حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی: کچھ سوال


االلہ اللہ کر کے کالعدم تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا چکا ہے لیکن کچھ سوال ہمیشہ تعاقب کرتے رہیں گے۔

پہلا سوال یہ ہے کہ جب بات مذاکرات سے ہی طے پانا تھی تو یہ کام سو پیاز اور سو جوتے کھا کر کیوں کیا گیا؟ خود حکومت کے نامزد کردہ اوریا مقبول جان کے مطابق حکومت کا رویہ منفی جبکہ کالعدم ٹی ایل پی کا رویہ مثبت تھا اور وہ جمعہ شام دہائی دیتے رہے کہ حکومت سے کہیں کہ مذاکرات کمیٹی کا اعلان کریں تاکہ ہم لانگ مارچ نہ کریں مگر حکومت کتراتی رہی۔ کیوں؟ دوسرا سوال : خود لانگ مارچ کرنے والی حکومت کسی دوسرے فرد یا جماعت کو احتجاج سے خندقیں کھود کر ، کنٹینر لگا کر اور شیلنگ کر کے کیسے روک سکتی ہے؟

تیسرا سوال : جب ٹی ایل پی نواز حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی تھی تو راستوں کی بندش کو غیرقانونی کہتی ہے تو آج وہ کس منہ سے پورے جی ٹی روڈ کو بند کیے بیٹھی تھی جبکہ لانگ مارچ ابھی وزیر آباد بھی نہیں پہنچا تھا؟ چوتھا سوال: ماضی میں ریڈ زون پر چڑھائی والے عمران خان اب کس منہ سے اس کی تقدیس کا رونا رو رہے ہیں اور ماضی میں میڈیا کوریج کو اپنا حق قرار دینے والے ٹی ایل پی کی کور یج پر پابندی کیسے لگا رہے ہیں؟

پانچواں سوال تحریک لبیک کو کالعدم قرار دیے جانے نوٹیفکیشن سے متعلق ہے۔ جن وجوہات کی بنا پر اس جماعت کو کالعدم قرار دیا گیا کیا وہ وجوہات کسی اور جماعت میں موجود نہیں ہیں؟ تحریک انصاف کے ورکرز نواز حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے لاٹھیاں اٹھائے میدان میں آئے، تھانے سے کارکن چھڑائے گئے، پولیس کی ٹھکائی کی گئی، بل جلانے کے مظاہرے کیے گئے، مارنے، جلانے، آگ لگانے اور اپنے ہاتھوں سے پھانسیاں دینے کے اعلان کیے گئے مگر تحریک انصاف کالعدم نہیں ہوئی تو تحریک لبیک کیوں؟

پانچواں سوال سفیر کی بے دخلی سے متعلق ہے۔ فرانس نے حکومتی سطح پر گستاخی کی۔ تحریک لبیک میدان میں آئی اور مطالبہ کیا کہ فرانس حکومت کو ان کا سفیر بیدخل کر کے حکومتی سطح پر جواب دیا جائے۔ مظاہرے شروع ہوئے اور بالآخر فیض آباد میں ایک معاہدہ ہوا۔ اگر حقائق دیکھے جائیں تو دنیا کی معلوم تاریخ میں بہت سے ملکوں نے مختلف وجوہات کی بنا پر ایک دوسرے کے سفیروں کو ملک بدر کیا۔ ملکوں کے تعلقات میں سفارتی تعلقات اہم ہوتے ہیں نہ کہ سفیروں کی ذات۔

لہذا اگر عمران خان ریاست مدینہ بنانے کی بات کرتے ہیں تو وہ سفیر واپس بھیج دیتے اور اس کی جگہ کوئی دوسرا سفیر آ جاتا اور یوں یہ قضیہ حل ہو جاتا لیکن ایسا نہ کیا گیا۔ چھٹا سوال ٹی ایل پی سے ہے کہ آپ کو مسئلہ فرانس کے صدر سے تھا، حکومت سے یا سفیر سے؟ مزید یہ کہ یہ معاملہ ایک ملک کا دوسرے ملک سے تھا۔ بطور شہری اور ایک سیاسی جماعت آپ کا کام احتجاج کرنا تھا جو آپ نے کیا۔ یہاں آپ کا کام ختم ہو جاتا ہے اور درست یا غلط، ایکشن لینا حکومت مینڈیٹ کام تھا۔

سفیر کو بیدخل نہ کرنا اگر عند اللہ قابل مواخذہ ہوتا تو یقیناً اس کا سوال حکمرانوں سے ہونا تھا، آپ سے نہیں کیونکہ آپ نے اپنے حصے کا کام کر دیا تھا۔ ساتواں سوال : جب حکومت نے تسلیم معاہدہ کر لیا تھا کہ وہ سفیر کی بے دخلی والا معاملہ پارلیمنٹ میں لے کر جائے گی اور سیر حاصل بحث کے بعد جو بھی فیصلہ ہوا تحریک لبیک اور حکومت دونوں کی اس پابند ہوں گی تو ایسا کیوں نہ کیا گیا؟ وہ قرارداد کیوں ایک پرائیویٹ ممبر سے پیش کرائی گئی؟ اس پر بحث اور پارلیمنٹ کا فیصلہ کیوں نہ آیا؟ اس سے یہ مسئلہ بھی ہمیشہ کے لیے طے ہو جاتا اور مستقبل میں کالعدم ٹی ایل پی کے لیے کسی احتجاج کا راستہ بھی بند ہو جاتا۔

آٹھواں سوال حکومت سے معاہدوں کی پاسداری سے متعلق ہے۔ جب معاہدے میں کئی دن باقی تھے تو راہ چلتے سعد حسین رضوی کو کس قانون اور جرم کے تحت گرفتار کیا گیا؟ اگر گرفتار کرنا ہی تھا تو آفٹر شاکس پر غور کیوں نہ کیا گیا؟ ملک کے کئی شہروں میں دھرنے ختم کرائے گئے لیکن مرکزی دھرنا آخر کار مذاکرات سے ہی ختم کیا گیا۔ اگر ایسا ہی کرنا تھا تو گرفتاری اور کریک ڈاؤن کا راستہ کیوں اپنایا گیا؟ نواں سوال یہ ہے کہ جب ایک بار پھر معاہدہ کر لیا تھا تو ایک بار پھر اس سے مکرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ کارکن رہا کیوں نہ کیوں کیے گئے؟ معاہدے کے برخلاف الٹا ان کی مرکزی قیادت کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ جب لاہور ہائی کورٹ سے دو بار فیصلہ آیا تو سعد حسین رضوی کو کیوں رہا نہ کیا گیا؟ جب انہوں نے پندرہ دن سڑک کنارے بیٹھ کر احتجاج کیا تو ان کی بات کیوں نہ سنی گئی؟

دسواں سوال کالعدم T۔ P۔ L اور حکومت دونوں سے یہ ہے کہ ویڈیوز میں توڑ پھوڑ اور فائرنگ کرتے دکھائی دینے والے افراد اگر T۔ L۔ Pکے ہیں تو کیا وہ ان سے اعلان لاتعلقی کرتے ہوئے تاوان ادا کریں گے اور اگر وہ ان کے کارکن نہیں ہیں تو کیا وہ آئندہ ایسے افراد کو اپنے مارچ میں داخل ہونے سے روکنے کی حکمت عملی تیار کریں گے؟ حکومت کے پاس تو ذرائع اور وسائل موجود بھی موجود ہیں تو کیا وہ ان افراد کو ٹریس کر کے واقعی یہ ثابت کرے گی کہ ان افراد کا تعلق واقعی کالعدم ٹی ایل پی سے ہے جیسا کہ اس کا دعویٰ ہے؟ گیارہواں سوال یہ ہے کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ پولیس کے بندے جھڑپوں میں جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ کالعدم تحریک لبیک کے مطابق لاہور میں جاں بحق ہونے کی موت ان کی اپنی گاڑیاں ان پر چڑھنے کی وجہ سے ہوئی جبکہ رستے میں جاں بحق اہلکاروں کی موت کا سبب ان کی وین بجلی کی تاروں سے ٹکرانا ہے۔ کیا حکومت اس پر کوئی غیر جانبدار متفقہ انکوائری کرائے گی اور اگر حکومت سچی نکلتی ہے تو کیا شریعت شریعت کا نعرہ لگانے والیT۔ L۔ Pدیت یا قصاص کی شرعی سزا قبول کرے گی اور اگر حکومت جھوٹی ثابت ہوتی ہے تو کیا وہ معافی مانگے گی؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments