آزاد جموں وکشمیر میں مسلم لیگ(ن) کا صدر کون بنے گا؟


پاکستان کی اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن) نے آزاد جموں وکشمیر میں نئی تنظیم سازی کا عمل شروع کرتے ہوئے اس مقصد کے لئے آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کی تمام تنظیموں کو تحلیل کرتے ہوئے سابق سیکرٹری جنرل شاہ غلام قادر کی سربراہی میں 14رکنی آرگنائیزنگ کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن قبال چودھری کی طرف سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق آرگنائیزنگ کمیٹی 2ماہ کے اندر پولنگ سٹیشن سے لے کر ،وارڈ،یونین کونسل ،ڈسٹرکٹ اور ڈویژن کے علاوہ آزاد جموں وکشمیر سطح پہ نئے انتخابات سے نئے عہدیداران کا قیام عمل میں لائے گی اور اس تمام عمل سے مرکزی قیادت کو باخبر رکھا جائے گا۔

پاکستان مسلم لیگ(ن ) کے صدر میاں شہباز شریف نے اپنی آزاد کشمیر کی تنظیم،جس میں ونگز، اوور سیز تنظیمیں اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی پاکستان میں تنظیمیں بھی شامل ہیں،تحلیل کر دی ہیں اور شاہ غلام قادر کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں وکشمیر کی آرگنائیزنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں راجہ فاروق حیدر خان( ممبر) چودھری طارق فاروق (ممبر) مشتاق منہاس( ممبر)چودھری محمد عزیز(ممبر)ڈاکٹر نجیب نقی(ممبر)نورین عارف( ممبر)بیرسٹر افتخار گیلانی(ممبر) راجہ نصیر احمد خان( ممبر)چودھری محمد سعید(ممبر)ڈاکٹر مصطفی بشیر(ممبر) راجہ محمد صدیق(ممبر)سید شوکت شاہ( ممبر) عبدالخالق وصی(ممبر) اور ذوالفقار علی ملک( کوّرڈینیٹر) شامل ہیں۔

اس نوٹیفیکیشن کی کاپیاں مرکزی صدر کے علاوہ چاروں صوبوں کے جماعتی صدورکو بھی ارسال کی گئی ہیں تاہم اس میں گلگت بلتستان سے مسلم لیگ(ن) کے صدر کانام شامل نہیں ہے۔آرگنائیزنگ کمیٹی میں تمام وہی اصحاب  شامل ہیں جو آزاد کشمیر میںمسلم لیگ(ن) کے قیام کے وقت سے اب تک جماعت کے فیصلوں کے ذمہ دار ہیں۔آزاد کشمیر میں تنظیم سازی کے عمل میںمسلم لیگ(ن) کی مرکزی قیادت کی طرف سے قائم کردہ آرگنائیزنگ کمیٹی کے تمام ارکان جماعت کے پارلیمانی امیدواران ہیں ۔

اس نوٹیفیکیشن کے جاری ہونے کی صورتحال میں بتایا گیا ہے کہ راجہ محمد فاروق حیدر خان اپنا دورہ برطانیہ مختصر کرکہ 16 دسمبر کو وطن واپس پہنچیں گے۔ان کے ترجمان کے مطابق راجہ فاروق حیدر خان نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ تمام کارکنان اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں، اختلافی تبصروں سے گریز کیا جاے، قائد مسلم لیگ ن محمد نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کے سویلین بالادستی اور ووٹ کو عزت دو کے نظریہ کی ترویج ہمارا مقصد و مشن تنظیم سازی سمیت اہم امور پر جلد باضابطہ بیان جاری کیا جائیگا ۔
آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خاتمے کے بعد میڈیا میں اس طرح کی خبریں شائع ہونے لگیں کہ جن میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کی صدارت میں تبدیلی کی بات کی گئی۔اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے چند مرکزی عہدیداران کے نام بھی سامنے آئے ۔مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے نئے صدر کے لئے شاہ غلام قادر، طاروق فاروق ،شاہ غلام قادر، ڈاکٹر نجیب نقی کے نام بھی سامنے آئے۔

آزاد کشمیر کے ایک معتبر صحافی جلال الدین مغل نے سوشل میڈیا پہ اپنے ایک تبصرے میں اندازہ ظاہر کیا ہے کہ  ”  آزادکشمیر میں ن لیگ اب مزاحمتی بیانئے کے بجائے مفاہمتی بیانیہ پر کاربند،  راجہ فاروق حیدر  کی صدارت سے فراغت اور مقتدر حلقوں کے قرابت دار شاہ غلام قادر چیف آرگنائزر مقرر ہونے کے بعد تنظیم جماعت میں شہباز شریف والا بیانیہ غالب رہے گا،  اس کے اثرات آئندہ تنظیم سازی میں بھی نظر آئیں گے”۔

سیاست کی نزاکتوں اور عوامل کو سمجھنے والوں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے شاہ غلام قادر کو آرگنائیزنگ کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ ان کا نام صدر کے لئے زیر غور نہیں لایا جائے گا اور صدر کے عہدے کے لئے راجہ فاروق حیدر کے علاوہ طارق فاروق چودھری اور مشتاق منہاس کے نام زیر غور آ سکتے ہیں۔

راجہ فاروق حیدر خان ایک عشرے سے زائد عرصہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور آزاد کشمیر کے وزیر اعظم بھی رہے۔ اس حوالے سے ان کے خلاف کئی شکایات بھی سامنے آتی رہی ہیں۔ تاہم مجموعی صورتحال کو سامنے رکھنے کی صورت راجہ فاروق حیدر خان کے اچھے کام ،ان کی طرف سے عدم توجہ کے امور اورخامیوں پر حاوی نظر آتے ہیں۔آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کی صدارت کے حوالے سے آزاد کشمیر کے قبائل ،برادریوں کی صورتحال کو بھی مدنظر رکھے جانے کی اطلاعات ہیں۔مسلم لیگ (ن) آزاد جموں وکشمیر کے صدر کے لئے بنیادی شرائط میں یہ بات اہم ہے کہ صدر کو آزاد کشمیر اور مہاجرین مقیم پاکستان سمیت تمام حلقوں میں پذیرائی حاصل ہو۔ایک سیاسی مبصر نے موجودہ صورتحال میں خیال ظاہر کیا ہے کہ راجہ فاروق حیدر خان کو ہی آئندہ مدت کے لئے آزاد جموں وکشمیر میں مسلم لیگ (ن) کا صدر مقرر کیا جائے گا۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ مسلم لیگ(ن) آزاد کشمیر کے تمام فیصلے پارلیمانی پارٹی کے ذریعے روبہ عمل لائے جاتے ہیں، جماعت کی ورکنگ کمیٹی کی ہیئت میں اس بات کا اہتمام نظر آیا کہ یہ فورم جماعت کی پالیسیوں، فیصلوں میں کوئی کردار ادا کرنے کے تقاضوں سے ہی محروم رہے۔آزاد جموں وکشمیر کی سطح پہ مسلم لیگ (ن) کو مضبوط بنانے کے لئے ضروری ہے کہ اسے سیاسی جماعتوں کے لازمی تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔اس طرح8فروری 2022تک آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کی تمام تنظیمیں مکمل ہو جائیں گی۔آئندہ چند ہی ہفتوں کو اس حوالے سے صورتحال واضح ہوتی جائے گی کہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کو کن خطوط پر استوار کیا جائے گا اور کس کس کو مرکزی عہدوں میں سے کون سا عہدہ دیا جائے گا۔آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کی تنظیم سازی میں ماضی کے ایک عشرے کے تجربات سے استفادہ نہ کرنا اور پرانے طور طریقوں کو ہی مروج رکھے جانے کے طرز عمل سے آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کو بنیادی نوعیت کے نقصانات سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments