چارو ماچھی: خوبصورت آبشاروں کا سیاحتی مقام


بلوچستان پاکستان میں بہت سے ایسے مقامات ہیں جو سیاحتی حوالے سے بہت دلفریب ہیں۔ ویسے پورا بلوچستان صوبہ حسین مقامات اور آبشاروں میں شاہوکار ہے مگر چارو ماچھی آبشار ایک منفرد سیاحتی مرکز ہے جو بڑا دلکش اور بہت سحر انگیز ہے۔ چارو ماچھی ایک آبشار نہیں مگر آبشاروں کے ایک سلسلے کا نام کہہ سکتے ہیں۔ یہاں قدم رکھنے والے سیاح کا دل بار بار آنے کو کہے گا۔ چارو ماچھی آبشار کے مقناطیسی مناظر بار بار گھومنے کے بعد بھی ہر مرتبہ نئے اور پرکشش لگتے ہیں۔ دوست اعجاز احمد مینگل نے بتایا کہ یہاں بہت لوگ آتے ہیں اور چارو ماچھی آبشاروں کے روح پرور نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہ آبشار نام کے حوالے سے تاریخی آبشار بھی ہے۔ مقامی لہجے میں چارو ماچی آبشار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

ماچی دراصل ماچھی کا بگاڑ ہے۔ ماچھی قبیلہ ہے جو اب صوبہ سندھ اور صوبہ پنجاب کے ماچھکو کے علاقے میں رہائش پذیر ہے۔ تاریخ کے وسطی دور (Medieval Period) میں اس علاقے میں ماچھی سولنکی قبیلے کی ریاستیں بھی تھیں جو اس علاقے سے پنجاب کے علاقے ماچھکو تک پھیلی ہوئی تھیں۔ ماچھی سولنکی قبیلے کی رہائش پذیری کی وجہ سے آبشار پر نام چارو ماچھی پڑا ہو گا۔ جب کہ چارو کا مطلب راستہ یا گزرگاہ ہے۔

چارو ماچھی آبشار گاج ندی کے کنارے سندھ کی سرحدوں کے قریب ہے۔ گاج ندی بلوچستان کی کولاچی ندی سے مل کر بلوچستان کے ضلع خضدار کے پہاڑی علاقے میں سے گزرتی کھیرتھر پہاڑ کے تھخ کے مقام تک آتی ہے جس کے چنوب میں گورکھ پہاڑی ہے۔ گاج ندی تھخ کے مقام سے سندھ کے کھیرتھر پہاڑی سلسلے میں داخل ہوتی ہے اور پہاڑوں میں سے بل کھاتی ہوئی سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل جوہی کے صحرائی علاقے کاچھو میں داخل ہوتی ہے۔ گاج ندی اب بھی دو صوبوں، سندھ اور بلوچستان میں سے بہتی ہے۔

چارو ماچھی آبشار گاج کے بہاء کے کنارے پر بلوچستان پاکستان کی سرحدوں میں ایک منفرد حسین و جمیل قدرتی پانی کے آبشاروں کا مقام ہے۔ چارو ماچھی آبشار، آبشاروں کا ایک سلسلہ ہے۔ گاج ندی کے کنارے سے ایک کلو میٹر کے فاصلے سے اہم آبشار چارو ماچھی آبشار ہے۔ گاج ندی سے چارو ماچھی آبشار تک ایک کلومیٹر کے فاصلے کے پورے راستے میں چھوٹے آبشاروں کا سلسلہ شروع ہوتا ہے جو جنت نظیر ہے۔ آبشاروں کا یہ سلسلہ اللہ کی قدرت کی شان اور قدرت کے ناقابل فراموش پرکشش منظروں کا جہان ہے۔

راستے میں آبشاروں کی سلسلے سے گزرتے آخری آبشار چارو ماچھی تک پہنچنا پڑتا ہے۔ سندھ کے علاقے کی طرف سے کھیرتھر کے تھخ کے مقام یا گورکھ ہل اسٹیشن سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ راستہ بلوچستان کے علاقے جمورو سے گزرتا ہے مگر یہ راستہ بہت دشوار ہے۔ یہاں سے موٹر بائک پر بمشکل چارو ماچھی پہنچا جا سکتا ہے۔ یہ راستہ پیدل سر کرنا پڑتا ہے۔ دوسرا راستہ بلوچستان کے ضلع خضدار کے شہر زیدی سے جاتا ہے۔ یہ راستہ کچھ 55 کلومیٹر طویل ضرور ہے مگر کچھ قدر آسان ہے۔ کیوں کہ زیدی سے جو راستہ جاتا ہے اس سے کوئی سیاح موٹر بائیک یا کسی فور ویل گاڑی میں آسانی سے جا سکتا ہے۔

چارو ماچھی آبشار منفرد سیاحتی مقام ہے۔ چارو ماچھی آبشار کے قریب ایک سحرانگیز وادی کی طرح چھوٹا علاقہ ہے جس میں ہر طرف ہریالی پھیلی ہوئی ہے۔ چارو ماچھی آبشار کے قریب کھجور کے درختوں کے علاوہ اور بھی بہت درخت ہیں جو آبشار کی خوبصورتی کا باعث ہیں۔ چارو ماچھی آبشار کو سیاحت کا آسان مرکز بنایا جا سکتا ہے۔ بلوچستان کے شہر زیدی سے چارو ماچھی آبشاروں تک روڈ بنانے سے یہ دلفریب آبشار پورے پاکستان کی سیاحت کا مرکز بن سکتا ہے۔ علاوہ ازیں گاج سے چارو ماچھی آبشار تک ایک کلومیٹر کے آبشاروں کے سلسلے والے تنگ راستے کو بھی کچھ چوڑا بنانا پڑے گا تاکہ کسی سیاح کو اہم آبشار تک پہنچنے میں دشواری پیش نہ آئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments