ظلمِ عظیم


بڑے لوگوں کی اچھی باتوں میں، پرانی حکایتوں اور روایتوں میں، حتی کہ الہامی کتابوں میں بھی ہم نے یہ پڑھا، دیکھا اور سنا کہ انسان بڑا جابر اور ظالم ہے۔ اب تک انسانیت اسی تگ و دو میں ہے کہ خود کو مخلوقات میں سب سے بڑا ظالم ثابت کرے، مغربی تحقیقات میں شاید یہ عین الثبت ہے۔ مگر مشرق میں، خاص کر جنوبی ایشیائی ریاستیں جس میں بالعموم ہندوستان اور بالخصوص اگر پاکستان کی بات کی جائے تو کم از کم میں ضرور اس حقیقت کو پہنچ چکا ہوں کہ ”بے شک پاکستانی بہت ظالم اور جابر قوم ہے“

اس بات نے آپ سب کو چونکا ضرور دیا ہو گا، کیونکہ ہم سب کی نظر میں سب سے بڑا ظالم امریکہ ہے یا پھر اسرائیل مگر میری نظر میں، میں خود بہت بڑا ظالم ہوں، میں تو ظلم عظیم کا مرتکب ہوں۔

یہ جابر، ظالم پاکستانی قوم گزشتہ 70 دہائیوں سے اپنے پر ظلم عظیم کا بوجھ ڈھاتی آئی ہے۔ خود ہم وہ لوگ ہیں جو پچھلے 74 سالوں سے اپنے پر اور اپنے ہی قوم کے محسنین کے پر ظلم کرتی آئی ہے، اور میری تحقیق کے مطابق محسن کشی ظلم عظیم ہے۔ بقول شاعر!

ظلم کرتے ہیں، ظلم سہتے ہیں ہم کبھی چین سے بیٹھے ہی نہیں

اس محسن کش قوم نے کبھی فاطمہ جناح کو رسوا و ذلیل کیا تو کبھی حسین شہید سہروردی کو چپکے سے مار ڈالا۔ آئی آئی چندری گڑھ جیسوں کو خوب رسوا کیا اور ذوالفقار علی بھٹو جیسوں کو پھانسی کے پھندے سے لٹکایا۔

سیاسی میدان کے علاوہ اگر کوئی سائنسی میدان میں پاکستان کا سہارا بنا اور پاکستان کو ایٹمی طاقت بنا ڈالا، تو اسے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا، جا جا ذلیل کیا، اس محسن پاکستان کو بھی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کر دیا، غداری کے اعزاز سے نوازا، نظر بندی جیسی صحبتیں دیں، ننگ اور افلاس کی بہیمانہ زندگی کا تحفہ دیا۔ جس نے تمام زندگی پاکستان پر وار دی اسے تمام عمر قربانیوں کا خوب بدلا دیا۔ آج ڈاکٹر عبد القدیر خان جب اپنے خالق حقیقی سے جا ملے، تو سب ان کی میت پر پیٹنے ضرور آ گئے۔ یہ محسن کش قوم اوائل ادوار سے یہی فریضہ سر انجام دیتی آئی ہے۔ جنہوں نے اس قوم کے لیے کچھ بھی کیا انہیں اس کی سزا بھگت کر ہی اس جہان فانی سے جانا پڑا۔

خالد جنید
Latest posts by خالد جنید (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments