی جائے تو اس معاملے میں پیپلز پارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے لاشیں اٹھانے سے لے کر جیلیں اور جلاوطنیاں سب برداشت کیں پر اداروں کے خلاف کبھی کوئی ایسا موقف نہ اپنایا نہ ہی اپنے کارکنان کو اپنانے دیا جس سے ملکی دفاع کمزور پڑے اور دشمنان وطن کو سازشی مواد تیار کرنے میں مدد ملے۔ سیاسی ورکر اور سیاستدان ہونے کے ساتھ ہم سب پاکستانی بھی ہیں اور مجھ سمیت ہم سب لکھنے والے بھی لکھنے کے ساتھ ساتھ محب وطن پاکستانی بھی ہیں۔ ہم سب کے لیے پاکستان سب سے پہلے ہے بھی اور ہونا چاہیے بھی۔ ایسا بالکل بھی نہیں ہونا چاہیے کہ کسی فرد واحد یا چند ایک لوگوں کی وجہ سے اپنے ہی دفاع کی لکیروں کو کمزور کرنا شروع کر دیا جائے۔

ہم سب پاکستانی ہیں اور ہمیں اپنی افواج پہ نہ صرف فخر ہے بلکہ ہمارے تمام دفاعی ادارے ہمارا سرمایہ افتخار ہیں۔ اللہ پاک ہمارے ملک کو تاقیامت قائم و دائم رکھیں۔ قوم کو اتنا شعور ضرور رکھنا چاہیے کہ بیرونی سازشوں کا آلہ کار نہ بنیں اور نہ پرائی آگ میں کود کہ اپنی گھر میں آگ لگائیں۔

پاکستان ہے تو ہم ہیں اور ہم ہیں تو پاکستان ہے پر صرف تب جب ہم سب ایک ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments