کورین “کافر” جہنم میں اور بد دیانت مسلمان جنت میں


ایک ٹریول چینل پہ ایک ویڈیو دیکھی۔ ٹریول چینل والے امریکہ سے جنوبی کوریا آئے تھے اور ان کی ڈاکومنٹری ویڈیو کا عنوان تھا ”The Safest Country“ ۔ انھوں نے دعوٰی کیا کہ جنوبی کوریا دنیا کا سب سے زیادہ محفوظ ملک ہے۔ انھوں نے لوگوں کی نفسیات اور رویوں پہ کچھ تجربات بھی کیے اور خاموشی سے کیمرے سے ان مناظر کو محفوظ کیا۔ انھوں نے ایک نقد رقم رکھنے کے لیے استعمال کیا جانے والا بہت ہی خوبصورت لیڈیز پرس سیول کی میٹرو ٹرین میں رکھ دیا اور ایک گھنٹے تک خفیہ کیمرے سے منظر شوٹ کرتے رہے۔

مسافر آتے اور جاتے رہے، کسی نے بھی پرس نہ اٹھایا۔ پھر انھوں نے پرس میٹرو اسٹیشن کے فرش پہ رکھ دیا۔ لوگ گزرتے رہے لیکن کوئی بھی پرس اپنے ساتھ نہیں لے گیا۔ پھر چینل والوں نے دکھایا لوگ سڑک کے قریب درخت کے نیچے اپنے بائسیکل کھڑا کر کے چلے جاتے ہیں لیکن انھیں تالہ نہیں لگاتے۔ لوگ گزرتے رہتے ہیں۔ کوئی ان کی بائسیکل نہیں اٹھاتا۔ انھوں نے کیمرے سے دکھایا، لوگ رات کو اپنے گھروں کو باقاعدہ لاک کرنے کی بجائے بس دروازہ بند کر کے باہر سڑک پہ آ جاتے ہیں۔

چینل والوں نے بتایا، جنوبی کوریا میں نہ قتل ہوتے ہیں نہ چوری اور نہ ڈکیتی۔ انھوں نے یہ بھی دعوٰی کیا کہ جنوبی کوریا میں پولیس عام حالات میں اسلحہ لے کے نہیں چلتی اس لیے کہ وہاں کے عوام اس قدر پر امن ہیں کہ وہاں پولیس کو اس کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ چینل نے دعٰوی کیا کہ ساؤتھ کوریا میں ”The lowest crime rate of the World“ ہے۔

اب اکبر شیخ اکبر کا حال بھی سن لیجیے۔ بہاول پور میں میرا چھوٹا سا گھر ہے۔ واش روم کا حوض یا چھوٹا سا گٹر کہہ لیں باہر گلی میں بنا ہوا ہے۔ اس کا تقریباً سوا فٹ چوڑا سیمنٹ سے بنا ڈھکن کوئی رات کو چوری کر کے لے گیا۔ سوا فٹ چوڑائی کا چھوٹا سا ڈھکن کسی نشئی کے بھی کیا کام آنا؟ میرے ہمسائے کہہ رہے تھے کسی کو اپنے گھر کے لیے بنوانا ہو گا۔ اس نے اپنا خرچہ بچا لیا۔ اب نیا بنوایا ہے راج مستری سے۔

ہمارے پاکستانی مسلمان یقیناً مولوی صاحب کی اس بات پہ یقین رکھتے ہوں گے کہ جنوبی کوریا کے سور اور کتے کا گوشت کھانے والے لوگ کافر ہیں اور جہنم میں جائیں گے اور تم پاکستانی مسلمان چونکہ آخری امت سے تعلق رکھتے ہو تو ڈھکن چور ہونے اور سماجی برائیاں رکھنے کے باوجود جنت میں جاؤ گے۔ آپ کو حق ہے آپ اپنے جنتی ہونے پہ یقین رکھیں لیکن ایک چھوٹی سی گزارش ہے۔ کیا آپ اس سور اور کتے کا گوشت کھانے والی جنوبی کورین قوم کی ایمانداری کی نقالی نہیں کر سکتے جس طرح آپ جنوبی کوریا سے آنے والے الیکٹرانکس اور گارمنٹس کے سامان کی نقل تیار کر کے مقامی مارکیٹ میں بیچ دیتے ہیں؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments