مضبوط اپوزیشن ناکام کیوں؟


سینٹ میں اپوزیشن کی تعداد حکومت سے زیادہ ہیں لیکن عجیب بات ہے کہ آب تک اپوزیشن نے ایک بل نہیں روکا۔

کل سٹیٹ بینک ترمیمی بل میں اپوزیشن ایک بار پھر ہار گیا۔ حالانکہ اپوزیشن کی کل تعداد حکومت سے زیادہ تھی۔ ٹوٹل بارہ ارکان غیر حاضر تھے۔ جس میں زیادہ تر اپوزیشن کی تھی۔ لیکن ایک اہم پی پی پی کے رہنما اپوزیشن کے لیڈر یوسف رضا گیلانی کی غیر حاضری پر اپوزیشن ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بننے جا رہا ہے۔

حکومت کو 43 ووٹ اور اپوزیشن کو 42 ووٹ ملے۔ پہلے تو دونوں 43 ووٹ میں برابر تھے لیکن سینٹ چیئرمین صادق سنجرانی نے حکومت کے حق میں ووٹ دیا۔ اور اپوزیشن کا ایک سینیٹر عین اس وقت چلا گیا جب گنتی شروع ہو گئی۔ اسی طرح حکومت کو ایک ووٹ سے برتری حاصل ہوئی۔

پہلے تو حکومت نے ہاؤس پر اپنے نمبر پورے کرنے کے لیے کچھ انتظار کیا۔ اور وزیر خزانہ باہر چلا گیا اپوزیشن نے جیت کی خوشی بھی منائی۔ آدھا گھنٹہ اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا۔ اس کے بعد ووٹ ہو گیا اور حکومت جیت گئی۔

تنقید کرنے والے کہتے ہیں کہ یوسف رضا گیلانی کا ووٹ کم ہونے سے ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنانے کا بل منظور ہو گیا ’

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سینیٹر مصدق ملک نے سینیٹ سے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور ہونے پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اپنے بیان میں مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں اسٹیٹ بینک کا بل پیش ہوا۔ قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی غائب تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ووٹ یعنی یوسف رضا گیلانی کا ووٹ کم ہونے سے پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنانے کا بل منظور ہو گیا۔

اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی سینیٹ سے منظوری کے موقع پر اہم اراکین ایوان سے غائب کیوں؟

ان کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو قائد حزب اختلاف بنانے والے اور اپوزیشن بینچ پر بیٹھنے والے سینیٹرز نے بل کی والہانہ حمایت کی۔

سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی اکثریت کے باوجود بل کا پاس ہونا تشویش کی بات ہے جو سینیٹرز نہیں آئے، ان کی جماعتوں کے سربراہان اس کا نوٹس لیں اور غیرحاضری کی وجہ دریافت کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بل پر باآسانی شکست دی جا سکتی تھی۔

خیال رہے کہ اپوزیشن کی اکثریت کے باوجود حکومت نے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ سے منظور کرا لیا۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی سربراہی میں ہوا جس میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پر رائے شماری کرائی گئی جس میں بل کے حق میں 43 اور مخالفت میں 42 ووٹ آئے۔

اسی طرح پہلے سینٹ میں چیئرمین کے خلاف الیکشن ہوا حالانکہ اپوزیشن کی اکثریت بھی زیادہ تھی لیکن پھر بھی اپوزیشن ناکام کیوں؟

کچھ دن پہلے منی بجٹ بل پیش کیے ۔ لیکن اپوزیشن کی طرف سے زرداری، بلاول، شہباز شریف اسمبلی کیوں نہیں آئے تھے۔ لیکن اس کے بعد وہ میڈیا پر آ کر قوم کو بیوقوف بنانے کے لیے کہتے ہیں کہ ہم یہ بل نہیں مانتے وہ بل پیش کرتے وقت کہاں تھے۔ ؟

سیانے کہتے ہیں کہ ایک جانب پاکستانی عوام ہیں جو بے وقوفی کی حد تک معصوم ہیں یا ان کی معصومیت بے وقوفی کی حدیں پار کر رہی ہے اور دوسری جانب پاکستانی سیاست دان ہیں جن کی چالاکیاں تمام حدیں پار کر رہی ہیں۔

سیاست دان عوام کی معصومیت کا بھرپور فائدہ اٹھا کر اپنے مقاصد حاصل کر رہے ہیں جس کی ایک مثال یہ ہے کہ عوام غریب سے غریب تر جب کہ سیاستداں اور ان کے زیر سایہ اشرافیہ امیر سے امیر تر ہوتے جا رہے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments