یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی (2)


مشہور قول ہے کہ مطالعے سے آدمی بیدار ہوتا ہے، مکالمے سے اس میں تمیز آتی ہے اور لکھنے سے اس کی شخصیت نکھر جاتی ہے۔ مطالعے کی عادت اختیار کر لینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے گویا دنیا جہاں کے دکھوں سے بچنے کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ تیار کرلی ہے۔ آپ کے گھر میں ایک ایسی جگہ ضرور ہونی چاہیے جہاں آپ تنہائی میں اپنی کتابوں کے سطور سے گفتگو کرسکیں اور اپنے تخیلات کی پگڈنڈیوں پہ بھاگ سکیں۔ آپ نے گزشتہ برس کتنی کتب کا مطالعہ کیا؟

اچھی معیاری کتب کی تلاش میں کتنی جگہوں کی خاک چھانی؟ کتنے اہل علم و دانش کی نشست سے استفادہ کیا؟ کیا آپ کو کچھ یاد ہے؟ ایک عزیز ہستی کا پیغام وصول ہوا گزشتہ برس آپ نے کتنی کتب کا مطالعہ کیا؟ وہ کتب جو تحفے میں ملیں ان کی فہرست کافی طویل ہے، بہرحال علم دوست شخصیات سے کتب تحفے میں وصول بھی ہوتی ہیں اور ان پر سیر حاصل تبصرے بھی لکھے جاتے ہیں۔ گزشتہ سال بہت سی وجوہات کی بنا پر ایک بہترین سال ثابت ہوا۔

مدافعین حرم پر لکھی گئی میری پہلی کتاب پاسبان حرم کا منظر عام پر آنا جناب ثانی زہرا سلام علہیا کی لطف و عنایات کا مظہر تھا۔ مدافعین حرم کے حوالے سے ایک نظریاتی کتاب کی اشد ضرورت تھی۔ اس کتاب میں مدافعین حرم پر اٹھائے جانے والے تمام سوالات کے تسلی بخش جوابات دیے گئے ہیں۔ شہدائے اسلام کی بے دریغ قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی ایک ادنی سی کاوش کی گئی ہے اور جن احباب نے اس سلسلہ میں معاونت کی بلاشبہ وہ جناب زہرا سلام علہیا کے منتخب شدہ افراد میں سے تھے۔

وہ کتب جو تحفے میں ملیں ان کی فہرست کافی طویل ہے جن کا اختصار کے ساتھ یہاں ذکر کریں گے۔ پہلی کتاب ڈاکٹر راشد نقوی صاحب کی ”یادوں کے اجالے“ موصول ہوئی جس میں امام خمینی رح کہ زندگی کے حالات و واقعات تفصیلاً بیان کیے گئے ہیں۔ امام خمینی کے افکار و نظریات کو جاننے کے لیے یہ ایک بہترین کتاب ہے اور اس کتاب کی موجودگی ہماری لائبریری میں ایک بہترین اضافہ ثابت ہوئی۔ دوسری کتاب جو تحفے میں موصول ہوئی وہ علی اصغر صاحب کی کتاب ”زاد نجات“ ہے۔

اس کتاب کے مطالعے کے بعد ڈاکٹر تیجانی سماوی کی کتاب ”پھر میں ہدایت پا گیا“ کی یاد تازہ ہو گئی، حق کی تلاش اور جستجو کیسے انسان کو در آل محمد ع تک لے آتی ہے اس کتاب کے مطالعے کے بعد اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ علی اصغر صاحب کی اہل بیت علیہ السلام سے عشق و عقیدت اور حق کی تلاش کی داستان واقعہ قابل مطالعہ ہے، اہل علم دوست کو اس کتاب سے ضرور استفادہ کرنا چاہیے۔ ایک ایسا تحفہ جس نے گزشتہ سال کو مزید یادگار بنا دیا وہ مولانا شاہد عباس ہادی کی طرف سے شہدا کی کتب کا خوبصورت تحفہ تھا، جس میں معصومہ آباد کے قلم سے لکھی گئی کتاب من زندہ ام، 50 سالہ بندگی (شہدائے اسلام کے وصیت نامے ) ، عقل کا سفینہ، ملا صالح اور ایک خوبصورت قرآن کا ہدیہ شامل تھا۔

اس خوبصورت تحفے نے ہماری لائبریری کی زینت میں چار چاند لگا دیے۔ مزید کتب جو تحفتا موصول ہوئی ان میں مکتب شہید سلیمانی کے معیارات، پانی کو موت نہیں آتی، سربلند، تین منٹ قیامت میں، ابصارالعین فی انصار الحسین، مقالات مطہری، شجاعان کربلا (شہدائے کربلا کے حالات زندگی کا مجموعہ) ، شہید ( مرتضی مطہری) اور ڈاکٹر علی عباس کی کتاب حفظ موضوعاتی قرآن کریم شامل ہیں۔

وہ کتب جو ہم نے خریدیں ان میں لشکر خوباں، دختر شینا، ہمارا خوشبخت ساتھی، تین آدھے سیب، سر زمین آفتاب کی مہاجر، زندان سے پرے رنگ چمن، پچاسویں سال کی خزاں، صحیفہ شہدا، فاطمہ فاطمہ است (علی شریعتی) 21 st Lessons For 21 st Century یوول نوح ہراری، شاباش تم کر سکتے ہو (قیصر عباس) اور کامیاب لوگ (ڈاکٹر امجد ثاقب) شامل ہیں۔ وہ کتب جو دل کے بہت قریب ہیں ان میں پاسبان حرم، سید عزیز، کلناعباسک یازینب، سربلند، قطرے سے گہر ہونے تک (شہید برونسی کی داستان) خود سازی (آیت اللہ ابراہیم امینی) ، اہلبیت حلال مشکلات (ڈاکٹر تیجانی سماوی) ، پھر میں ہدایت پا گیا، حرف باریاب، سفیر انقلاب اور نوجوانوں کے لیے اصول عقائد کے 50 سبق (آیت اللہ مکارم شیرازی) اور The Alchemist شامل ہیں۔

کامیاب لوگوں کی صفات میں شامل ہے کہ وہ ہر روز مطالعہ کرتے ہیں، اپنی زندگی کے مقاصد طے کرتے ہیں، منصوبہ بندی کی فہرست تیار کرتے ہیں، دوسروں تک علم پہنچاتے ہیں اور مسلسل سیکھتے ہیں۔ آپ اس نئے سال بہت ساری معیاری کتب کا مطالعہ کرنے کا عزم کریں، نئے خیالات پر بات کریں، دوسروں سے سیکھیں اور دوسروں تک علم پہنچائیں۔ کیسے ممکن ہے کہ باب العلم کے ماننے والے علم سے دور ہوں؟ زندہ رہنے کے لیے مطالعہ اور کچھ نیا دریافت کرنے کے لیے جدوجہد بہت ضروری ہے۔ مطالعے کے ساتھ لکھنے کی بھی عادت ڈالیے۔ اپنے خوابوں کو ، آرزووٴں کو ، امنگوں کو ، ارادوں کو ، مقاصد دینے کا فیصلہ کیجیے تاکہ آپ کے دنیا سے جانے کے بعد بھی آپ کے خواب، آپ کی آرزوئیں، آپ کے مقاصد اور دنیا کے لیے آپ کی خدمات زندہ رہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments